اسرائیل اور حماس کے درمیان مصر میں جاری بالواسطہ مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے جس میں فریقین ایک ابتدائی معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے العربیہ کے مطابق ایک اسرائیلی ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ مذاکرات “احتیاط مگر مثبت انداز” میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ پہلے مرحلے پر اتفاق نہایت قریب ہے۔

ایک فلسطینی ذریعے نے تصدیق کی کہ مذاکرات میں باقی ماندہ 48 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر تقریباً اتفاق ہوچکا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا ہے کہ مذاکرات اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں اور جلد ہی کسی باضابطہ اعلان کی توقع کی جا رہی ہے۔

اسی دوران اسکائی نیوز عربیہ نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات کے پہلے پر اتفاق کے لیے امریکی مداخلت اس وقت بڑھ گئی جب اسے قطر اور مصر کی جانب سے زمینی حالات پر “مثبت اشارے” موصول ہوئے۔

ترک وزیر خارجہ کا بھی کہنا ہے کہ فریقین کے باضابطہ اتفاق کے بعد آج شام تک جنگ بندی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کے غیر مسلح ہونے اور جنگ کے بعد غزہ کے انتظامی ڈھانچے سے متعلق معاملات پر بات چیت بعد کے ادوار میں کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ صدر ٹرمپ تمام فریقوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ سکیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ مذاکرات

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی کا اعلان آج متوقع: ترک وزیر خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ترک وزیرِ خارجہ حاقان فدان نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اتفاقِ رائے آج ممکن ہے، اگر ایسا ہو جاتا ہے تو شام تک غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

ترک خبررساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ حاقان فدان نے اس بات کا امکان ایک پریس کانفرنس میں شامی ہم منصب کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں ظاہر کیا۔

ترک وزیرِ خارجہ ان دنوں شام کے سرکاری دورے پر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مصر میں جاری امن مذاکرات میں دونوں فریقوں نے فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غیر معمولی سنجیدگی اور عزم کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ امن مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی افواج کے انخلا کی حدود اور شرائط، غزہ میں امداد کی فراہمی اور ممکنہ جنگ بندی کے اصول و ضوابط پر بات کی گئی ہے۔

ترک وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ان نکات پر “اب تک نمایاں پیش رفت” ہوئی ہے اور امید ہے کہ جلد کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جائے گا۔

ادھر ترک صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لیے ساری شرائط حماس پر لادنا درست نہیں، اسرائیل کو بھی غزہ پر بمباری بند کرنا ہوگی۔

صدر طیب اردوان نے مزید بتایا کہ حماس نے امن مذاکرات کے لیے مثبت رویہ اپنایا ہے جسے میں ایک نہایت اہم قدم سمجھتا ہوں، حماس اس معاملے میں اسرائیل سے آگے ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات آج تیسرے دن میں داخل ہوگئے ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی کا اعلان آج متوقع: ترک وزیر خارجہ
  • مشرق وسطیٰ امن عمل فیصلہ کن موڑ پر: ٹرمپ ’اسرائیل حماس معاہدے‘ کی  کامیابی کیلیے پرامید
  • غزہ جنگ بندی کے لیے حماس کے 6 اہم مطالبات سامنے آ گئے
  • مصر میں امن مذاکرات کا دوسر ا روز: قیدیوں کے تبادلے پر حماس اور اسرائیل میں اتفاق نہ ہو سکا
  • غزہ جنگ بندی کے معاہدے میں بنیادی مطالبات برقرار ہیں: حماس
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے اہم مطالبات پیش کردیے
  • غزہ امن منصوبہ مذاکرات، حماس نے اپنی شرائط پیش کر دیں
  • غزہ جنگ بندی کیلئے مذاکرات مثبت رہے، حماس کے قریبی ذرائع کا دعویٰ 
  • حماس مذاکرات میں اہم معاملات پر اتفاق کر رہی ہے، ٹرمپ کو غزہ جنگ بندی جلد ہونےکی امید