عمر کوٹ، یتیم لڑکی پر تشدد، گھر پر قبضے کے کیس کی دوبارہ تفتیش کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
عدالت عالیہ سندھ کی سرکٹ بینچ میرپور خاص نے عمر کوٹ میں یتیم لڑکی پر تشدد اور گھر پر قبضے کے کیس میں دوبارہ تفتیش کا حکم دے دیا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں متاثرہ لڑکی اپنی والدہ کے ساتھ پیش ہوئی اور جج کے روبرو پولیس تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
عدالت نے مقدمے میں نامزد دونوں ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی اور پولیس کو کیس کی دوبارہ تفتیش کا حکم دے دیا۔
ایک ماہ قبل مسلح ملزمان نے لڑکی پر تشدد کرکے گھر پر قبضہ کرلیا تھا، عوامی ردعمل اور حکام کی مداخلت پر پولیس نے گھر خالی کرایا تھا۔
پولیس حکام نے عمر کوٹ تھانے میں معاملے کا 6 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی: سوشل میڈیا کے ذریعے اغوا ہونے والی 14 سالہ لڑکی مظفرگڑھ سے بازیاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پولیس نے شہر قائد سے مبینہ طور پر اغوا کی جانے والی کمسن لڑکی کو پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ سے بازیاب کرا کے سندھ ہائی کورٹ میں پیش کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ سندھ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کیس کی سماعت کی، جہاں بازیاب ہونے والی 14 سالہ لڑکی نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے بہلا پھسلا کر پنجاب بلایا گیا، جہاں ملزمان نے جعلسازی سے 8 اپریل کو اس کا نکاح پڑھوایا۔
عدالت کے روبرو لڑکی نے واضح کیا کہ وہ اپنے والدین کے ہمراہ گھر واپس جانا چاہتی ہے۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ لڑکی کا بیان آج ہی مجسٹریٹ کے سامنے قلم بند کیا جائے، تاکہ اس کی روشنی میں آئندہ کارروائی کا فیصلہ کیا جا سکے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ بچی کو کراچی کے بلوچ کالونی تھانے کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا اور بعدازاں اسے مظفرگڑھ منتقل کیا گیا، جہاں سے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسے بازیاب کرایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔