پاکستان عالمی اعتماد بحال کرنے میں کامیاب، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک مذاکرات مثبت رہے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ہونے والے حالیہ مذاکرات مثبت اور تعمیری ثابت ہوئے ہیں۔
واشنگٹن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول مذاکرات میں ٹیکس اصلاحات اور معیشت کی بہتری سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف امریکی و بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کے معاشی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا بلکہ مصر جیسے ممالک نے بھی پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کو سراہا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس اصلاحات کے نظام کو پذیرائی مل رہی ہے، کئی امریکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تیزی سے معاشی بحالی کے راستے پر گامزن ہے اور آنے والے دنوں میں چینی سرمایہ کاری سے ترقی کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت کا ہدف معیشت کو مستحکم کرنا اور عالمی برادری کا اعتماد بحال رکھنا ہے، جس میں اب تک نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تیل میں کم سرمایہ کاری سے عالمی بحران کا خدشہ، آرامکو چیف کا انتباہ
سعودی آرامکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور صدر امین الناصر نے خبردار کیا ہے کہ اگر تیل کی کمپنیاں تلاش اور پیداوار میں سرمایہ کاری نہیں کریں گی، تو عالمی سطح پر تیل کی فراہمی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں امین الناصر نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران تیل کی تلاش کا عمل قریباً رُک چکا ہے، جس کے اثرات اب عالمی توانائی کے شعبے پر نمایاں طور پر نظر آئیں گے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں سعودی کمپنی آرامکو کا پیٹرول پمپ کھل گیا
انہوں نے کہا کہ امریکا میں شیل آئل کی وہ تاریخی پیداوار، جس نے پچھلے 15 سالوں تک عالمی منڈیوں کو تیل سے بھر دیا تھا، دوبارہ ممکن نہیں لگتی۔ ان کے مطابق “گزشتہ عرصے میں 80 سے 90 فیصد تک اضافہ شیل آئل سے آیا، لیکن آئندہ 15 سالوں میں اس پیداوار کے مستحکم رہنے یا بتدریج کمی کا امکان ہے، تو سوال یہ ہے کہ طلب پوری کرنے کے لیے اضافی تیل کہاں سے آئے گا؟”
امین الناصر نے واضح کیا کہ نئے منصوبوں کو مکمل ہونے میں عموماً 5 سے 7 سال لگتے ہیں، اس لیے آئندہ دہائی میں تیل کی عالمی فراہمی کا دار و مدار موجودہ فیصلوں اور سرمایہ کاری پر ہوگا۔
مزید پڑھیں: اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا
انہوں نے بتایا کہ آرامکو اس وقت سالانہ 1 سے 2 بلین ڈالر تیل کی تلاش پر خرچ کرتی ہے، جسے کمپنی اپنی طویل مدتی حکمتِ عملی کا بنیادی حصہ سمجھتی ہے۔ ان کے مطابق کمپنی کے لیے نئی ذخائر کی تلاش اور اضافہ مستقبل کی توانائی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرامکو امین الناصر سعودی آرامکو ریفائنری