Jasarat News:
2025-10-21@02:04:30 GMT

سالانہ معاشی و مالیاتی شراکت رپورٹ جاری کردی ہے

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251021-05-4
کراچی(کامرس رپورٹر)اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے2024 کیلئے اپنی سالانہ معاشی و مالیاتی شراکت رپورٹ جاری کردی ہے۔رپورٹ کے مطابق میکرو اکنامک چیلنجنگ حالات کے باوجود او آئی سی سی آئی کے ممبران نے پاکستان کی مارکیٹ میں ریزیلنس اور طویل المدّتی اعتماد کا اظہار جاری رکھا اور تمام اہم مالیاتی اشاریوں میں کلیدی شراکت داری کی اوراو آئی سی سی آئی کے ممبران کی کنٹریبیوشن نے ملکی معیشت کے استحکام پر مثبت اثرات مرتب کیے۔اوآئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں نے مالیاتی سال 2024کے دوران 1.

2ٹریلین روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کیا جو 2020سے 2024کے دوران 34فیصد کی سالانہ مضبوط شرح نمو کی عکاسی ہے۔اس عرصہ کے دوران او آئی سی سی آئی کے ممبران کا مجموعی ٹرن اوور 11ٹریلین روپے سے تجاوز کرگیا اور حکومت کوٹیکس اور دیگر محصولات کی مد میں 2.7ٹریلین روپے کی ادائیگیاکی گئیںجو روزانہ کی بنیادپر تقریباً10ارب روپے بنتاہے اور ایف بی آر کی مجموعی ٹیکس وصولیوں کے 30فیصد کے برابر ہے۔ اس عرصہ کے دوران او آئی سی سی آئی کے ممبران کے مجموعی اثاثے34ٹریلین روپے جبکہ کیپٹل اخراجات 470ارب روپے سے زائد رہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں،خاص طورپر او آئی سی سی آئی کے ممبران نے نئے سرمایہ کاروں کے مقابلے میںملک پر زیادہ پائیدار اعتماد کا مظاہرہ کیا۔ مالی سال 2015سے 2024کے درمیان، او آئی سی سی آئی کے ممبران کی مجموعی سرمایہ کاری 22.9ارب ڈالر رہی جو اسی عرصہ کے دوران پاکستان میں22.1ارب ڈالر کی مجموعی نئی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے بھی زیادہ ہے۔او آئی سی سی آئی ممبران کی یہ دوبارہ سرمایہ کاری ملک کی طویل المدّتی اقتصادی صلاحیت پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو اجاگرکرتی ہے۔ سیکٹر کے لحاظ سے آئل اینڈ گیس ، بینکنگ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کیمیکل انڈسٹریز کلیدی شراکت دار رہیں۔ صرف بینکنگ اور فنانس سیکٹر نے مجموعی ممبراثاثوں کی 73فیصد نمائندگی کی جو مالیاتی خدمات کی ترقی اور منافع کی عکاسی ہے۔ او آئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل ایم عبدالعلیم نے رپورٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ 30ممالک کے او آئی سی سی آئی ممبران جو ملک کے 13کلیدی شعبوں میں سرگرمِ عمل ہیںپاکستان کی ترقی کیلئے اپنی گہری وابستگی اوراعتماد کا مسلسل مظاہرہ کررہے ہیں۔ یہاں تک کہ غیر یقینی عالمی صورتحال اور مقامی چیلنجز کے باوجود او آئی سی سی آئی کے ممبران نے نہ صرف اپنی سرمایہ کاری کو برقراررکھا بلکہ اس میں توسیع کی اورروزگار کے مواقع پیداکیے، بھاری ٹیکسز ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انڈسٹریز میں جدّت کو فروغ دیا۔انہوں نے کہاکہ او آئی سی سی آئی پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروںکیلئے پہلا پلیٹ فارم ہے اورسرمایہ کاری کے نئے مواقع، نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے او آئی سی سی آئی پالیسی اصلاحات کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔ 30سے زائد ممالک کے او آئی سی سی آئی کے ممبران 13اہم شعبوں میں پاکستان کے قومی خزانے ، انفرااسٹرکچر کی ترقی اور برآمدی صلاحیت میںنمایاں کردار ادا کررہے ہیں۔

سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: او ا ئی سی سی ا ئی کے ممبران غیر ملکی سرمایہ سرمایہ کاری کے دوران

پڑھیں:

پاکستان طویل مدتی روابط اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے افریقہ کے ساتھ تجارتی سفارت کاری اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے، جام کمال خان

ادیس ابابا، ایتھوپیا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان طویل مدتی روابط اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے افریقہ کے ساتھ تجارتی سفارت کاری اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے۔ یہاں جاری بیان کے مطابق پانچویں پاکستان افریقہ تجارت ترقیاتی کانفرنس اور میڈ ان پاکستان نمائش کے دوسرے دن ادیس ابابا کے ملینیم ہال میں متحرک بی ٹو بی ملاقاتیں، افریقی یونین کے اعلیٰ سطحی دورہ ، پریس بریفنگ اور گالا ڈنر کا انعقاد کیاگیا جو پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان گہرے ہوتے تعلقات کے جشن کا اظہار ہیں۔

افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن محمود علی یوسف نے نمائش کا دورہ کیا، دورے کے دوران ان کا وزیر تجارت جام کمال اورایتھوپیا میں پاکستان کے سفیر میاں عاطف شریف نے پرتپاک استقبال کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے نمائش کے دورہ کے دوران کئی پاکستانی نمائش کنندگان سے ملاقات کی اور ان کے تعاون اور شرکت کو سراہا۔اپنے دورے میں محمود علی یوسف نے پاکستان کی حکومت اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے بی ٹو بی تعاون کو فروغ دینے اور پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان پائیدار تجارتی ترقی کو فروغ دینے کی مضبوط کوششوں کی تعریف کی۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان۔افریقہ تجارت ترقیاتی کانفرنس بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک موثر ماڈل بن چکی ہے جو افریقی یونین کے ویژن کے مطابق ہے کہ براعظم بھر میں تجارتی انضمام، صنعتی شراکت داریوں اور جامع اقتصادی ترقی کو بڑھایا جائے گا،ملاقاتیں حقیقی شراکت داریوں کو فروغ دیتی ہیں۔بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) سیشنز نے ایتھوپیا، پاکستان، اور دیگر افریقی ممالک سے خریداروں، درآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد کو راغب کیا۔

مذاکرات مینوفیکچرنگ، زراعت، انجینئرنگ، فارماسیوٹیکلز اور ٹیکسٹائل صنعتوں پر مرکوز تھے،جن سے نئے تجارتی روابط اور مستقبل کے فیصلہ کن تعاون کے مواقع پیدا ہوئے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل مکالمے اور PATDC جیسے مرکوز اقدامات کے ذریعے پاکستان افریقہ بھر میں شراکت داری، جدت اور مشترکہ ترقی کے مواقع کھول رہا ہے۔ ہمارا مقصد تجارت سے آگے بڑھ کر اعتماد، ٹیکنالوجی اور طویل مدتی ترقی پر مبنی تعلقات استوار کرنا ہے۔

یہاں منعقدہ پریس بریفنگ میں سینئر حکومتی حکام، سفیروں، میڈیا نمائندوں اور کاروباری وفود نے شرکت کی۔بریفنگ کے دوران پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال،ایتھوپیا میں پاکستان کے سفیر میاں عاطف شریف اورپاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال باقر نے دوطرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کو اجاگر کیا اور دونوں ممالک کے درمیان نجی شعبے کی گہری شراکت داریوں کے لیے پرامید ہونے کا اظہار کیا۔

جام کمال خان نے ایتھوپیا کی مہمان نوازی کی تعریف کی اور زور دیا کہ پاکستان۔افریقہ تجارت ترقیاتی کانفرنس پاکستان کی فعال عالمی رسائی کی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے طویل مدتی روابط اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے افریقہ کے ساتھ تجارتی سفارت کاری اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے پاکستان کی وابستگی کی توثیق کی۔گالا ڈنر میں ثقافت اور دوستی کا جشن نمایاں تھا۔

دن کا اختتام ایک گالا ڈنر کے ساتھ ہوا، جس میں سفیروں، سینئر حکام، کاروباری رہنماؤں اور میڈیا کے ارکان نے شرکت کی۔ اختتام سفیر میاں عاطف شریف کے خیرمقدمی کلمات اور پاکستان بزنس فورم کے چیئرمین ابراہیم طواب کے کلمات سے ہوا۔مہمانوں کو ایتھوپیا اور پاکستان کی رنگا رنگ ثقافتی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا، جو دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی اور باہمی احترام کی علامت تھی۔

سفیر اسپورٹس سیالکوٹ کی طرف سے چار مقامی بچوں کے فٹ بال کلبوں،ہولٹا ایجوکیشنل سینٹر، وژن فٹ بال کلب، مکانسیس فٹ بال کلب اور کلیٹی فٹ بال کلب کو فٹ بالز کا عطیہ تھا، جو پاکستان کی کمیونٹی کے ساتھ تعلقات اور نوجوانوں کی ترقی کے لیے وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔اپنے خطاب میں پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال نے اس تاریخی ایونٹ کی اہمیت پر زور دیا کہ یہ پاکستان اور ایتھوپیا کی کاروباری برادریوں کے لیے ملاقات، تعاون اور باہمی ترقی کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔

ایونٹ کا آخری روز مرکوز بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں پر مشتمل ہوگا، جو پاکستان، ایتھوپیا، اور دیگر افریقی معیشتوں کے درمیان طویل مدتی تجارت اور سرمایہ کاری کی شراکت داریوں کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔پانچویں PATDC اور میڈ ان پاکستان نمائش کے دوسرے دن نے دونوں ممالک کے مشترکہ ویژن کی توثیق کی کہ اقتصادی مکالمے کو عملی شراکت داریوں اور پائیدار ترقی کے مواقع میں تبدیل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • چنیوٹ: وفاقی وزیر سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ سیلاب سے متاثرہ علاقے کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں
  • راولپنڈی میں ڈینگی کی سنگین صورتحال، جامع رپورٹ جاری
  • واشنگٹن میں پاکستانی اور ترک وزرائے خزانہ کی ملاقات، پاکستان میں معاشی اصلاحات پر گفتگو
  • پاکستان عالمی اعتماد بحال کرنے میں کامیاب، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک مذاکرات مثبت رہے، وزیر خزانہ
  • بین الاقوامی سرمایہ کاری اور سی پیک؛ ترقی یا قرض کا جال؟
  • ’پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کے مواقع پر غور کریں‘: وزیر خزانہ کی ابوظہبی کمرشل بینک کے وفد سے ملاقات
  • سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ماحول دوست سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ،مصطفیٰ حیدر سیدبیجنگ
  • کپاس کی پیداوار میں مزید کمی کا خدشہ
  • پاکستان طویل مدتی روابط اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے افریقہ کے ساتھ تجارتی سفارت کاری اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے، جام کمال خان