خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا مؤقف ہے کہ وزیراعلیٰ اور کابینہ کے ڈی نوٹیفائی ہونے تک دوسرے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوسکتا جبکہ ایڈووکیٹ جنرل کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب آئینی طریقے سے کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے مستعفی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے پر گورنر ہاؤس کی رائے آئے بغیر نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب پر اپوزیشن نے سوالات اٹھاتے ہوئے اس انتخاب کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا مؤقف ہے کہ وزیراعلیٰ اور کابینہ کے ڈی نوٹیفائی ہونے تک دوسرے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوسکتا جبکہ ایڈووکیٹ جنرل کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب آئینی طریقے سے کیا جا رہا ہے۔ اسپیکر کے پی اسمبلی نے بھی نئے وزیراعلیٰ کے انتخابی طریقہ کار کو آئین کے مطابق قرار دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے مستعفی ہو جانے کے بعد نئے وزیراعلی کا انتخاب پیر کو ہوگا لیکن اس انتخابی عمل پراپوزیشن کی جانب سے سوالات اٹھا لیے گئے ہیں۔

علی امین گنڈاپور کی جانب سے دوسرا استعفی ہفتے کو گورنرخیبرپختنخواہ فیصل کریم کنڈی کو بھجوا دیا گیا جس پر گورنر نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ موصول ہو چکا ہے لیکن ان کی قانونی ٹیم پیر کو اس کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی۔ دوسری جانب سیاسی اور قانونی حلقوں میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ کے استعفے کے حوالے سے اعلامیہ جاری ہوئے بغیر دوسرے وزیر اعلیٰ کا کیسے انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ حیران کن بات ہے ایک صوبے کے دو وزیراعلیٰ کیسے بن رہے ہیں، ایک کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا اور کابینہ بھی تحلیل نہیں ہوئی، کیسے سیاسی نابالغوں کے ساتھ ہمارا واسطہ پڑا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کا طریقہ کار غیر قانونی ہے، ایک وزیراعلیٰ موجود ہے تو دوسرے وزیراعلیٰ کا کیسے انتخاب کیا جاسکتا ہے، صوبائی کابینہ بھی تحلیل نہیں ہوئی تو کیسے نئے وزیراعلی کا انتخاب ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اقدام کے خلاف ہر کوئی عدالت جاسکتا ہے، پی ٹی آئی کے دوستوں کو ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس پر انہیں پچھتانا پڑے۔ اسپیکر بابر سلیم سواتی نے وزیراعلیٰ کے چناؤ کے عمل کو آئینی قرار دیا اور کہا کہ وزیراعلی استعفیٰ دے چکے ہیں اور اس حوالے سے آئین بڑا واضح ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور مستعفی ہوچکے ہیں لہٰذا نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوگا۔ ایڈوکیٹ جنرل شاہ فیصل نے بھی وزیراعلیٰ کے انتخاب کو آئینی قرار دے دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نئے وزیراعلی کہ وزیراعلی کا انتخاب کے انتخاب کہا کہ کیا جا

پڑھیں:

شراب و اسلحہ برآمدگی مقدمہ،علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

پیر کو جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے سابق وزیراعلیٰ کے پی کیخلاف کیس کی سماعت کی،علی امین گنڈا پور عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

عدالت نے علی امین گنڈا پور کی مسلسل غیر حاضری کے باعث وارنٹ گرفتاری کئے اور سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • برطانوی پولیس کا منی لانڈرنگ کیخلاف آپریشن‘غیرقانونی اثاثے ضبط
  • ایف آئی اے کی کارروائی، غیرقانونی طورپر سمندر کے راستے ایران جانے والے 14ملزمان گرفتار
  • ایف آئی اے، سمندر کے راستے غیرقانونی ایران جانیوالے 14ملزمان گرفتار
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے استعفیٰ طلب کئے جانے کی خبریں زیر گردش
  • سمندری راستے سے غیرقانونی ایران جانے میں ملوث 14 ملزمان گرفتار
  • امن بحالی کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • ضمنی الیکشن میں ناکامی، صدر پی ٹی آئی باجوڑ کا وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ
  •  عدالت نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں گنڈاپور کے پھر وارنٹ جاری کر دئیے 
  • سندھ بلڈنگ،فیڈرل بی ایریا غیرقانونی عمارتوں کے جنگل میں بدلنے لگا
  • شراب و اسلحہ برآمدگی مقدمہ،علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری