اسرائیلی حراست سے رہائی پانےوالے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسرائیلی حراست سے رہائی پانے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد پاکستان پہنچ گئے۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اردن سے اسلام آباد پہنچے جہاں عوام کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
مشتاق احمد خان کے استقبال کے لیے آنے والے شہریوں نے فلسطین کے پرچم بھی اٹھا رکھے تھے جبکہ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے گلے میں فلسطین کا کفیہ بھی پہن رکھا تھا۔
یاد رہے کہ غزہ کے لیے امدادی سامان لیکر جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں دیگر سماجی کارکنوں کے ہمراہ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی موجود تھے۔
اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی تمام کشتیوں پر قبضہ کر کے ان پر سوار 500 کے قریب افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کے گرفتار ارکان کو بدنام زمانہ جیل میں رکھا گیا جہاں انہیں ہراساں کیا گیا اور کتے بھی چھوڑے گئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سابق سینیٹر مشتاق احمد مشتاق احمد خان
پڑھیں:
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی قید سے رہا
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو اسرائیلی قید سے رہا کردیا گیا ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ان کی رہائی کی باضابطہ تصدیق کردی ہے۔ مشاتق احمد کا رہائی کے بعد کہنا ہے کہ اسرائیلوں نے ہم پر کتے چھوڑے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ مشتاق احمد خان کو اسرائیلی فورسز نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے بحری قافلے ”گلوبل صمود فلوٹیلا“ سے دیگر افراد کے ہمراہ گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد پاکستان کی جانب سے مسلسل سفارتی کوششیں جاری رہیں، جن کے نتیجے میں بالآخر ان کی رہائی ممکن ہوئی۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق احمد خان کی رہائی پاکستان کی مؤثر سفارتی کاوشوں کا ثمر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ ادارے سابق سینیٹر کی واپسی کے انتظامات میں مصروف ہیں۔ رہائی کے بعد سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے اردن پہنچ کر ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ اسرائیلی فورسز نے قید کے دوران ان پر بدترین تشدد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پر کتے چھوڑے گئے، پیروں میں بیٹریاں دالی گئیں اور جسمانی و ذہنی اذیت دی گئی۔‘ انہوں نے کہا کہ وہ 5 سے 6 دن اسرائیلی جیل میں قید رہے، جس کے بعد 150 ساتھیوں سمیت انہیں رہا کر دیا گیا۔ مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اردن میں موجود ہیں اور جلد پاکستان واپسی کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ’ہم اسرائیل کے خاتمے اور مسجد اقصیٰ کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔‘