Nawaiwaqt:
2025-11-27@21:41:08 GMT

ضلع کرم میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 5 مزدور جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

ضلع کرم میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 5 مزدور جاں بحق

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں کوئلے کی کان بیٹھ گئی جس میں دب کر پانچ کان کن جاں بحق ہوگئے۔ذرائع کے مطابق کرم میں ہونے والے کان کے حادثے میں شانگلہ سے تعلق رکھنے والے پانچ مزدور دب کر جاں بحق ہوئے جن کی لاشوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔کان بیٹھنے کا واقعہ یاستہ طورہ واڑی میں پیش آیا جس وقت حادثہ پیش آیا مزدور کام میں مصروف تھے، ملبے تلے چھ کان کن پھنسے جن میں سے ایک کو نکال لیا گیا۔جاں بحق ہونے والوں میں تاج اللہ، زیور الرحمن، شوکت، ناز اللہ، جان محمد شامل ہیں۔ ملبے سے دو مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تین کی تلاش کیلیے امدادی کام جاری ہے۔ذرائع کے مطابق کان کے ایک حصے میں زمین کھسکنے سے مزدور اندر پھنس تھے جنہیں نکالنے کے لئے بھاری مشینری استعمال کی گئی۔  

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سمندر میں ڈوبے جہاز سے  20 ارب ڈالر کا  خزانہ برآمد، ملکیت پر تنازع کھڑا ہوگیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بحیرہ کریبیئن کی گہرائیوں میں 3 صدیوں سے دفن خزانہ بالآخر سطحِ آب پر آنا شروع ہوگیا ہے جس کا شمار دنیا کے سب سے قیمتی ڈوبے ہوئے اثاثوں میں کیا جاتا ہے۔

اٹھارویں صدی کے مشہور ہسپانوی جنگی جہاز سان جوز کے ملبے سے خزانے کی پہلی قسط نکال لی گئی ہے اور اس دریافت نے پوری دنیا میں ایک مرتبہ پھر تاریخ، دولت اور ملکیت کے پرانے تنازع کو تازہ کر دیا ہے۔ اس جہاز پر موجود سونے اور چاندی کے 10 ملین سے زائد سکے آج کی قیمت کے مطابق تقریباً 20 ارب ڈالر مالیت رکھتے ہیں، جس کے باعث یہ ملبہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ مطلوب اور متنازع سمندری ورثہ سمجھا جاتا ہے۔

سان جوز، جسے 64 توپوں سے لیس ایک طاقت ور ہسپانوی جنگی جہاز کے طور پر تاریخ میں یاد کیا جاتا ہے، 1708 میں کولمبیا کے ساحل کے قریب اس وقت غرق ہوا تھا جب برطانوی بحری بیڑے نے اسے نشانہ بنایا۔ یہ جہاز ہسپانیہ کے لیے قیمتی دھاتیں لے جا رہا تھا اور انہی دھاتوں کی مالیت نے اس ڈوبے جہاز کو کئی ممالک اور نجی اداروں کی دلچسپی کا مرکز بنا رکھا ہے۔

300 سال سے زیادہ عرصہ سمندر کی تہہ میں چھپے رہنے کے بعد اس کے خزانے کی بازیابی کا عمل اب عملی طور پر شروع ہو چکا ہے۔

کولمبیا کے سرکاری مشن نے تازہ ترین کارروائی کے دوران ملبے سے نوادرات کی پہلی کھیپ نکال لی ہے۔ اس ابتدائی بازیابی میں ایک توپ، 3 قدیم سکے اور کچھ قیمتی پورسلین شامل ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ملبے تک رسائی اور نکاسی کا عمل نہایت احتیاط اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

یہ جہاز 600 میٹر کی گہرائی میں موجود ہے اور کولمبیا اس کی درست لوکیشن کو ریاستی راز قرار دیتا ہے تاکہ اسے غیر قانونی سرگرمیوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔

یاد رہے کہ اس خزانے پر ملکیت کا مسئلہ برسوں سے ایک تنازع کی شکل اختیار کیے ہوئے ہے، جس میں امریکا، اسپین اور کولمبیا مختلف قانونی مؤقف رکھتے ہیں۔

امریکا کے سرمایہ کار گروپ سی سرچ آرماڈا کا دعویٰ ہے کہ اس نے 1982 میں اس جہاز کے ملبے کی نشاندہی کی تھی، اس لیے اسے مجموعی مالیت کا کم از کم نصف یعنی تقریباً 10 ارب ڈالر کا حق ملنا چاہیے۔

دوسری جانب کولمبیا اس موقف سے اتفاق نہیں کرتا اور تاریخی بنیادوں پر اس خزانے کو اپنی ملکیت قرار دیتا ہے جب کہ اسپین اسے اپنی نوآبادیاتی تاریخ کے تناظر میں اپنا حق سمجھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس بڑی دریافت کے بعد قانونی جنگ مزید طویل ہونے کا امکان ہے، کیونکہ خزانے کی مالیت اتنی زیادہ ہے کہ کوئی بھی فریق پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔

عالمی آثارِ قدیمہ کے ادارے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ملبے کو پوری طرح نکالنے سے پہلے اس کی تاریخی اور سائنسی حیثیت کو مدنظر رکھا جائے تاکہ یہ اہم ورثہ محفوظ رہ سکے۔ سان جوز کی بازیابی نہ صرف مالی اعتبار سے اہم ہے بلکہ یہ  3 صدیوں پر محیط تاریخ کے ایک اہم باب کو بھی دوبارہ دنیا کے سامنے لا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لگتا ہے ہمارے اس ایوان میں بیٹھنے کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں: بیرسٹر گوہر
  • ہندو جھنڈا بابری مسجد کے ملبے پر، تشدد، سیاست اور تاریخ کا مسخ شدہ بیانیہ
  • حیدرآباد ،سبزی منڈی میں مزدور ٹماٹر کو پیک کرنے میں مصروف ہیں
  • ملبے سے اسرائیلی یرغمالی کی لاش برآمد، آج حوالے کی جائے گی، حماس
  • سمندر میں ڈوبے جہاز سے  20 ارب ڈالر کا  خزانہ برآمد، ملکیت پر تنازع کھڑا ہوگیا