انسپکٹر جنرل آف پولیس جموں زون بی ایس ٹوٹی نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ بھارتی فورسز نے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر کے گھر گھر تلاشی شروع کی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع راجوری میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کے سپیشل آپریشنز گروپ نے گذشتہ شام کو بیرنتھوب کے علاقے میں مشترکہ طور پر کارروائی شروع کی تھی جو آج مسلسل دوسرے روز بھی جاری ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس جموں زون بی ایس ٹوٹی نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ بھارتی فورسز نے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر کے گھر گھر تلاشی شروع کی۔ پورا علاقہ محاصرے میں ہے، بھاری تعداد میں بھارتی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ ڈرونز کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ کے علاقے وارسن میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ تلاشی کے دوران اسلحے اور گولہ بارود کا ایک ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔ قابض حکام لوگوں کے گھروں پر چھاپوں کا جواز پیش کرنے کے لئے اکثر اس طرح کے دعوے کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے کئی گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیا۔ یہ کارروائیاں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت کی گئیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی فورسز علاقے میں شروع کی

پڑھیں:

مچھ میں کوئلے کی کان پر حملہ، 3 مزدور اغوا، فورسز نے آپریشن شروع کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع مچھ میں گزشتہ رات ایک خوفناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب نامعلوم مسلح افراد نے کوئلہ کان نمبر 172 پر دھاوا بول کر 3 مزدوروں کو اغوا کر لیا۔

واقعے کے فوراً بعد علاقے میں سیکورٹی فورسز، لیویز اور پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

لیویز ذرائع کے مطابق اغوا ہونے والے کان کنوں کی شناخت محبوب احمد، حبیب اللہ خان اور میر ہزار خان کے نام سے ہوئی ہے۔ حملہ آوروں کی تعداد ایک درجن سے زائد تھی جو جدید ہتھیاروں سے لیس تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور انتہائی منظم انداز میں کارروائی کر کے رات کے اندھیرے میں نامعلوم مقام کی جانب فرار ہوگئے۔

ضلعی انتظامیہ نے واقعے کے فوراً بعد ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں ڈپٹی کمشنر کچھی اور ایس پی مچھ نے جائے وقوع کا دورہ کر کے کارروائی کی نگرانی شروع کی۔ فورسز نے علاقے کے تمام داخلی و خارجی راستے سیل کر دیے ہیں جبکہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی بھی جاری ہے۔

کان کن یونینز اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ یونین کے رہنما نے کہا کہ ہماری برادری اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر ملک کی معیشت کو سہارا دیتی ہے، لیکن حکومت نے سیکورٹی کے حوالے سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔

اُدھر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے ان واقعات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ملزمان کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے بھی سوشل میڈیا پر بیان دیتے ہوئے مغویوں کی فوری بازیابی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں موجود اسرائیلی فوجیوں نے سامان باندھنا شروع کردیا
  • ڈیرہ اسماعیل خان  آپریشن : ایک اور سپوت  وطن پر قربان، 7 دہشتگرد ہلاک   
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: 7بھارتی پراکسی خوارج ہلاک، پاک فوج کے بہادر میجر شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: 7 خوارج ہلاک، میجر سبطین شہید
  • مچھ میں کوئلے کی کان پر حملہ، 3 مزدور اغوا، فورسز نے آپریشن شروع کردیا
  • نوابشاہ ،ایس ایس پی کی ہدایت پر ضلع بھر میں کارروائیاں
  • وادی کشمیر میں متعدد مقامات پر انٹیلی جنس ایجنسی "ایس آئی اے" کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری
  • اسلام آباد پولیس: لائسنس بنوانے کی مہم مکمل، کارروائیاں آج سے شروع
  • گھوٹکی :صحافی طفیل رند قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس