WE News:
2025-10-20@18:57:56 GMT

کیا مصنوعی ذہانت آپ کے بجلی کے بل بڑھا رہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

کیا مصنوعی ذہانت آپ کے بجلی کے بل بڑھا رہی ہے؟

بجلی اور گیس کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور مستقبل میں ان میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اب ہم جیسوں کا کیا بنے گا‘، معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ اے آئی سے خوفزدہ

یہ بات 2 حالیہ رپورٹس سے سامنے آئی۔ ایک ماضی کے رجحانات کا تجزیہ کرتی ہے جبکہ دوسری آنے والے دنوں کی پیش گوئی کرتی ہے۔

سنہ2020  سے 2025 کے درمیان یوٹیلیٹی بلز میں 41 فیصد اضافہ

جے ڈی پاور کی ستمبر میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 2020 سے سنہ 2025 کے درمیان گھریلو یوٹیلیٹی بلز (بجلی، گیس اور پانی) میں 41 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔

اس دوران مجموعی مہنگائی میں صرف 24 فیصد اضافہ ہوا ہے یعنی یوٹیلیٹی بلز مہنگائی سے بھی زیادہ تیز رفتاری سے بڑھے ہیں۔

مزید پڑھیے: ارب پتی بن جانے والا اے آئی چیٹ بوٹ اب خود کو انسان قرار دلوانے کا خواہاں!

سنہ2025  کی دوسری سہ ماہی میں ایک اوسط امریکی گھر نے بجلی پر 184 ڈالر، گیس پر 141 ڈالر اور پانی پر 99 ڈالر خرچ کیے یعنی سنہ 2020 کے مقابلے میں مجموعی طور پر 122 ڈالر کا ماہانہ اضافہ ہوا۔

40  سے زائد ریاستوں میں مزید اضافے کی تیاری

ایک اور رپورٹ جو سینٹر فار امریکن پروگریس نے جاری کی ہے بتاتی ہے کہ 100 سے زائد گیس اور بجلی کی کمپنیاں سنہ 2025 یا سنہ 2026 میں قیمتیں بڑھانے کی تیاری کر رہی ہیں۔

چند مثالیں

سدرن کیلیفورنیا ایڈیسن نے سنہ 2025 تا سنہ 2028 کے لیے 5 ملین صارفین کے لیے 19 فیصد اضافے کی درخواست دی ہے۔

کنسولیڈیٹڈ ایڈیسن نے سنہ 2026 میں 13 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے جس سے نیویارک کے 3.

6 ملین صارفین کا بل اوسطاً 26.60 ڈالر بڑھے گا۔

مزید پڑھیں: اے آئی میں حیاتیاتی مسائل کی سوجھ بوجھ، سائنسدانوں کو زندگی کے ایک اہم راز سے روشناس کرادیا

اسپائر انکارپوریشن نے اکتوبر میں 15 فیصد اضافہ کیا جس سے 1.2 ملین افراد کے ماہانہ بل میں $14 کا اضافہ ہوا۔

بجلی کے بڑھتے بلز پر عوامی غصہ

بجلی کے بڑھتے ہوئے بلز سیاسی سطح پر بھی بحث کا موضوع بن چکے ہیں۔

نیو جرسی اور ورجینیا کے گورنر الیکشنز میں یہ ایک بڑا مسئلہ بن کر ابھرا ہے اور ماہرین کے مطابق سنہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔

ایک صارف نے ریڈاٹ پر لکھا کہ کیا کسی اور کا بجلی کا بل بھی پاگل پن کی حد تک بڑھ گیا ہے؟ یہ میری زندگی کا سب سے زیادہ بل ہے‘۔

بجلی کے بل کیوں بڑھ رہے ہیں؟

بجلی کے بلز میں اضافے کے پیچھے 2 عوامل ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیاں

سیلاب، طوفان، برفباری اور جنگلاتی آگ جیسے قدرتی آفات نے بجلی کے نظام کو نقصان پہنچایا ہے جن کی مرمت کے اخراجات صارفین پر ڈال دیے جاتے ہیں۔

مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سینٹرز

مصندعی ذہانت کی تیزی سے ترقی نے بجلی کی طلب کو بہت بڑھا دیا ہے۔

ڈیٹا سینٹرز جو اے آئی، گوگل سرچ، چیٹ بوٹس اور کلاؤڈ سروسز کو چلاتے ہیں بہت زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’اے آئی کی برکت‘، محض انٹرنیٹ ایڈریس نے کس طرح چھوٹے جزیرے کی قسمت بدلی؟

جے ڈی پاور کے ماہر راماہ وان کے مطابق ڈیٹا سینٹرز ایسی رفتار سے قائم ہو رہے ہیں جو ماضی میں نہیں دیکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بجلی کے بل میں اضافے کی بڑی وجہ بن چکے ہیں اور اس کا کوئی اختتام نظر نہیں آ رہا۔

پرانا انفراسٹرکچر، مہنگی اپ گریڈز

امریکا کا بجلی کا نظام بوسیدہ ہو چکا ہے۔ ایڈیسن الیکٹرک انسٹیٹیوٹ کے مطابق 2025 سے 2029 کے درمیان پاور گرڈ اپ گریڈ کرنے پر 1.1 ٹریلین ڈالر خرچ ہوں گے۔

بجلی کے نظام کے اہم جزو ٹرانسفارمرز کی قلت بھی مسئلے کو بڑھا رہی ہے۔

صاف توانائی پر بحث

کچھ ماہرین کہتے ہیں کہ ریاستی سطح پر صاف توانائی (کلین انرجی) کی پابندیاں بھی بجلی مہنگی کر رہی ہیں لیکن سینٹر فار امریکن پروگریس کا کہنا ہے کہ طویل مدت میں کلین انرجی، فوسل فیولز سے سستی پڑتی ہے۔

گھریلو بجٹ پر دباؤ

جے ڈی پاور کے مطابق اب یوٹیلیٹی بلز (بجلی، گیس، پانی) اوسطاً ایک گھر کے ماہانہ بجٹ کا 6.3 فیصد بنتے ہیں جو سال 2020 میں 4.5 فیصد تھے۔

پے لیس پاور کے ایک سروے کے مطابق کم آمدنی والے 40 فیصد گھرانوں کو گزشتہ سال بلوں کی ادائیگی میں تاخیر کا سامنا ہوا۔ ہر 3 میں سے ایک گھر کو بجلی منقطع کرنے کا نوٹس ملا۔

مزید پڑھیں: ’گوگل اے آئی خلاصہ گلے پڑگیا‘، آن لائن ٹریفک متاثر ہونے پر ببلشرز کا احتجاج

پے لیس پاور کے سی ای او برینڈن ینگ نے کہا کہ یہ عام بات بنتی جا رہی ہے کہ لوگ صرف بجلی کا کنکشن برقرار رکھنے کے لیے دوائی چھوڑ دیتے ہیں، کرایہ ادا نہیں کر پاتے یا فون بند کرا دیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی اے اور آپ بجلی بلز مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت اور بجلی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اے ا ئی اے اور ا پ بجلی بلز مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت اور بجلی یوٹیلیٹی بلز مصنوعی ذہانت بجلی کے بل کے مطابق اضافے کی پاور کے اے ا ئی کے لیے

پڑھیں:

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جولائی سے اگست 4.44 فیصد اضافہ ریکارڈ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کی ہے کہ جولائی سے اگست کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق بڑی صنعتوں میں 12 شعبوں کی نمو بڑھی، 11 شعبوں کی نمو کم ہوئی، اگست 2025 میں صنعتی پیداوار میں اگست 2024 کی نسبت 0.54 فیصد اضافہ ہوا،جولائی 2025 کی نسبت اگست 2025 میں صنعتوں کی پیداوار 2.75 فیصد کمی ہوئی۔

اعداد و شمار کے مطابق مجموعی نمو میں خوراک، تمباکو، ملبوسات، سیمنٹ اور آٹوموبیل سیکٹر کا نمایاں کردار رہا، جولائی سے اگست تک آٹوموبیل سیکٹر کی گروتھ 1.83 فیصد ریکارڈ ہوئی، ملبوسات کے شعبے کی پیداوار 0.84 فیصد، خوراک کے شعبے کی نمو میں 1.02 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ادارہ شماریات نے بتایا کہ فیبریکیٹڈ میٹریل، پٹرولیم، کیمیکل، فارما اور فرنیچر شعبوں میں معمولی کمی ہوئی، جولائی سے اگست پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار 0.21 فیصد کم ہوئی، آئرن اینڈ اسٹیل سیکٹر میں جولائی سے اگست کے دوران 0.16 فیصد کمی ہوئی۔

یہ بھی بتایا گیا کہ فرنیچر 0.17، بیوریجز 0.15، کیمیکلز 0.13 فیصد، فارماسیوٹیکل کی 0.11 کم نمو رہی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 2,400 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • چین کی جی ڈی پی میں سال بہ سال 5.2 فیصد اضافہ
  • امریکا، مصنوعی ذہانت نے بجلی کے بل بڑھا دیے، عوام پریشان
  • سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح
  • میٹا نے واٹس ایپ پر جنرل پرپز چیٹ بوٹس پر مکمل پابندی عائد کردی
  • سعودی وزیرِ مواصلات کی اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹیو سے ملاقات، ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جولائی سے اگست 4.44 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • افغان حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اپنے عوام کی مشکلات کیسے بڑھا رہی ہے؟
  • مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.44 فیصد اضافہ