کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کی اہم کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جاری ہونے والے ای چالان اور موٹر وہیکل آرڈیننس میں ہونے والی ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر پیش رفت کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
جسٹس عدنان اقبال چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جہاں درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ شہر کا ٹریفک نظام درہم برہم ہے، سڑکوں کی حالت خستہ ہے اور متعدد ٹریفک سگنلز بھی فعال نہیں، اس کے باوجود اب تک 93 ہزار سے زائد ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں۔
درخواست گزار نے مزید بتایا کہ سندھ حکومت کے مطابق ای چالان کے جرمانوں سے متعلق نوٹیفکیشن ابھی تک گزٹ میں شائع نہیں ہوا، جس کا مطلب ہے کہ صرف 2023 کے منظور شدہ جرمانے ہی قانونی طور پر نافذ ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق موجودہ ای چالان میں عائد بھاری جرمانے غیر قانونی ہیں۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا اور ہدایت کی کہ اس درخواست کو اسی نوعیت کے دیگر مقدمات کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چیف جسٹس آئینی عدالت کو نوٹس جاری کرنے کے نکتے پر فیصلہ محفوظ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت اور دیگر ججز کو نوٹس جاری کرنے کے نکتے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کے ججوں کی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
بیرسٹر علی طاہر نے 27ویں ترمیم کے خلاف دائر درخواست میں وزارت قانون، چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت اور دیگر کو فریق بنایا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے۔
مزید :