دہشتگردی کے ناسور سے نبرد آزما ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم دہشت گردی کے ناسور سے نبرد آزما ہیں لیکن ہم سب کو ملکر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل کا پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا یہاں آنے کا مقصد کے پی کے غیور عوام کے درمیان بیٹھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صوبے کے عوام کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، ہم سب کو ملکر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گردی کے ناسور دہشت گردی کے
پڑھیں:
کن عوامل کی وجہ سے دہشتگردی ہورہی ہے، ڈی جی آئی ایس آئی نے 5نکات پیش کر دیئے
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان عوامل کو جاننا ضروری ہےجن کی وجہ سے دہشتگردی ہے۔
ڈی جی آئی ایس آئی نے پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران دہشتگردی کی وجہ بننے والے5نکات پیش کرتے ہوئے کہاکہ پہلی وجہ نیشنل ایکشن پلان کے نکات پر عمل کرنا نہیں۔
دوسری وجہ دہشتگردی کےمعاملے پر سیاست کرنااور قوم کو اس سیاست میں الجھانا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کاکہناتھا کہ تیسری وجہ بھارت کاافغانستان کو پاکستان کیخلاف دہشتگردی کیلئے بیس آف آپریشن کے طور پر استعمال کرناہے۔
2025 میں 10 ہزار 115 انٹیلی جنس آپریشنز کے دوران 917 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا
ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہناتھا کہ چوتھی وجہ افغانستان میں دہشتگردوں کو محفوظ پناہ گاہیں اورجدید ہتھیاروں کی دستیابی ہے، ان کاکہناتھا کہ 2024اور2025میں جو افغانی دہشتگردی کے واقعات میں جہنم واصل کئے گئے،ان کی تعداد صرف161ہے،اس کے علاوہ افغانستان کے بارڈر سے دخل اندازی کرتے ہوئے جو خارجی وہاں پر مارے گئےان کی تعداد135ہے،ان دو سال میں 30کے لگ بھگ خودکش بمبار بھی افغانی تھے،بھارت کا افغانستان کو بیس آف آپریشن کے طور پر دہشتگردی میں استعمال ہونا یہ تعداد اس کو عیاں کرتی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہاکہ پانچویں وجہ دہشتگردی کے پیچھے ایک ٹیرر کرائم نیکسز ہے،جس کو مکمل طور پر مقامی اورسیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔
ڈی جی ISPR نے خیبرپختونخوا آنے کی وجہ واضح کردی
مزید :