اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت یہاں منعقدہ اجلاس میں ریلوے ملتان ڈویژن کی مجموعی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ موجودہ مالی سال کے دوران ٹرینوں کی پابندی اوقات 88 فیصد رہی، جو پچھلے سال اسی مدت کے دوران 86 فیصد تھی ۔ڈی ایس ملتان نے بتایا کہ حالیہ سیلابی حالات کے باعث کچھ آپریشنز عارضی طور پر متاثر ہوئے، تاہم مجموعی کارکردگی گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتر رہی۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلی سہ ماہی میں ریونیو 77 ملین روپے زیادہ رہا جو ایک مثبت مالیاتی اشارہ ہے۔بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کے خلاف مہم کے نتیجے میں 13.

5 ملین روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہوئی، جب کہ چوری اور اسمگلنگ کے خلاف بھی سخت کارروائیاں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ’’کسی اور کی ایک انچ زمین لینی نہیں، ریلوے کی ایک انچ زمین کسی کو چھوڑنی نہیں‘‘۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں 87.5 ایکڑ ریلوے اراضی واگزار کرائی گئی، جب کہ غیر قانونی قبضے کے خلاف مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔وزیر ریلوے کی ہدایت پر سولرائزیشن منصوبہ کامیابی سے جاری ہے، جس کے تحت 14 ریلوے سٹیشنز مکمل طور پر سولر توانائی پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ ڈی ایس آفس ملتان بھی اب مکمل طور پر سولرائزڈ ہے، جس سے بجلی کے اخراجات میں 30 ملین روپے کی بچت ممکن ہوئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سٹاف ریشنلائزیشن کے ذریعے وسائل کا مؤثر استعمال یقینی بنایا جا رہا ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کو ماہانہ پنشن بروقت ادا کی جا رہی ہے اور کسی کیس میں تاخیر نہیں ہو رہی۔ڈی ایس ملتان نے کہا کہ مسافروں کے مسائل کے حل کے لیے ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے تمام افسران کو سختی سے ہدایت دی کہ وہ اسٹیشنوں کا باقاعدہ معائنہ کریں اور مسافروں سے براہِ راست رابطہ رکھیں، ڈیوٹی میں کسی بھی غفلت یا لاپروائی کی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کا عزم ہے کہ تمام مسافروں کو محفوظ، معیاری اور آرام دہ سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر ریلوے

پڑھیں:

وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اہم اجلاس، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم

ویب ڈیسک :وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس میں قومی و عالمی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران بیرونی دوروں، ملاقاتوں اور علاقائی صورتحال پر کابینہ کو اعتماد میں لیا، وزیراعظم نے داخلی حالات، سکیورٹی چیلنجز اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی سفارتی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔

 ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغانستان  سے جاری شرانگیزیوں اور خوارج کی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا گیا، وفاقی کابینہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مکہ مکرمہ میں تاریخی ’’کنگ سلمان گیٹ‘‘ منصوبے کا اعلان

 کابینہ ارکان نے شہدا کے اہل خانہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور دہشتگردی کی ہر شکل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اظہار کیا، اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف شہید ہونے والے افواج پاکستان کے جوانوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس میں بین الحکومتی تجارتی معاملات سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی،اوورسیز ایمپلائمنٹ اور ٹیکنیکل ووکیشنل ایجوکیشن و ٹریننگ کے ایجنڈے پر بھی غور کیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ''فتنہ الخوارج''کے خلاف کامیاب آپریشن پر پاک فوج کو خراج تحسین

 قانون سازی سے متعلق کیسز پر کابینہ کمیٹی کی 3 مختلف تاریخوں کی میٹنگز کے فیصلوں کی توثیق کی گئی، کابینہ اجلاس میں ریگولیٹری ریفارمز سے متعلق کابینہ کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ بھی لیا گیا۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • انصاف تک آسان رسائی اور قانونی انفراسٹرکچر کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیرقانون پنجاب
  • وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اہم اجلاس، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم
  • وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ملاقات، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • آبادی پر قابو پانا قومی ایمرجنسی بن چکا ، احسن اقبال
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کا پاک افواج کا افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے ناپاک عزائم کو خاک کرنے پر خراج تحسین
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کا سابق سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
  • حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس،وزارتِ ریلوے میں پشاور ریلوے ڈویژن کے امور پر گفتگو
  • وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت وزارتِ ریلوے میں پشاور ریلوے ڈویژن کے امور پر ایک اہم اجلاس
  • تین صوبوں میں کارکردگی کا مقابلہ