ناسا زندگی کے آثار تلاش کے لیے 20 سیاروں پر منی ٹیلی اسکوپ بھیجے گی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
ناسا نے خلا میں ایک منی ٹیلی اسکوپ بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے جو زمین سے دور 20 سیاروں پر زندگی کے آثار تلاش کرے گی۔ یہ ٹیلی اسکوپ وزن میں 716 پاؤنڈ اور چوڑائی میں 17 انچ کی ہوگی اور عام خلائی دوربینوں کے مقابلے میں کہیں چھوٹی ہے۔ ناسا آئندہ سال اس ٹیلی اسکوپ کو لانچ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ناسا روور کی اہم کامیابی، مریخ پر ’منی لائٹننگ‘ کی موجودگی ثابت
اس نئی ٹیلی اسکوپ کو پانڈورا کا نام دیا گیا ہے جو منتخب 20 ایکسوپلینٹس کا مشاہدہ کرے گی۔ ہر سیارے کو 24 گھنٹے تک مسلسل اسٹڈی کیا جائے گا اور یہی عمل 10 بار دہرایا جائے گا۔
مشن کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا ان دور دراز دنیاؤں میں زندگی کے لیے مناسب حالات موجود ہیں یا نہیں، اور ساتھ ہی ان سیاروں کے ماحول کے بارے میں اہم معلومات جمع کرنا بھی اس مشن کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناسا نے دور افتادہ سیارے پر زندگی کے ٹھوس آثار ڈھونڈ نکالے
مشن آپریشنز کی نگرانی کرنے والے سائنسدان اور پروفیسر ڈینیئل اپائی کے مطابق یہ تمام سیارے پہلے بھی اسٹڈی ہو چکے ہیں، لیکن مختلف سطحوں اور مختلف کامیابی کے ساتھ۔ پانڈورا کی اصل طاقت مسلسل مشاہدات اور بار بار کے ری وِزٹس میں ہے، جس سے ایک مکمل اور واضح تصویر بنائی جاسکے گی۔
انہوں نے بتایا کہ صرف 20 سیارے منتخب کرنا انتہائی مشکل تھا۔ انہوں نے گرم ستاروں کے گرد گھومنے والے سیارے بھی منتخب کیے اور ٹھنڈے ستاروں کے گرد گھومنے والے بھی، بڑے گیس جائنٹ بھی اور چھوٹے سب نیپچون طرز کے سیارے بھی۔
یہ بھی پڑھیں: نظام شمسی میں زمین سے 65 گنا بڑا سیارہ دریافت
ابتدا میں فہرست میں 100 سے زائد امیدوار سیارے موجود تھے، جن میں سے مرحلہ وار کمی کی گئی۔
پانڈورا ان ستاروں کے نظاموں میں پانی کے بخارات اور ہائیڈروجن تلاش کرے گی، جو اس بات کا اشارہ ہوسکتے ہیں کہ کسی سیارے پر پانی موجود ہے یا پھر وہ اپنے ستارے کی حرارت سے حد سے زیادہ گرم ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ اس مشن کا بجٹ 20 ملین ڈالر ہے، جو 10 ارب ڈالر کی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news زندگی سیارے منی ٹیلی اسکوپ ناسا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: زندگی سیارے منی ٹیلی اسکوپ ٹیلی اسکوپ زندگی کے
پڑھیں:
پیوٹن نے چینی شہریوں کو روس میں 30 روز تک ویزا فری انٹری کی منظوری دیدی
چینی میڈیا کے مطابق اس اعلان کے بعد روس کیلئے ایئر ٹکٹوں کی تلاش میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، چینی ٹریول پلیٹ فارم فلگی نے بتایا کہ روس کیلئے ٹکٹ تلاش کرنے کی شرح ایک دن میں 8 گنا بڑھ گئی۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت چینی شہریوں کو روس میں 30 دن تک ویزا کے بغیر داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ حکومت کے پورٹل پر شائع ہونے والے اس حکم نامے کے مطابق یہ ویزا فری سہولت ان چینی شہریوں کے لیے ہوگی، جو کاروباری مقاصد، سیاحت یا سائنسی، ثقافتی اور کھیلوں کے پروگراموں میں شرکت کے لیے روس آئیں گے۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام 14 ستمبر 2026ء تک مؤثر رہے گا۔ تاہم اس میں بعض کیٹیگریز شامل نہیں ہوں گی، جن میں کام یا تعلیم کے لیے آنے والے افراد شامل ہیں۔ گذشتہ ماہ چین نے اعلان کیا تھا کہ روسی شہریوں کے لیے بھی 15 ستمبر 2025ء سے 14 ستمبر 2026ء تک ویزا فری داخلے کا انتظام کیا جائے گا۔
اس سے قبل رواں ماہ پیوٹن نے ماسکو میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات میں کہا تھا کہ عوامی سطح پر دو طرفہ رابطوں کو تقویت دینے میں بیجنگ کے اس فیصلے سے مدد ملے گی کہ روسی شہریوں کے لیے ویزا فری سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے اور روس میں بھی اسی طرح کے اقدامات بہت جلد نافذ ہوں گے۔ پیوٹن نے کہا کہ اسے وہ معیشت اور انسانی شعبوں میں انتہائی اہم قرار دیتے ہیں اور ان کے مطابق اس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مثبت تقویت ملے گی۔ چینی میڈیا کے مطابق اس اعلان کے بعد روس کے لیے ایئر ٹکٹوں کی تلاش میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، چینی ٹریول پلیٹ فارم فلگی نے بتایا کہ روس کے لیے ٹکٹ تلاش کرنے کی شرح ایک دن میں 8 گنا بڑھ گئی۔ پلیٹ فارم کے مطابق ماسکو، مورمانسک، سینٹ پیٹرزبرگ، ولادی ووستوک اور ایرکٹسک وہ شہر ہیں، جن میں چینی مسافر سب سے زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔