UrduPoint:
2025-10-15@15:55:31 GMT

ایران میں پھانسیوں کے خلاف قیدیوں کا احتجاج اور بھوک ہڑتال

اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT

ایران میں پھانسیوں کے خلاف قیدیوں کا احتجاج اور بھوک ہڑتال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اکتوبر 2025ء) فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے موصولہ رپور‌ٹوں کے مطابق ایران میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم مختلف تنظیموں نے بدھ 15 اکتوبر کے روز بتایا کہ ایران میں مختلف طرح کے جرائم کے مرتکب افراد کو دی جانے والی موت کی سزاؤں کے واقعات میں حالیہ کئی مہینوں سے جو مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اس کے خلاف بیرون ملک اور اندرون ملک سے اٹھنے والی تنقیدی آوازیں اب بلند ہوتی جا رہی ہیں۔

ایرانی شہر کرج کی قزلحصار جیل

اس رجحان کے خلاف اب ملک کی سب سے بڑی جیلوں میں سے ایک میں قیدیوں نے بھی احتجاج کرنا شروع کر دیا ہے۔ تہران سے کچھ دور کرج نامی شہر کی قزلحصار جیل میں، جس میں قیدیوں کی ایک بہت بڑی تعداد کو رکھا گیا ہے، بہت سے قیدی پیر 13 اکتوبر سے نہ صرف احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں بلکہ انہوں نے بھوک ہڑتال بھی شروع کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

ایران میں مجرموں کو سزائے موت دینے کے لیے عام طور پر انہیں پھانسی دے دی جاتی ہے۔ ملک میں پھانسیوں کی اس مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کے خلاف قزلحصار جیل میں قیدیوں کے اس دوہرے احتجاج کی تصدیق ناروے میں قائم 'ایران ہیومن رائٹس‘ (IHR) اور امریکہ میں قائم ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس نیوز ایجنسی (HRANA) نے بھی کر دی ہے۔

ایران میں سزائے موت کی منتظر شریفہ محمدی کا کیس؟

ان دونوں تنظیموں نے اپنے دو مختلف بیانات میں کہا کہ قزلحصار جیل میں قیدیوں کی ایک بڑی تعداد پیر 13 اکتوبر سے بھوک ہڑتال پر ہے اور وہ اس جیل کے مختلف کوریڈورز میں اپنے اپنے سیلز کے باہر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

احتجاج کی ویڈیو

ایران میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم ان دونوں تنظیموں میں سے ایک نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح قیدی اس جیل میں اپنے سیلز کے باہر بیٹھے ہیں اور نعرے لگا رہے ہیں، جن میں ''سزائے موت نامنظور‘ جیسے نعرے بھی شامل ہیں۔

شمالی یورپی ملک ناروے میں قائم تنظیم ایران ہیومن رائٹس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسے ملنے والی یہ ویڈیو قزلحصار جیل کے اندر قیدیوں کے احتجاج کے دوران بنائی گئی اور اسے اپنے کارکنوں کے ذریعے موصول ہوئی۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق یہ واضح نہیں کہ آج بدھ کے روز کرج کی جیل میں قیدیوں کے احتجاج کی صورت حال کیا ہے۔

عالمی سطح پر سزائے موت پر عمل درآمد میں غیر معمولی اضافہ

'ایران میں مزاحمت کی قومی کونسل‘ یا این سی آر آئی، جو کہ ممنوع قرار دیے گئے مجاہدین خلق (ایم ای کے) نامی گروپ کا سیاسی بازو ہے، کے مطابق کرج کی قزلحصار جیل میں اس احتجاج میں شریک قیدیوں کی تعداد 1500 ہے۔

اس تعداد کی تاہم غیر جانبدارانہ طور پر تصدیق ممکن نہیں۔ تین اور مجرموں کو دی جانے والی سزائے موت

ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ 'میزان‘ کے مطابق آج بدھ کے روز تین مزید مجرموں کو سنائی گئی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا گیا۔ یہ مجرم تہران اور اس کے مضافات میں ڈکیتیوں جیسے متعدد مسلح جرائم کے مرتکب ہوئے تھے۔

ایران میں گزشتہ برس 975 افراد کو سزائے موت دی گئی

'میزان‘ کے مطابق ان تینوں مجرموں کو پھانسی دی گئی اور ان کی سزاؤں پر عمل درآمد اس وقت کیا گیا، جب ایک ذیلی عدالت کی طرف سے ان کو سنائی گئی موت کی سزاؤں کی ایرانی سپریم کورٹ نے بھی توثیق کر دی تھی۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایران میں رواں برس 1000 سے زائد مجرموں کو سنائی گئی موت کی سزاؤں پر عمل درآمد کیا جا چکا ہے۔ ابھی سال 2025ء پورا نہیں ہوا، اور پھانسیوں کی یہ تعداد پہلے ہی گزشتہ 15 برسوں کی سب سے بڑی سالانہ تعداد بن چکی ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قزلحصار جیل میں میں قیدیوں ایران میں مجرموں کو سزائے موت کے مطابق کی سزاؤں کے خلاف موت کی

پڑھیں:

موبائل بینکنگ ایپس صارفین کی تعداد ساڑھے 9 کروڑ سے زیادہ ہوگئی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں کیش لیس اکانومی کے فروغ کی جانب پیش رفت جاری ہے۔ موبائل بینکنگ ایپس صارفین کی تعداد ساڑھے 9 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ۔ ایک کروڑ 77 لاکھ پاکستانی انٹرنیٹ بینکنگ پورٹل  استعمال کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں فوری اور مفت ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز سے متعلق راست آئی ڈیز کی تعداد  بھی 4 کروڑ ساٹھ  لاکھ ہو چکی ۔ جون 2026 تک آن لائن بینکینگ ایپس صارفین کی تعداد 12 کروڑ تک لے جانے کا ہدف ہے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق معشیت کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی حکومتی کوششیں کامیاب ہونے لگیں۔ پاکستان میں مجموعی طور پر 19 ہزار سے زیادہ بینک برانچز ، 7 لاکھ برانچ لیس بینکنگ ایجنسٹس موجود، لیکن شہریوں میں بینکوں کا رخ کرنے کے بجائے کیش لیس اکانومی کا رجحان بڑھنے لگا۔

پنجاب کے 355 سرکاری کالجوں کی سولرائزیشن ، محکمہ تعلیم اور محکمہ انرجی میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط

 گزشتہ 7 سال میں  ری ٹیل سیکٹر میں 8 ارب ٹرانزیکشنز ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کی گئیں۔ اوور دی کاؤنٹر ٹرانزیکشنز 1.1 ارب ریکارڈ ، جبکہ ملک میں مجموعی 22 کروڑ 60 لاکھ سے زائد بینک اکاؤنٹس میں سے 9 کروڑ 60 لاکھ ڈیپازٹرز ہیں۔

دستاویز کے مطابق موبائل بینکنگ ایپس صارفین کی تعداد بڑھ کر 9 کروڑ 60 لاکھ تک پہنچ گئی۔ 1 کروڑ 70 لاکھ پاکستانی انٹرنیٹ بینکنگ پورٹل بھی استعمال کر رہے ہیں۔ راست آئی ڈیز کی تعداد 4 کروڑ 60 لاکھ ریکارڈ، تو کیو آر کوڈ ہولڈر تاجر ساڑھے آٹھ لاکھ تک پہنچ گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل معیشت ویژن کے فروغ کیلئے تین کمیٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔ جون 2026 تک کیلئے 4 اہداف مقرر۔ آن لائن بینکینگ ایپس صارفین کی تعداد ساڑھے 9 کروڑ سے بڑھا کر 12 کروڑ کرنا، ڈیجیٹل ادائیگیوں میں شامل تاجروں کی تعداد 20 لاکھ تک لے جانا شامل ہے۔

 کرکٹ ٹیم کی لگاتار شکست نے پوری پاکستانی  قوم کے سر شرم سے جھکا دیے، کھلاڑیوں کی  تربیت، فٹنس پر توجہ، اور ذہنی مضبوطی پر کام کیا جائے ، سید سلیم اختر

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سب سے زیادہ موبائلزگیمز بنانے والے ممالک میں دوسرے نمبر پرآ گیا
  • میکسیکو میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 130ہوگئی
  • خیبر پختونخوا میں ڈینگی سے ایک اور مریض انتقال کرگیا، 46 زیر علاج
  • ٹی ایل پی احتجاج: حکومت کا جعلی خبروں کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن، گرفتاریاں
  • مذہبی جماعت کا احتجاج: سعد رضوی سمیت 3500 سے زائد کارکنان کے خلاف دہشتگردی اور قتل کا مقدمہ درج
  • پنجاب کی جیلوں میں پہلی دفعہ قیدیوں کی تعداد 70ہزار سے تجاوز کرگئی
  • فری ٹکٹوں سے شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد اسٹیڈیم پہنچ گئی
  • موبائل بینکنگ ایپس صارفین کی تعداد ساڑھے 9 کروڑ سے زیادہ ہوگئی
  • افغانستان کے جارحانہ اقدامات کیخلاف پشاور میں تاجروں کا احتجاج