بس بہت ہوگیااب انتظار نہیں کیا جائے گا ، دہشت گردوں کا سر کچلنا ہوگا ، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
ہماری افواج کے جوان اور افسر ملک کی خاطر ہر روز قربانیاں دے رہے ہیں، شہدا پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں، وقت آگیا اب فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، شہباز شریف
دوست نما دشمن دہشت گردوں کو تحفظ دے رہے ہیں،پناہ دینے والے سہولت کار برابر کے مجرم ہیں، آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا،وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری افواج کے جوان اور افسر ملک کی خاطر ہر روز قربانیاں دے رہے ہیں، ‘اینف ازاینف’، اب دہشت گردوں کا سرکچلنا ہوگا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کل راولپنڈی میں سپہ سالار کے ہمراہ شہدا کی نمازجنازہ میں شرکت کی، شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید نے بہادری اور شجاعت کی نئی تاریخ رقم کی۔وزیراعظم نے کہا کہ آج صبح شہید میجر سبطین حیدر کی نمازجنازہ میں شرکت کی، شہدا کے اہل خانہ سے ملاقات میں ان کا جذبہ لائق تحسین تھا، شہدا کے اہل خانہ نے کہا کہ ملک کی خاطر ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید نے فتنہ الخوارج کے 19 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، شہدا پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں، وقت آگیا ہے اب فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، دہشت گردی کا ہر صورت میں مکمل خاتمہ کرنا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ دوست نما دشمن دہشت گردوں کو تحفظ دے رہے ہیں،دوست نما دشمن اس ملک کے خلاف لڑ رہے ہیں، دہشت گردوں کو پناہ دینے والے سہولت کار برابر کے مجرم ہیں، آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا، ٹھوس فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے بھارت کو شکست فاش دی، پوری دنیا میں پاکستان کے عزت و وقار میں اضافہ ہوا، فلسطین کے لیے پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پوری قوم کا ایک ہی موقف ہے کہ غزہ میں جنگ بند ہونی چاہئے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ 8 ممالک پر مشتمل عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں شرکت کی، امریکی صدر سے ملاقات اچھی رہی، تجارت پر بھی بات ہوئی، اسلامی ممالک نے غزہ میں نسل کشی کی مذمت کی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو ان کا حق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ملنا چاہئے، کابینہ اجلاس میں شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا، سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں، سعودی عرب کا تاریخی دورہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ ہمارے 77 سالہ تعلقات کا عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم کا کابینہ کی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، مذاکراتی کمیٹی کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیری ہمارے سروں کا تاج ہیں جو بھی مسئلہ ہے اس کو حل کریں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملائیشیا میں پرتپاک استقبال مضبوط دوستی کی علامت تھا، ملائیشیا کے وزیراعظم خود استقبال کے لیے موجود تھے، ملائیشیا نے پاکستان سے 20 کروڑ ڈالر کے گوشت کی درآمد کا اعلان کیا، دورے کے اختتام پر ملائیشیا کے وزیراعظم ہوائی اڈے پر خود رخصت کرنے آئے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوم برگ نے پاکستان کو ترکیہ کے بعد دوسری ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا ہے، اس اہم کامیابی پر کابینہ ارکان اور معاشی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ستمبرمیں ترسیلات زر 3۔2 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کی نسبت 11۔3 فیصد زائد ہیں، چین پاکستان کا دیرینہ، قابل اعتماد اور ہر مشکل وقت میں ساتھ دینے والا دوست ملک ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سہیل آفریدی کو دہشت گردوں کی سپورٹ کے لیے لایا گیا ہے، عطااللہ تارڑ
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اب ایک بھگوڑے، اشتہاری مراد سعید کے قریبی ساتھی، جو دہشتگردی کے لیے بھی نرم گوشہ رکھنے والے سہیل آفریدی ہیں، انہیں لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو دہشتگردوں کو مکمل طور پر اسپورٹ کرنے اور انہیں مکمل سہولت کاری دینے کے لیے لایا گیا ہے، ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دہشتگردوں کی سہولت کاری نہ کرنے پر ہٹایا اور سہیل آفریدی کو دہشتگردوں کی سہولتکاری کے لیے لایا گیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ تحریکِ انصاف کا پورا انتشاری ٹولہ دہشتگردوں کا سہولت کار ہے، عمران خان کے پرانے بیانات دیکھیں تو وہ کہتے نظر آتے ہیں کہ یہ بڑے اچھے لوگ ہیں، ان سے بات چیت کرنی چاہیے اور انہیں واپس لا کر بسانا چاہیے۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دورِ حکومت میں دہشتگردوں کو لا کر بسایا، انہیں بحفاظت واپس لایا اور رہنے سہنے کی جگہ دی، آج بھی خیبر پختونخوا کی سیاست اسی چیز کے اردگرد گھوم رہی ہے، علی امین گنڈا پور سے بھی رنجش یہ تھی کہ وہ دہشتگردوں کی ٹھیک طرح سے سہولت کاری نہیں کر پا رہے تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو کہا جاتا تھا کہ تم دہشتگردوں کی سہولت کاری کرو، انہیں پورا سپورٹ کرو، لیکن علی امین گنڈاپور، عمران خان کا یہ مشن پورا نہیں کر سکے، اس لیے انہیں ہٹا دیا گیا۔ اب ایک بھگوڑے، اشتہاری مراد سعید کے قریبی ساتھی، جو دہشتگردی کے لیے بھی نرم گوشہ رکھنے والے سہیل آفریدی ہیں، انہیں لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو دہشتگردوں کو مکمل طور پر اسپورٹ کرنے اور انہیں مکمل سہولت کاری دینے کے لیے لایا گیا ہے، ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے، کی پی حکومت اور تحریک انصاف کو واضح طور پر بتا دینا چاہتے ہیں کہ ملک کی سیکیورٹی پالیسی اسلام آباد میں بنتی ہے اور بنتی رہے گی، پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی کابل میں نہیں بنے گی۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ پچھلے 12 سال سے آپ کی حکومت کے باوجود صوبے میں دہشت گردی عروج پر ہے، سیکیورٹی فورسز کے جوان اور افسران روز قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ دہشتگردوں اور عوام کے درمیان سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں، ان کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ دہشتگرد کبھی بھی غلبہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لندن کی عدالت کے فیصلے سے پی ٹی آئی کا بیانیہ پٹ گیا، یہ کس منہ سے اب دنیا کے مختلف کونوں میں بیٹھے انتشار پسند ریاست پاکستان یا فوج کے خلاف بات کریں، اس فیصلے کے بعد ان کے پاس کوئی جواز نہیں بچا، پاکستان سمیت لندن کی عدالتوں میں بھی انہیں شکست ہوئی۔