ڈبلیو ایچ او کا نوٹس، کھانسی کے شربت سے بچوں کی ہلاکتوں پر بھارت سے وضاحت طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
عالمی ادارۂ صحت نے بچوں کی ہلاکتوں پر بھارت سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بعض ممالک میں کھانسی کے شربت کے استعمال کے بعد متعدد بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں، جس کے بعد ادارے نے بھارت سے تفصیلی جواب مانگا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ بھارت میں تیار کیے گئے بعض کھانسی کے شربت میں خطرناک کیمیکلز کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں، جو بچوں کی صحت کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔ ادارے نے متعلقہ دوا ساز کمپنیوں سے فوری کارروائی اور معیارات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
بھارتی وزارتِ صحت نے عالمی ادارۂ صحت کے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کے مطابق اگر دوا ساز کمپنیوں کی غفلت ثابت ہوئی تو ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی افریقہ میں بھارتی کھانسی کے شربت کے باعث درجنوں بچوں کی اموات رپورٹ ہوئی تھیں، جس پر عالمی سطح پر بھارت کی دوا ساز صنعت پر سنگین سوالات اٹھائے گئے تھے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کھانسی کے شربت بچوں کی
پڑھیں:
بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات خطے اور عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہیں، کل جماعتی حریت کانفرنس
ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سیکرٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ سمیت کشمیری حریت رہنمائوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی قیادت کی جانب سے جنگی جنون پر مبنی بیانات اور جارحانہ طرزِ عمل ایک خطرناک روش کی عکاسی کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے بھارت کی سیاسی و عسکری قیادت کے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بیانات سے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی امن و سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سیکرٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ سمیت کشمیری حریت رہنمائوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی قیادت کی جانب سے جنگی جنون پر مبنی بیانات اور جارحانہ طرزِ عمل ایک خطرناک روش کی عکاسی کرتے ہیں جو خطے کو غیر ضروری کشیدگی اور ممکنہ تصادم کی طرف دھکیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کا رویہ نہ صرف بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے بلکہ ذمہ دار ریاست کے شایانِ شان بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جو ہمیشہ خطے میں امن و استحکام اور پرامن بقائے باہمی کے اصولوں کی پاسداری کرتا رہا ہے، لیکن بھارت کی اشتعال انگیزی اور عسکری برتری کے جنون سے خطہ ایک ممکنہ بحران کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے عالمی امن و معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے عالمی اداروں، بالخصوص اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ بھارتی قیادت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے کا فوری اور سنجیدہ نوٹس لیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ لداخ خطے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔ نہتے شہریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال، ماورائے عدالت قتل، بلاجواز گرفتاریاں اور اجتماعی سزائیں بھارت کے جمہوری دعوئوں کی نفی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مظالم سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے پر فوجی جبر اور فسطائی پالیسی کے ذریعے اپنا غیر قانونی تسلط قائم رکھنا چاہتا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت اپنے داخلی سیاسی مسائل اور انتہا پسند ایجنڈے کو چھپانے کے لیے خطے میں کشیدگی بڑھا رہا ہے۔ تاہم دنیا کو سمجھنا ہو گا کہ جنوبی ایشیا کے امن کا انحصار کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پائیدار حل پر ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس عالمی برادری، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور بااثر ممالک سے اپیل کی کہ وہ بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات اور جارحانہ پالیسیوں کا فوری نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت دلوانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ خطے میں امن و استحکام کو اسی صورت میں یقینی بنایا جا سکتا ہے جب بھارت اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کر کے مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کرے۔