گورنر بغیر این او سی علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کرسکتے: حافظ حمد اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے کہا ہے کہ بغیر این او سی کے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی، علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کر سکتے۔
حافظ حمد اللّٰہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے بعد اِس سے بھی بدترین صورتحال ہوگی۔
حافظ حمد اللّٰہ کا کہنا ہے کہ کیا گوجرانوالہ میں تین سابق وزرائے اعظم کے خلاف غداری کے پرچے نہیں ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جتنا حکومت بنانے سے دور رہیں اتنا ہی سیاسی جماعتوں کا فائدہ ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حافظ حمد الل
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے استعفے میں آئینی پیچیدگی سامنے آگئی
پشاور:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے حوالے سے گورنر ہاؤس اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ذرائع کے متضاد بیانات کے دوران استعفے میں آئینی پیچیدگی سامنے آگئی ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گورنر کو اپنا استعفیٰ کمپوز کرکے بھیج دیا ہے جبکہ اس حوالے سے آئین کے آرٹیکل 130 میں تحریری استعفے کا ذکر موجود ہے۔
خیال رہے کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ معمہ بن گیا ہے اور اس حوالے سے گورنر ہاؤس اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ذرائع کے متضاد دعوے سامنے آگئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ ذرائع نے کہا کہ ہم نے استعفیٰ 8 اکتوبر کو ہی گورنرہاؤس بھجوادیا تھا اور اب وزیراعلیٰ کے استعفے پر مزید کارروائی کرنا گورنر ہاؤس کا کام ہے۔
دوسری جانب ذرائع گورنرہاؤس نے کہا کہ استعفیٰ کہاں ہے، ہمیں تو کچھ معلوم نہیں، وزیراعلیٰ کا استعفیٰ صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا نہیں ہوتا بلکہ سمری کے ذریعے گورنر کو بھیجا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈا پور نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ ہوں گے
ذرائع گورنرہاؤس نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ کسی کو بھیجا گیا ہے تو اس کے بارے میں وہی بتاسکتے ہیں، گورنرہاؤس کو جونہی استعفیٰ موصول ہوگا اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
اس صورتحال پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شیخ وقاص اکرم نے گورنر ہاوس کی جانب سے علی امین کے استعفے کے وصول ہونے والی کاپی شیئر کردی، جس کے مطابق گورنر ہاؤس کے اسٹاف نے استعفی رات 10:57 منٹ پر وصول کیا۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ گورنر خیبر پختونخوا کو علی امین کا استعفی کل رات ہی موصول ہوگیا تھا، گورنر کے ایم ایس سے کوارڈینیشن کے بعد کل رات پونےگیارہ بجے گورنر ہاؤس کے اسٹاف نے استعفی وصول کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپورنے 8 اکتوبر کو پارٹی کے بانی چیئرمین کی ہدایت پر عہدے سے استعفیٰ دے دیاتھا جو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیا گیا اور انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا تھا کہ قائد عمران خان کے حکم کی تعمیل میں وزارت اعلیٰ چھوڑ رہا ہوں، وزارت اعلیٰ میرے لیے اعزاز تھی، استعفیٰ قیادت کے فیصلے پر دیا، جب عہدہ سنبھالا تو صوبہ مالی بحران اور دہشت گردی کے سنگین چیلنجز سے دوچار تھا۔
شیخ وقاص اکرم کے مطابق انہوں نے لکھا کہ ڈیڑھ سال میں صوبے کو مالی استحکام کی راہ پر گامزن کیا، دہشت گردی کے خلاف جرات اور حوصلے سے اقدامات کیے، عمران خان کی رہنمائی میں صوبے میں بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔
گنڈا پور نے لکھا کہ عمران خان، پارٹی کارکنان، کابینہ ارکان، پارٹی اراکین اسمبلی اور بیوروکریسی کا شکر گزار ہوں، تمام چیلنجز کے باوجود عوام کی خدمت خلوص نیت سے کی، میں ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں فیصلے کرتا رہا ہوں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے استعفے کا معمہ حل نہ ہونے پر گورنر بھی بعدازاں جمعرات کے روز اسلام آباد چلے گئے جہاں ان کی پہلے سے شیڈولڈ ملاقاتیں تھیں۔