سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ماحول دوست سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ،مصطفیٰ حیدر سیدبیجنگ
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کے تحت چین کی جانب سے پاکستان میں ماحول دوست سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہونے جارہا ہے ۔ہفتہ کے روز چین کے دارلحکومت بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ گرین انوویشن کانفرنس 2025سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ حیدر سید نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے سماجی واقتصادی استحکام حاصل ہوا، سی پیک نے پاکستان میں ماحول دوست توانائی کو فروغ دیا اور دونوں ممالک نے ماحول دوست اقدامات کے ذریعے اپنی عالمی ذمہ داریوں کو پورا کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ نے دونوں ممالک میں سی پیک کی تعمیروترقی کےلئے اہم کردارادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے ذریعے عالمی برادری کو سی پیک کی تعمیر وترقی کے بارے میں جاننے اور اس میں سرمایہ کاری کے مزید مواقعوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کا موقع ملا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ماحول دوست سی پیک نے کہا
پڑھیں:
تیل میں کم سرمایہ کاری سے عالمی بحران کا خدشہ، آرامکو چیف کا انتباہ
سعودی آرامکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور صدر امین الناصر نے خبردار کیا ہے کہ اگر تیل کی کمپنیاں تلاش اور پیداوار میں سرمایہ کاری نہیں کریں گی، تو عالمی سطح پر تیل کی فراہمی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں امین الناصر نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران تیل کی تلاش کا عمل قریباً رُک چکا ہے، جس کے اثرات اب عالمی توانائی کے شعبے پر نمایاں طور پر نظر آئیں گے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں سعودی کمپنی آرامکو کا پیٹرول پمپ کھل گیا
انہوں نے کہا کہ امریکا میں شیل آئل کی وہ تاریخی پیداوار، جس نے پچھلے 15 سالوں تک عالمی منڈیوں کو تیل سے بھر دیا تھا، دوبارہ ممکن نہیں لگتی۔ ان کے مطابق “گزشتہ عرصے میں 80 سے 90 فیصد تک اضافہ شیل آئل سے آیا، لیکن آئندہ 15 سالوں میں اس پیداوار کے مستحکم رہنے یا بتدریج کمی کا امکان ہے، تو سوال یہ ہے کہ طلب پوری کرنے کے لیے اضافی تیل کہاں سے آئے گا؟”
امین الناصر نے واضح کیا کہ نئے منصوبوں کو مکمل ہونے میں عموماً 5 سے 7 سال لگتے ہیں، اس لیے آئندہ دہائی میں تیل کی عالمی فراہمی کا دار و مدار موجودہ فیصلوں اور سرمایہ کاری پر ہوگا۔
مزید پڑھیں: اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا
انہوں نے بتایا کہ آرامکو اس وقت سالانہ 1 سے 2 بلین ڈالر تیل کی تلاش پر خرچ کرتی ہے، جسے کمپنی اپنی طویل مدتی حکمتِ عملی کا بنیادی حصہ سمجھتی ہے۔ ان کے مطابق کمپنی کے لیے نئی ذخائر کی تلاش اور اضافہ مستقبل کی توانائی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرامکو امین الناصر سعودی آرامکو ریفائنری