اے پی پی کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز حق کے حصول کے لیے دربدرہیں، جاوید اختر WhatsAppFacebookTwitter 0 10 October, 2025 سب نیوز


اسلام آ باد:اے پی پی پینشنرز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید اختر نے نے کہا ہے کہ گزشتہ تین برسوں سے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی)کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز حق کے حصول کے لیے دربدر ہیں،پارلیمان کی منظوری اور حکومت کے باضابطہ اعلانات کے باوجود ان کی پنشن میں اضافہ اب تک عمل میں نہیں لایا جا سکا ۔

اے پی پی پینشنرز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید اختر نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے یکے بعد دیگرے 2023 میں 17.

5 فی صد، 2024 میں 15 فی صد اور 2025 میں 7 فی صد اضافے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق اے پی پی کے پینشنرز پر ہنوز ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافے صرف کاغذوں میں محدود ہیں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی میں پینشنرز ابھی تک انتظار میں ہیں کہ ان کی مالی دشواریوں کا بھی احساس کیا جائے۔ دوسری طرف ارکانِ پارلیمان، وزرا، ججز اور اعلی سرکاری افسران کی تنخواہوں اور مراعات میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے۔ یہ تضاد محض مالی ناانصافی نہیں بلکہ ایک ایسی سماجی دراڑ ہے جو طاقتور اور کمزور طبقات کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ظاہر کرتی ہے،اے پی پی کے ریٹائرڈ ملازمین نے اپنی زندگی کے بہترین سال ریاستی میڈیا کی خدمت میں گزارے۔ انہوں نے مشکل حالات میں سچائی اور ذمہ داری کے ساتھ قومی بیانیے کو آگے بڑھایا، مگر آج وہی لوگ بڑھاپے میں مہنگائی اور معاشی دبا کے بوجھ تلے پسے جا رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ان کی واحد آمدنی یہی پنشن ہے، جس میں تین سال سے کوئی اضافہ نہیں ہوا۔افسوس ناک امر یہ ہے کہ یہ بزرگ ملازمین اپنے واجبات کے حصول کے لیے وزارتِ اطلاعات، وزارتِ خزانہ اور اے پی پی کے دفاتر کے درمیان فائلوں کے چکر لگاتے پھرتے ہیں۔ کوئی انہیں یقین دہانی کراتا ہے، کوئی ٹال مٹول سے کام لیتا ہے۔ اس بے حسی نے ان کے اندر مایوسی اور احساسِ محرومی کو گہرا کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کو فراموش نہ کرے جنہوں نے برسوں اس کے ادارے کو اپنی پیشہ ورانہ دیانت سے قائم رکھا۔ پنشن میں اضافہ دینا احسان نہیں بلکہ ان کا قانونی اور اخلاقی حق ہے۔ اگر اربابِ اختیار اپنے لیے مراعات میں مسلسل اضافہ کر سکتے ہیں تو ان سابق ملازمین کے لیے جائز اضافے روکنا انصاف کے منافی ہے۔انہوںنے کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اے پی پی پنشنرز کے واجبات ادا کرے اور ان کے اعلان کردہ اضافے نافذ کرے۔ ریاست کی اصل شان اسی میں ہے کہ وہ اپنے وفادار خادموں کا خیال رکھے کیونکہ ایک معاشرہ اپنی طاقتور اشرافیہ سے نہیں، اپنے کمزور شہریوں کے سلوک سے پہچانا جاتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکمیٹی نے امن پر سیاست کو ترجیح دی، نوبیل انعام پر وائٹ ہا ئو س برہم فیض حمید پر الزامات سے متعلق انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے، ترجمان پاک فوج سعودی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں، حکومت برآمدات بڑھانے کیلیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ دہشت گردی کے پیچھے گٹھ جوڑ کو مقامی اور سیاسی پشت پناہی حاصل ہے: ترجمان پاک فوج ہزاروں طالبان کو عمران خان نے پاکستان لا کر بسایا ،خواجہ آصف غزہ میں جنگ بندی امن کیلئے نادر موقع،پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑ ا ہے،محمد عارف شبلی فراز کی خالی سینیٹ نشست پر انتخاب، رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے حصول کے لیے ملازمین اپنے جاوید اختر

پڑھیں:

شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو چینی کی قیمتوں میں اضافے کا  ذمے دار قرار دے دیا

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ  چینی کی قیمتوں میں اضافہ ایف بی آر پورٹلز کی بندش اور حکومتی ڈیلرز کی وجہ سے ہوا، دیگروجوہات میں چینی کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندیاں شامل ہے۔

جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ انڈسٹری عرصے سے یہ کہہ رہی تھی کہ  پورٹلز بندش سے چینی کی سپلائی کم ہو گی، حکومت کو بندش سے قیمتیں بڑھنے کے حوالے سے بھی خبردار کیاگیا، حکومت نے ملوں پر دباؤ ڈالے رکھا تا کہ غیرضروری درآمدی چینی کو فروخت کیا جائے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ عوام کی اکثریت نے درآمدی چینی کو پسند نہیں کیا، سندھ میں پورٹلز بند رکھے گئے تاکہ پورٹ پر درآمدی چینی کو پہلے فروخت کیا جا سکے، جب سے حکومت یہ پابندیاں لگا رہی تھی تب سے چینی کی سپلائی کم ہونے لگ گئی۔

ان اقدامات سے چینی کی قیمتیں بڑھیں جس کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہ ہے، پنجاب میں ضلعی انتظامیہ نے ملوں کو مجبور کیا کہ حکومتی نامزد کردہ  ڈٰیلرز چینی فروخت کریں،  جنہوں نے مارکیٹ میں اپنے فائدے کے لیے چینی مہنگی فروخت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ نئی چینی مارکیٹ میں آنے سے قیمتیں معمول پر آنے کا امکان ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ چینی کی بین الصوبائی ترسیل پرغیرآئینی و غیرقانونی پابندی اُٹھائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا حیران کن اضافہ
  • سونا مزید مہنگا: عالمی اور مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اچانک اضافہ
  • سونا مزید مہنگا؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتیں اچانک بڑھ گئیں
  • جسٹس ریٹائرڈ یار محمد نگران وزیر اعلی ٰگلگت بلتستان مقرر
  • ہر حکومت اپنے مفادات کے لیے آئین میں ترامیم کرتی آئی ہیں،علامہ احمد لدھیانوی
  • گلگت بلتستان اسمبلی اور حکومت آئینی مدت مکمل ہونے پر تحلیل
  • شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو چینی کی قیمتوں میں اضافے کا ذمے دار قرار دے دیا
  • شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو چینی کی قیمتوں میں اضافے کا  ذمے دار قرار دے دیا
  •  ایل ڈی اےکےایمپلائزکوٹہ میں پلاٹ لینےوالےملازمین کیلئےبڑی خبر
  • جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع عام کے آخری روز ناظم اجتماع لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی،پروفیسر ابراہیم، میاں محمد اسلم، ممتازحسین سہتو،کاشف سعید شیخ، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، جاوید قصوری، سیدذیشان اختر،عنایت اللہ خان، عبدالواسع، عبدالرزاق عباسی ، ضیاال