برطانیہ کی ہائیکورٹ نے یوٹیوبر اور سابق فوجی افسر میجر (ر) عادل راجا کے خلاف بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے دائر کردہ ہتکِ عزت (Defamation) کے مقدمے کا فیصلہ بریگیڈیئر نصیر کے حق میں سنا دیا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق، عادل راجا نے اپنی یوٹیوب ویڈیوز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے خلاف جھوٹے، بے بنیاد اور کردار کش الزامات لگائے جن سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا۔

فیصلے میں جج نے قرار دیا کہ عادل راجا کے الزامات بدنیتی پر مبنی تھے اور ان کے بیانات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا۔

عدالت نے عادل راجا کو حکم دیا ہے کہ وہ بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 2 کروڑ روپے) بطور ہرجانہ ادا کریں، جب کہ عدالتی اخراجات اور دیگر واجبات سمیت مجموعی ادائیگی کا تخمینہ تقریباً 13 کروڑ روپے بنتا ہے۔

ذرائع کے مطابق، یہ مقدمہ پاکستانی سیاسی و عسکری بیانیے سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلنے والے الزامات کے حوالے سے ایک اہم قانونی نظیر سمجھا جا رہا ہے، جس نے یہ واضح کر دیا ہے کہ برطانیہ میں کسی کے خلاف بغیر ثبوت الزامات لگانا قانونی نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

دبئی ایئر شو میں تباہ ہونے والا طیارہ 550 کروڑ روپے مالیت کا تھا، بھارتی وزیر دفاع

دبئی ایئر شو کے دوران بھارت کا پہلا مکمل طور پر دیسی ساختہ لڑاکا طیارہ ’تیجس‘ گر کر تباہ ہو گیا، جس میں ایک پائلٹ ہلاک ہو گیا،  طیارے کی مالیت سامنے آنے کے بعد عوام حیران رہ گئی، مظاہرے کے دوران کرتب دکھاتے ہوئے اچانک زمین بوس ہو گیا اور جل کر خاکستر ہو گیا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہاکہ  تیجس  طیارے کی مجموعی کھیپ 83 یونٹس پر مشتمل ہے، جس کی مالیت 45,696 کروڑ بھارتی روپے بنتی ہے،  اس کے حساب سے ہر ایک طیارے کی قیمت تقریباً 550 کروڑ روپے ہے جو بھارت کے دیگر موجودہ لڑاکا طیاروں سے نمایاں زیادہ ہے۔

تیجس طیارہ بھارت کا پہلا مکمل طور پر دیسی ساختہ لڑاکا ہے، جس کا 50 فیصد سے زائد حصہ بھارت میں تیار کیا گیا ہے،  اس طیارے کی تیاری کئی دہائیوں تک تاخیر اور تکنیکی مشکلات کی شکار رہی، جس کی وجہ پیشہ ورانہ مہارت اور ضروری صلاحیتوں کی کمی بتائی جاتی ہے۔

ریٹائرڈ ایئر وائس مارشل منموہن بہادر کے مطابق اس منصوبے کی بنیاد سنہ 1983 میں رکھی گئی تھی، اور اس وقت سے لے کر اب تک کئی بار دعوے کیے گئے کہ طیارہ تیار ہو گیا ہے، لیکن عملی طور پر یہ منصوبہ بار بار تاخیر اور تکنیکی مسائل کا شکار رہا۔

بھارتی فضائیہ کے دعوے کے مطابق یہ طیارہ ہلکا، جدید ریڈار سے لیس اور 52 ہزار فٹ کی بلندی پر آواز کی رفتار سے 1.8 گنا زیادہ تیز رفتاری کے قابل ہے، دبئی ایئر شو میں ہونے والے اس حادثے نے اس دعوے کو ایک بار پھر چیلنج کر دیا اور بھارت کے لیے مالی نقصان کے ساتھ عالمی سطح پر سبکی کا سبب بھی بنا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی اسکیموں پر 18 ارب 36 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، شرجیل میمن
  • جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں عطیات کی اپیل پر چند منٹ میں کروڑوں روپے جمع
  • شردھا کپور کے بھائی سدھانت کپور 252 کروڑ روپے کے ڈرگ کیس میں طلب
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمشنر نے سینیٹر اور مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ کو جرمانہ کر دیا 
  • وویک اوبرائے نے 16 سال کی عمر میں 1 کروڑ کیسے کمائے؟ حیران کن انکشاف
  • ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثناء اللّٰہ پر جرمانہ
  • ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ
  • دبئی ایئر شو میں تباہ ہونے والا طیارہ 550 کروڑ روپے مالیت کا تھا، بھارتی وزیر دفاع
  • الیکشن خلاف ورزی، طلال چودھری پر جرمانہ، اویس لغاری کو نوٹس
  • منگھو پیر میں فیکٹری مالک کو 10 کروڑ روپے بھتے کی پرچی موصول