ڈی جی آئی ایس پی آر نے خارجیوں کے سہولت کاروں کو تین آپشن دے دیے
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
اسکرین گریب
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خارجیوں کے سہولت کاروں کو تین آپشنز دیے ہیں۔
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اب اسٹیٹس کو نہیں چلے گا، جو شخص یا گروہ کسی مجبوری یا فائدے کی وجہ سے خارجیوں کی سہولت کاری کر رہا ہے اس کے پاس تین چوائسز ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’چوائس ون، سہولت کاری کرنے والا خوارجیوں کو ریاست کے حوالے کردے اور چوائس ٹو، دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں ریاستی اداروں کے ساتھ مل کراس ناسور کو اپنے انجام تک پہنچائے۔‘
انہوں نے چوائس تھری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ دونوں کام نہیں کرنے تو خارجیوں کے سہولت کار ہوتے ہوئے ریاست کی طرف سے ایکشن کے لیے تیار رہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں آپ خیبر پختونخوا کے عوام کی حفاظت کے لیے افغانستان سے سیکیورٹی کی بھیک مانگنے کے بجائےصوبے کے ذمہ داران ہوتے ہوئے اس کی خود حفاظت کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
بھنگ کے کاشت کاروں کے گرد گھیرا تنگ، ملوث زمینداروں کی فہرست تیار
قلعہ سیف اللہ میں منشیات کے خاتمے کیلئے انتظامیہ کی بڑی کارروائی میں بھنگ کی کاشت میں ملوث زمینداروں کی فہرست تیار ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قلعہ سیف اللہ کی ضلعی انتظامیہ نے منشیات کے خاتمے کے لیے اہم پیشرفت کرتے ہوئے بھنگ کی کاشت میں ملوث زمینداروں کی فہرست تیار کر لی ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے بتایا کہ ملزمان کے نام باقاعدہ طور پر محکمہ داخلہ کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق بھنگ کی کاشت میں ملوث افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہ، جس کے بعد ان کی سخت نگرانی اور قانونی کارروائی ممکن ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے انتظامیہ مؤثر اور عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ساگر کمار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاقوں میں مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی کریں تاکہ ضلعی انتظامیہ جرائم اور منشیات کے خلاف جاری زیرو ٹالرنس پالیسی کو مزید مؤثر بنا سکے۔
ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ قلعہ سیف اللہ کو پرامن اور محفوظ ضلع بنانے کے لیے انتظامیہ پُرعزم ہے اور قانون شکنی کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں بلاوقفہ جاری رہیں گی۔