موسمیاتی تبدیلی کی وزیرِ مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب علی خاں کھرل نے کہا ہے کہ بیجنگ میں جاری بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کی گرین ڈویلپمنٹ کانفرنس میں پاکستان اور چین کے درمیان ماحول دوست ترقی کے شعبوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے گرین ڈویلپمنٹ کے حوالے سے دی گئی رہنمائی انتہائی اہم ہے، اور پاکستان کے ساتھ چین کی بات چیت بہت مثبت رہی۔ ڈاکٹر شذرہ منصب کے مطابق پاکستان اور چین کولیبریشن فار انوائرمنٹ، گرین ڈویلپمنٹ اور گرین ٹرانزیشن کے موضوعات پر قریبی تعاون کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی چین کا دورہ کیا، جس دوران زراعت، توانائی، آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں پر پیش رفت ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے حوالے سے چین نے دنیا بھر میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ڈاکٹر شذرہ نے کہا کہ ساؤتھ-ساؤتھ کوآپریشن کے تحت بھی پاکستان چین کے ساتھ نئے مواقع تلاش کر رہا ہے تاکہ پائیدار اور سبز ترقی کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی

پڑھیں:

افغان طالبان سے مذاکرات: وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفد دوحہ پہنچ گیا

وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفد دوحہ پہنچ چکا ہے، جہاں پاکستان اور افغان حکام کے درمیان آج مذاکرات ہونے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفد اپنے ساتھ افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے متعلق شواہد بھی لے کر گیا ہے، جن میں پاکستان کو مطلوب متعدد دہشتگردوں کے ثبوت شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں پاک افغان مذاکرات: پاکستان کا ایک نکاتی ایجنڈا کیا ہے؟

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کرے گا، جن کا بنیادی مقصد سرحد پار دہشتگردی کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ مذاکرات میں افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے فوری خاتمے پر تفصیلی بات چیت متوقع ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا بلکہ علاقائی امن و استحکام کے لیے پُرامن حل کا خواہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کو اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے اور پاکستان کے سیکیورٹی خدشات دور کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہییں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے کابل انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائیاں کرے۔

ترجمان نے قطر کی جانب سے جاری ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ مذاکرات خطے میں پائیدار امن و استحکام کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے لیے پاکستان لائف لائن، جنگ کے سبب افغانستان کو کتنا بڑا معاشی نقصان ہورہا ہے؟

واضح رہے کہ گزشتہ روز قطر میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ دوحہ مذاکرات کے دوران سرحدی کشیدگی میں کمی لانے کے لیے سیز فائر برقرار رکھا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاک افغان کشیدگی پاکستان افغانستان مذاکرات خواجہ آصف وزیر دفاع وفد دوحہ پہنچ گیا وی نیوز

متعلقہ مضامین