طورخم بارڈر ساتویں روز بھی بند، دو طرفہ تجارت معطل، اشیاء خراب ہونے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
پاک افغان بارڈر طورخم گزشتہ سات روز سے بند ہے جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور پیدل آمدورفت مکمل طور پر معطل ہے۔سرحدی کشیدگی کے باعث طورخم شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں جبکہ مال بردار گاڑیوں میں لدا ہوا سامان خراب ہونے لگا، تاجروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر بارڈر جلد نہ کھولا گیا تو مزید سامان ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ذرائع کے مطابق بارڈر کی بندش سے دونوں جانب اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس سے عام شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔تاجر اور ٹرانسپورٹرز نے حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ پاک افغان تنازع کا بامعنی مذاکرات کے ذریعے حل نکالا جائے کیونکہ بارڈر پر کشیدگی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی: وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کا اجلاس بلا لیا، آج اہم فیصلے متوقع
اسلام آباد (نیوزڈیسک) افغان طالبان کی جانب سے جارحیت پر وزیراعظم شہباز شریف نے آج اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
مغربی سرحد پر افغان طالبان کی جارحیت کے تناظر میں وزیراعظم شہبازشریف نے ملکی سکیورٹی کے حوالے سے اہم اجلاس بلایا ہے، جس میں قومی سیاسی قیادت آج سر جوڑ کر بیٹھے گی۔
اعلیٰ سطح کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال اور افغانستان کےساتھ جاری کشیدگی پرغورکیا جائے گا، اس کے علاوہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی فوری واپسی کے حوالے سے بھی بڑے فیصلے کا امکان ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر بھی اجلاس طلب کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے، آزاد کشمیر کے وزیر اعظم اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جائے گا، سیلاب متاثرین کی بحالی میں ہونے والی پیشرفت پر بھی غور ہوگا،اس کے علاوہ اجلاس میں گندم پالیسی پر بھی بات چیت ہوگی۔