ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران افغانستان کی جانب سے عائد الزامات کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغان طالبان کے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہند کی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کیا اور اس دوران پوری کوشش کی کہ کسی سویلین کو نقصان نہ پہنچے۔

شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین، عوام اور قومی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرتا رہے گا۔

انہوں نے افغان قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے بیانات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے الزامات حقائق کے منافی ہیں۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کو توقع ہے کہ افغان طالبان اپنی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکیں گے۔

دفترِ خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، اور امید رکھتا ہے کہ مستقبل میں افغانستان میں ایک جامع حکومت تشکیل پائے گی جس میں تمام فریقین شامل ہوں گے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان بارہا دہشتگردی کے شواہد افغان عبوری حکومت کو فراہم کر چکا ہے، اس لیے امیر خان متقی کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ دہشتگردی پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے۔

ترجمان نے افغان حکومت کے ترجمان کے حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان عہدیداروں کو پاکستان کے داخلی معاملات پر تبصرہ کرنے کے بجائے اپنے داخلی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کہ پاکستان کہا کہ

پڑھیں:

پاکستانی پارلیمنٹ نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کی، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یو این ہائی کمشنر ایسے بیانات سے گریز کرے جن میں سیاسی تعصب اور غلط معلومات پائی جاتی ہوں، نئی آئینی ترامیم نے پاکستان کے آئین میں درج واضح طریقہ کار کی پیروی کی ہے۔  اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور بلاجواز قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کی لیکن آئینی ترمیم کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں پاکستان کے نقطہ نظر اور زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کی گئی۔ ترجمان نے واضح کیا کہ تمام جمہوری ملکوں کی طرح آئین میں ترمیم سمیت قانون سازی پاکستان کے منتخب نمائندوں کا اختیار ہے، جمہوریت اور جمہوری طریقہ کار شہری و سیاسی حقوق کی بنیاد ہیں اور ان کا احترام ضروری ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اپنے آئین میں درج انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ہائی کمشنر پاکستانی پارلیمنٹ کے خودمختارانہ فیصلوں کا احترام کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یو این ہائی کمشنر ایسے بیانات سے گریز کرے جن میں سیاسی تعصب اور غلط معلومات پائی جاتی ہوں، نئی آئینی ترامیم نے پاکستان کے آئین میں درج واضح طریقہ کار کی پیروی کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان کشیدگی، خواب ریزہ ریزہ
  • سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات ؟
  • سری لنکن سیلاب متاثرین کیلئے پاکستان کی امدادی پرواز میں تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • طالبان حکام دہشت گردوں کی سہولت کاری بند کریں،ترجمان پاک فوج
  • دفترِ خارجہ نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے 27ویں آئینی ترمیم پر بیان کو مسترد کر دیا
  • یو این ہائی کمشنر کا 27ویں آئینی ترمیم پر بیان، پاکستان کا سخت موقف سامنے آگیا
  • پاکستان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے بےبنیاد بیان کو مسترد کردیا: دفتر خارجہ
  • پاکستانی پارلیمنٹ نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کی، ترجمان دفتر خارجہ
  • 27 ویں ترمیم سے متعلق یواین ہائی کمشنر کے بیان پر پاکستان کا سخت ردعمل سامنے آگیا
  • افغانستان بطور عالمی دہشتگردی کا مرکز، طالبان کے بارے میں سخت فیصلے متوقع