مذاکرات زیادہ پرامید نہیں، طالبان حکومت ماضی میں بھی وعدوں سے مکر گئی تھی، اعزاز چودھری WhatsAppFacebookTwitter 0 18 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا ہے کہ افغان طالبان سے مذاکرات پر زیادہ پرامید نہیں ہوں، طالبان حکومت ماضی میں بھی اپنے وعدوں سے مکر گئی تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صبر کی انتہا کردی، 4 سال ہو گئے طالبان کو کہتے کہتے کہ ٹی ٹی پی کو روکیں، افغان رجیم جھوٹ نہ بولے یہ پاکستان کا داخلی مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بات چیت کرنا اچھی بات ہے، مذاکرات اچھی بات لیکن میں مذاکرات سے زیادہ پرامید نہیں ہوں، طالبان حکومت ماضی میں اپنے وعدوں سے مکر گئی تھی، یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ یہ ہمارے لوگوں کا خون بہائیں اور ہم چپ بیٹھے رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو ہم نے ہر قسم کی رعایتیں دی تھیں، اب ہم افغانستان کے لیے مزید کیا کریں؟ یہ اپنے آپ کو خود نقصان پہنچا رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیراعلی خیبرپختونخواسہیل آفریدی جج میڈیا پر بات نہیں کرسکتا، ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی تفصیلات سامنے آ گئیں فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر پنجاب،پرتشدد احتجاج میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 5600سے زائد ہوگئی احتجاج کیس میں علیمہ خان کو ضمانت منسوخی کیلئے نوٹس جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: طالبان حکومت ماضی میں وعدوں سے مکر گئی تھی زیادہ پرامید نہیں

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں باضابطہ مذاکرات شروع ہو گئے

دوحہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور افغانستان کے درمیان باضابطہ مذاکرات دوحہ میں شروع ہو گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کر رہے ہیں جبکہ ملا یعقوب کی قیادت میں افغانستان کا اعلی سطح کا وفد بات چیت میں  شریک ہے ۔پاکستان نے مطالبہ کیاہے کہ  افغانستان اپنی سرزمین سے دہشت گرد کارروائیوں کو روکے۔

یاد رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی شب افغان طالبان کی جانب سے پاکستانی سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کا پاک فوج کی جانب سے بھر پور اور شدید جواب دیا گیا جس میں 200 سے زائد افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگرد مارے گئے جبکہ پاک فوج کی جانب سے متعدد افغان چوکیوں پر قبضہ بھی کیا گیا ۔پاک فوج نے دہشتگردوں کی کئی تشکیلیں بھی تہس نہس کیں  اور افغان طالبان کا ایک چلتا ہوا ٹینک بھی تباہ کیا ۔15 اکتوبر کو پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان سیز فائر کا معاہد ہوا جو کہ کل شام چھ بجے ختم ہوا ، جس میں مزید توسیع کر دی گئی تھی ۔

پاکستان مخالف پروپیگنڈا نہ کرنے پر افغان طالبان نے ملک کے دوسرے بڑےچینل شمشاد نیوز کو زبردستی بند کردیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی برداشت نہیں کریں گے؛پاکستان  کے طالبان ریجیم سےمذاکرات مکمل
  • پیپلز پارٹی نے حکومت کو وعدوں پر عملدرآمد کیلئے 1 ماہ دیدیا: شیری رحمٰن
  • مذاکرات زیادہ پُرامید نہیں، طالبان حکومت ماضی میں بھی وعدوں سے مکر گئی تھی، اعزاز چودھری
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں باضابطہ مذاکرات شروع ہو گئے
  • افغانستان سے دہشتگردی کا معاملہ، خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفدطالبان سے مذاکرات کیلئے قطر پہنچ گیا
  • پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد افغان طالبان سے مذاکرات کیلئے دوحہ پہنچ گیا
  • پاکستان اور افغانستان کے وفود مذاکرات کے لیے دوحہ میں
  • افغانستان سے مذاکرات کیلئے ابھی تک کوئی وفد دوحہ نہیں گیا، سیکیورٹی ذرائع
  • قطر میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات