اسلام آباد:

عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے آئندہ 5 سال کے دوران مالیاتی خسارے میں کمی اور قرض سے جی ڈی پی کے تناسب میں کمی پاکستان کے مالیاتی اشاریوں میں بتدریج بہتری  کی پیش گوئی کردی ہے تاہم خبردار کیا ہے کہ اگلے پانچ سال میں پاکستان کو محصولات میں کمی اور پنشن اخراجات میں اضافے جیسے مالی دباؤ کا سامنا ہوسکتا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے سالانہ اجلاس کے دوران جاری کردہ فسکل مانیٹر 2025 رپورٹ کے مطابق پاکستان کارواں مالی سال 26-2025 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کا 4.

1 فیصد رہنے کی توقع ہے جو گزشتہ مالی سال25-2024 کے 5.3 فیصد سے کم ہے مگر حکومت کے مقرر کردہ ہدف 3.9 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔

آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ دفاع، انفرااسٹرکچر یا مسابقت بڑھانے کے لیے دی جانے والی سبسڈی جیسے اخراجات کے دباؤ سے گریز کیا جائے اور ٹیکس کے خلاف مزاحمت کم کر کے مالیاتی استحکام پیدا کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ قرض کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

اس حوالے سے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگر ان سفارشات پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو آئندہ سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 3.9 فیصد، 2028 میں 3.3 فیصد، 2029 میں 3.1 فیصد اور 2030 میں 2.8 فیصد تک کم ہو جائے گا۔

اسی طرح آئی ایم ایف نے پاکستان کے پرائمری بیلنس (یعنی سود کی ادائیگیوں کے بغیر محصولات اور اخراجات کے درمیان فرق) کا تخمینہ موجودہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی کے 2.5 فیصد کے برابر لگایا ہے، جو گزشتہ سال کے 2.4 فیصد سے کچھ بہتر ہے۔

آئندہ مالی سال میں یہ شرح 2 فیصد رہنے کی توقع ہے جب کہ آئی ایم ایف کے مطابق اگلے تین برسوں تک یہ سطح تقریباً مستحکم رہے گی۔

آئی ایم ایف کے مطابق گزشتہ دو بجٹوں میں 7 ارب ڈالر کے بیل آوٴٹ پیکج کے تحت کیے گئے سخت ٹیکس اقدامات کی بدولت حکومت کی مجموعی آمدن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی مجموعی حکومتی آمدن 2024 میں جی ڈی پی کے 12.7 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 15.7 فیصد ہو جائے گی اور اس کے بعد مزید بڑھ کر 16.2 فیصد ہونے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ سال ٹیکس سے حاصل شدہ آمدن کا تناسب جی ڈی پی کے لحاظ سے 15.7 فیصد تک گر جائے گا لیکن 2028 سے 2030 کے دوران 15.9 فیصد پر مستحکم رہے گا۔

دوسری جانب حکومت کے مجموعی اخراجات موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی کے 20.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کے 21.1 فیصد سے کم ہیں، اس کی ایک بڑی وجہ سود کی شرح میں کمی کے باعث قرض کی ادائیگیوں کے اخراجات میں کمی بتائی گئی ہے۔

آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ حکومتی اخراجات اگلے سال 19.6 فیصد، 2028 میں 19.2 فیصد، 2029 میں 19 فیصد اور 2030 میں 18.8 فیصد تک کم ہو جائیں گے اور قرض سے جی ڈی پی کا تناسب 2024 کے 70.4 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 71.6 فیصد ہو گیا ہے لیکن 2030 تک اس میں مجموعی طور پر 10 فیصد سے زائد کمی متوقع ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ مالی سال کے دوران یہ تناسب معمولی کمی کے ساتھ 71.3 فیصد رہے گا، آئندہ سال 69.2 فیصد تک گر جائے گا، پھر 2028 میں 66.2 فیصد، 2029 میں 63.1 فیصد اور 2030 میں مزید کم ہو کر 60.2 فیصد تک پہنچ جائے گا، اب بھی قانونی حد 60 فیصد سے کچھ زیادہ ہے اور اس کی خلاف ورزی گزشتہ 16 سال سے زائد عرصے سے مسلسل ہو رہی ہے۔

آئی ایم ایف نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ پنشن کے اخراجات 2030 تک جی ڈی پی کے 0.1 فیصد کے برابر بڑھ جائیں گے حالانکہ حکومت نے حال ہی میں اصلاحات متعارف کرائی ہیں مزید یہ کہ پنشن کے اخراجات کی خالص موجودہ قیمت 2050 تک جی ڈی پی کے 6.2 فیصد کے برابر بڑھنے کا امکان ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف نے جی ڈی پی کے مالی سال کے دوران فیصد سے فیصد تک جائے گا سال کے

پڑھیں:

خواجہ سعد رفیق کی عمران خان اور شیر افضل مروت سے متعلق کون سی پیشگوئی درست ثابت ہوئی؟

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ سعد رفیق نے حالیہ انکشاف میں بتایا ہے کہ ان کی ایک سیاسی پیشگوئی، جو انہوں نے رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت سے متعلق کی تھی، حیران کن طور پر سچ ثابت ہوئی اور انہوں نے یہ بات شیر افضل مروت کو پہلے ہی بتا دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کس کے کہنے پر سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کیا، طارق فضل نے بتادیا

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ شیر افضل مروت سے پہلی اتفاقیہ ملاقات چند ماہ پیشتر اسپیکر چیمبر میں ہوئی، اس وقت وہاں دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے وہ جا رہے تھے اور میں آرہا تھا۔ مصافحہ کے بعد میں نے ان سے کہا کہ اگر آپ بُرا نہ مانیں تو ایک بات کہدوں جس پر وہ بولے ضرور تو میں نے انہیں کہا کہ جب عمران خان جیل سے واپس آئیں گے تو جس شخص کو سب سے پہلے پی ٹی آئی سے نکالیں گے وہ شخصیت آپ ہونگے۔

محترم شیر افضل مروت سے پہلی اتفاقیہ ملاقات چند ماہ پیشتر سپیکر چیمبر میں ھوئ ، وھاں دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے
وہ جا رھے تھے اور میں آ رھا تھا
مصافحہ کے بعد میں نے ان سے کہا کہ اگر آپ بُرا نہ مانیں تو ایک بات کہدوں ، بولے ضرور !

عرض کیا جب عمران خان جیل سے واپس آئیں…

— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) October 15, 2025

انہوں نے بتایا کہ دو ماہ نہیں گزرے تھے کہ پارلیمنٹ لاجز میں گزرتے ہوئے پھرآمنا سامنا ہوگیا، عمران خان صاحب اس وقت تک شیر افضل صاحب کو پارٹی سے نکال چکے تھے۔ ہم نے ایک دوسرے کو دیکھتے ہی ہنسنا شروع کر دیا، شیر افضل بولے آپ کی پیش گوئی وقت سے پہلے ہی پوری ہو گئی، میں نے پوچھا اتنا جلدی کیسے ہوا تو انہوں نے بتایا کہ میرا اخراج خان صاحب کی ہمشیرہ اور اہلیہ کی باہمی گروپنگ نہ جوائن کرنی کا شاخسانہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی مراد سعید کے قریب کیوں اور علی امین سے کیا غلطی ہوئی؟ عمران خان کی نئی چال

خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے خیبر  پختونخواہ کے نئے وزیر اعلیٰ بھولے بادشاہ لگتے ہیں ، وہ بھی عشق ِعمران میں مبتلا ہیں، اور یہ مڈل کلاسیےسیاسی کارکن لیڈر اور جماعت کے عشق میں لڑتے لڑتے تنِ  تنہا تلوار سونت کرمخالف کی صفوں میں گھُس جاتےہیں   اور سب سے پہلے مارے جاتے ہیں۔ اور خوش قسمتی سے بچ کر واپس آ جائیں تو اپنے مار دیتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان غیر منظم اور نیم جمہوری  جماعتوں  میں سازشی جیتتے ہیں تلخ سچ بولنے والے نہیں۔ مڈل کلاسیوں کو تھپکی لڑنے کے لیے دی جاتی ہے حکمرانی  کے لیے نہیں، وقت آنے پر سہیل آفریدی صاحب کے عشق کا بھوت خود عمران خان صاحب ہی اتاریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبر پختونخوا سہیل آفریدی شیر افضل مروت علی امین گنڈا پور عمران خان

متعلقہ مضامین

  • مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.44 فیصد اضافہ
  • آئی ایم ایف کی پاکستان کی ٹیکس وصولیوں میں کمی ہونے کی پیشن گوئی
  • مکہ و مدینہ منورہ میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
  • آئندہ 5 سالوں میں پاکستان میں محصولات کی کمی اور پنشن اخراجات بڑھنے کا امکان، آئی ایم ایف کا انتباہ
  • رواں سال شرحِ نمو3فیصد سے زائد، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا ہدف 11 فیصدمقرر، سینیٹر محمد اورنگزیب
  • غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی کی جائے، سید امان شاہ
  • آئی ایم ایف کی پاکستانی معیشت کے حوالے سے مثبت پیش گوئی
  • خواجہ سعد رفیق کی عمران خان اور شیر افضل مروت سے متعلق کون سی پیشگوئی درست ثابت ہوئی؟
  • پاکستان میں جی ڈی پی گروتھ ‘ مہنگائی ‘ بے روزگاری ، ہدف سے کم رہنے کا امکان ‘ آئی ایم ایف