عوام کا نمائندہ ہوں، عمران خان سے ملنے دیا جائے، سہیل آفریدی نے چیف جسٹس کو خط لکھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے چیف جسٹس پاکستان کے نام ایک باضابطہ خط لکھا ہے جس میں اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی و پیٹرن ان چیف عمران احمد خان نیازی سے ملاقات کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
وزیرِاعلیٰ نے وفاقی و صوبائی حکام سے بھی رجوع کیا
خط کے مطابق وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور پنجاب کے سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو 15 اکتوبر 2025 کو ایک خط کے ذریعے ملاقات کے انتظامات کی درخواست کی تھی، جو متعلقہ حکام کو موصول بھی ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’قائداعظم محمد علی جناح بانی پی ٹی آئی ہیں‘، سہیل آفریدی کی زبان پھسل گئی
تاہم متعدد یاد دہانیوں اور رابطوں کے باوجود ملاقات تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
’میں ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں‘
سہیل آفریدی نے اپنے خط میں کہا کہ وہ خیبرپختونخوا کے عوام کے منتخب وزیرِاعلیٰ ہیں، جو پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔
انہوں نے لکھاکہ میں صوبے کے ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں اور میرا آئینی و اخلاقی فریضہ ہے کہ اپنی جماعت کے بانی اور پیٹرن ان چیف سے صوبے کے انتظامی اور سیاسی امور پر رہنمائی حاصل کروں۔
’عمران خان سے ملاقات صوبائی گورننس کے لیے ضروری ہے‘
وزیرِاعلیٰ نے مؤقف اختیار کیا کہ صوبے کے اہم معاملات، کابینہ کی تشکیل اور گورننس سے متعلق فیصلوں کے لیے عمران خان سے براہِ راست مشاورت ناگزیر ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ، وفاقی وزارتِ داخلہ اور پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ملاقات کے فوری انتظامات کی ہدایت جاری کی جائے۔
خیال رہے کہ سہیل آفریدی نے سابق وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد وزارتِ اعلیٰ کا منصب سنبھالا ہے۔ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں، جہاں ان سے ملاقات کے لیے مختلف سیاسی و قانونی حلقوں کی درخواستیں زیرِالتوا ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جیل چیف جسٹس آف پاکستان خط سہیل آفریدی عمران خان وزیر اعلیٰ کے پی یحییٰ آفریدی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جیل چیف جسٹس ا ف پاکستان سہیل ا فریدی وزیر اعلی کے پی یحیی ا فریدی سہیل آفریدی نے وزیر اعلی چیف جسٹس کے لیے
پڑھیں:
عمران خان سہیل آفریدی کو نہیں جانتے، وزیر اعلیٰ کے پی مراد سعید کا انتخاب ہیں: ذرائع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عہدے سے ہٹائے گئے خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور ایک اور احتجاجی مارچ کے بجائے مذاکرات کے حامی تھے۔ ان کا مؤقف تھا کہ احتجاجی مہم کے نتیجے میں پارٹی کارکنوں کا مزید خون بہنے سے بچنا چاہیے۔
تاہم پارٹی کے بانی عمران خان نے مبینہ طور پر یہ مشورہ قبول نہیں کیا اور اپنی سیاسی رہائی اور مقاصد کے حصول کے لیے احتجاجی تحریک جاری رکھنے پر زور دیا۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، علی امین گنڈاپور گزشتہ سال نومبر کے احتجاجی مارچ میں پیش آنے والے تشدد کے بعد دوبارہ کسی قسم کے تصادم کے حق میں نہیں تھے۔ ایک سینئر رہنما کے مطابق، وہ ان افراد میں شامل تھے جو سمجھتے تھے کہ احتجاجی سیاست کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا، اور مذاکرات کو سنجیدگی سے آزمانا چاہیے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گنڈاپور کو یقین تھا کہ اگر انہیں مذاکرات میں مکمل اختیار دیا جائے، تو وہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کے لیے مثبت نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
مزید انکشاف ہوا کہ مراد سعید نے بشریٰ بی بی کی فیملی کے توسط سے سہیل آفریدی کا نام عمران خان تک پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق، اگرچہ عمران خان سہیل آفریدی سے زیادہ واقف نہیں تھے، لیکن مراد سعید کی سفارش پر بھروسا کرتے ہوئے انہیں نیا وزیراعلیٰ نامزد کر دیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ممکن ہے عمران خان کو اس بات کا بھی علم نہ ہو کہ سہیل آفریدی دراصل کون ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ علی امین گنڈاپور سوشل میڈیا پر اپنی مخالفت میں جاری مہم سے شدید نالاں تھے اور اس کا الزام بنیادی طور پر علیمہ خان پر عائد کرتے تھے۔
بتایا گیا کہ گنڈاپور نے عمران خان کو یہ واضح کیا تھا کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور سوشل میڈیا پر اپنے ہی حلقوں کی جانب سے تنقید نے ان کی پوزیشن کو کمزور کیا ہے۔