بارباڈوس میں 68 ویں کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس (سی پی سی) میں اس سال پاکستان کی نمائندگی ایک تاریخی اور منفرد پہلو کی حامل رہی جہاں ملک کے 3 مختلف قانون ساز ایوانوں کی نمائندگی ایک ہی خاندان یعنی گیلانی فیملی نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا غیر متوقع فیصلہ، گیلانی برادران کو فراہم کردہ 9 سالہ سیکیورٹی واپس لے لی

چیئرمین سینیٹ پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ (ایوان بالا)، ان کے صاحبزادے اور رکن قومی اسمبلی سید عبدالقادر گیلانی نے قومی اسمبلی (ایوانِ زیریں) جبکہ دوسرے صاحبزادے اور رکن پنجاب اسمبلی سید علی حیدر گیلانی نے صوبائی اسمبلی پنجاب کی نمائندگی کی۔

مزید پڑھیے: ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان پر اعتماد کر رہے ہیں، قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی

گیلانی خاندان کی اس مشترکہ شرکت نے نہ صرف پاکستان کے وفاقی جمہوری ڈھانچے کے تسلسل اور ہم آہنگی کو اجاگر کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پارلیمانی سفارت کاری کی متحرک موجودگی کو بھی نمایاں کیا۔

مزید پڑھیں: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی سیلاب متاثرین کے لیے عالمی اداروں سے امداد کی اپیل

کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن کے اس اہم اجلاس میں گیلانی خاندان کی نمائندگی نے پاکستان کے تینوں ایوانوں بشمول سینیٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی متحدہ آواز کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک نادر موقع فراہم کیا۔ یہ لمحہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں ایک نمایاں باب واقعہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس گیلانی خاندان گیلانی خاندان کا اعزاز گیلانی فیملی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس گیلانی خاندان گیلانی خاندان کا اعزاز گیلانی فیملی گیلانی خاندان کی نمائندگی

پڑھیں:

حیدرآباد، تنظیم اساتذہ کے تحت استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) تنظیم اساتذہ پاکستان خواتین ونگ ضلع حیدرآباد کے تحت استحکام پاکستان بذریعہ اصلاح نظام تعلیم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا کانفرنس سے تنظیم کی صوبائی صدر پروفیسر افشین عثمان، نگراں ضلع حیدرآباد پروفیسر عفت شاہد صدر ضلع حیدرآباد مبینہ ،سندھ یونیورسٹی کی ڈین آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ارجمند سورو، خان بہادر گورنمنٹ گرلز کالج کی پروفیسر نائلہ خواجہ ، گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج کی پروفیسر مریم اور پروفیسر صدف نے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے ہماری تعلیمی پالیسی بھی اسلامی آیڈیالوجی کی بنیاد پر بننی چاہئے1947ء سے اب تک جنتی تعلیمی پالیسیاں پیش کی گئیں ان میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ ہمارا تعلیمی نظام اسلامی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر ہوگا لیکن یہ خواب تاحال شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا ہمیں اپنی نئی نسل کو دور جدید کی ٹیکنالوجیز اور مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا اس کے لئے نصاب سازی پر توجہ دینا ضروری ہے پاکستان کا خواب دیکھنے والے علامہ اقبال نے جس خودی پر زور دیا ہے نئی نسل میں وہ خوداری پیداکرنے کی ضرورت ہے انہیں اتنی مہارت سکھائی جائے کہ وہ اپنے پاوں پر خود کھڑا ہونے کے لئے جدوجہد کریں کانفرنس کا اختتام دعا سے ہوا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ اور پی پی میں حکومت سے متعلق کیا فارمولا طے پایا تھا؟ یوسف رضا گیلانی نے بتادیا
  • آلکسی کا منفرد مقابلہ چینی نوجوان نے جیت لیا
  • ٹیرف اور سرمایہ کاری کے ذریعے غیر ملکی زمینوں سے کھربوں ڈالر لے رہے ہیں، ٹرمپ
  • خاندان‘ وصیت اور وراثت میں چلنے والی پارٹیاں کبھی انقلاب نہیں لاسکتیں‘حافظ نعیم الرحمن
  • موجود اسمبلی جیسی کامیاب ترین اسمبلی تاریخ میں نہیں دیکھی، راجہ ناصر علی خان
  • تحریک تحفظ کی پریس کانفرنس، پولیس کا کوئٹہ پریس کلب کا محاصرہ
  • کوئٹہ میں تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کی پریس کانفرنس رُکوا دی گئی
  • اہم قانون سازی، حکومت کا قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ
  • قومی و پنجاب اسمبلی، سینٹ سے جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد منظور کرائی: یوسف گیلانی 
  • حیدرآباد، تنظیم اساتذہ کے تحت استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد