وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آج واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے آئی ایم ایف-ورلڈ بینک سالانہ اجلاس کے موقع پر ترکی کے وزیر خزانہ و خزانہ امور، مہمت شیمشیک سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران دونوں وزراء نے پاکستان اور ترکی کی قیادت کے درمیان قریبی اور مسلسل رابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے دو طرفہ گہرے تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان میں جاری مختلف کلیدی شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں ٹیکس نظام، توانائی کا شعبہ، سرکاری ادارے (SOEs)، نجکاری، اور عوامی مالیاتی نظم و نسق شامل ہیں۔

انہوں نے ورلڈ بینک کے زیر اہتمام ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) کی اصلاحات پر ہونے والے خصوصی پروگرام کا بھی حوالہ دیا، جس میں پاکستان کے ٹیکس نظام کی جدید کاری اور شفافیت کو اجاگر کیا گیا۔

دونوں وزراء نے اتفاق کیا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے اور مختلف سرکاری اداروں کے درمیان ڈیٹا انٹیگریشن بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ مالیاتی نظم و نسق اور گورننس میں بہتری لائی جا سکے۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاشی استحکام کو سراہا ہے، وزیرخزانہ

واشنگٹن:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی استحکام کو سراہا ہے اور حکومت نے سیلاب امداد کے لیے اپنے وسائل استعمال کیے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اٹلانٹک کونسل میں اصلاحات اور مستقبل کے چیلنجز پر مباحثے میں حصہ لیا اور کہا کہ پاکستان نے معاشی استحکام میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے اعتماد کا اظہار کیا، سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا اور حکومت نے سیلاب امداد کے لیے اپنے وسائل استعمال کیے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی بڑے چیلنجز ہیں، رواں سال شرح نمو 3 فیصد سے زائد رہے گی، ٹیکس اصلاحات حکومت کی ترجیح ہے اور زرعی آمدنی پر پہلی بار ٹیکس قانون سازی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریٹیل اور رئیل اسٹیٹ کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرلیا گیا ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور اے آئی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہدف 11 فیصد مقرر ہے، وفاق اور صوبے نیشنل فسکل پیکٹ پر متفق ہیں اور نیا این ایف سی ایوارڈ نومبر میں متوقع ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی کا ماڈل اپنایا جا رہا ہے، خام مال پر ڈیوٹیاں کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نجی شعبہ معیشت کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرے گا اور انہوں نے مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ برقرار رکھنے کا عزم دہرایا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط دسمبر تک ملنے کی توقع، وزیر خزانہ کا اعلان
  • آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کیخلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کیخلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وفاقی وزیر خزانہ
  • پاکستان عالمی اعتماد بحال کرنے میں کامیاب، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک مذاکرات مثبت رہے، وزیر خزانہ
  • پاکستان نے معاشی استحکام اور سفارتی کامیابیوں کی تاریخ رقم کی ، ملکی معیشت کے تمام اشاریے مثبت ہیں ، ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے،وزیر اعظم شہباز شریف کی سیاسی رہنمائوں سے گفتگو
  • وزیرِ خزانہ کی فِچ ریٹنگز کے حکام سے ملاقات
  • واشنگٹن،محمد اورنگزیب کی چینی نائب وزیر خزانہ سے ملاقات
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاشی استحکام کو سراہا ہے، وزیرخزانہ