خیبرپختونخوا،شانگلہ میں اپنی بیٹی سے مبینہ ریپ کا ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
خیبر پختونخواکے ضلع شانگلہ میں ایک شخص کو اپنی نوعمر بیٹی کا مبینہ ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
بشام تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) افضل خان نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی آج تھانے پہنچی، جس کے بعد فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی، اور مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق مبینہ ریپ کا نشانہ بننے والی لڑکی کی والدہ کو اس کے شوہر نے طلاق دے دی تھی، جس نے بعد میں سوات کی ایک اور خاتون سے شادی کر لی تھی تاہم 9 سال قبل سوتیلی ماں بھی اسے چھوڑ کر اپنے والدین کے گھر واپس چلی گئی تھی ۔
ایف آئی آر کے مطابق لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنے دو سوتیلے بھائیوں کے ساتھ رہتی ہے، جن میں سے ایک فالج کا شکار ہے، اور وہ کرائے کے مکان میں رہتے ہیں۔
متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ وہ گھر پر تھی اور اس کا بھائی کام کے لیے راولپنڈی گیا ہوا تھا، جب اس کے والد نے اپنے کمرے میں بلایا، جہاں اس نے اسے چاقو دکھا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کسی کو واقعے کے بارے میں بتانے کی صورت میں اس کے والد نے قتل کی دھمکی بھی دی تھی۔
متاثرہ لڑکی نے کہا کہ جب انہیں اپنے والد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے اور ان سے تحفظ حاصل کرنے کا موقع ملا تو وہ پولیس اسٹیشن گئی۔
پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت ایف آئی آر درج کرکے کیس کی مزید تفتیش شروع کردی۔
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بشام کے ایک سینئر ڈاکٹر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہوں نے متاثرہ لڑکی کا معائنہ کیا اور تصدیق کی کہ ان کا ریپ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے پاکستان کے ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے 18-2017 کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ 15-49 سال کی عمر کی 28 فیصد خواتین نے جسمانی تشدد کا سامنا کیا اور 6 فیصد کو جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ 34 فیصد شادی شدہ خواتین کو جسمانی تشدد یا جنسی زیادتی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ جسمانی یا جنسی تشدد کا سامنا کرنے والی 56 فیصد خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کے بارے میں کسی سے مدد نہیں لی اور نہ ہی کسی کو اس حوالے سے بتایا، جس کی بڑی وجہ سماجی و ثقافتی رکاوٹیں، معاشی انحصار، معلومات اور رسائی کی کمی اور صحت کی دیکھ بھال اور نفسیاتی سماجی خدمات جیسے مناسب سپورٹ سسٹم کی عدم موجودگی ہے۔
واضح رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے خیبرپختونخوا کے ایبٹ آباد میں ایک نابالغ لڑکے کا گینگ ریپ اور بلیک میل کرنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔
اس سے قبل جولائی میں خیبرپختونخوا پولیس نے بتایا تھا کہ ایبٹ آباد میں ایک 13 سالہ ملازمہ کا مبینہ ریپ اور قتل کرنے کے بعد ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متاثرہ لڑکی ایف ا ئی ا ر مبینہ ریپ بتایا کہ کا سامنا
پڑھیں:
کراچی: ایس آئی یو کا مبینہ مقابلہ، انتہائی مطلوب ملزم ہلاک
کراچی میں ایس آئی یو کا مبینہ مقابلہ، انتہائی مطلوب ملزم ہلاک ہوگیا۔
ایس ایس پی امجد شیخ کے مطابق ہلاک ملزم احتشام الدین کا تعلق بھتہ خور گروہ صمد کاٹھیا وارڈی سے تھا۔
ملزم کی فائرنگ سے پولیس اہلکار محفوظ رہے، ملزم پر 13 سے زائد مقدمات درج ہیں۔