اسنیپ بیک کو فعال کرنے کے لیے تین یورپی ممالک کے غیر قانونی اقدام کے جواب میں ایرانی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری معاہدے میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ واضح ہے اور اس کی تشریح کی ضرورت نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے قرارداد 2231 کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں طے شدہ پابندیوں کو قبول کرنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے عائد پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔ ایرانی وزارت خارجہ کے اقتصادی ڈپلومیسی کے نائب وزیر حمید قنبری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے خاتمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جے سی پی او اے میں متعین پابندیوں کو قبول کرنے کے بعد ایران پر عائد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کو ہٹا دیا جائے گا اور جے سی پی او اے میں طے شدہ مدت کے تعین کے ساتھ  پابندیاں  باضابطہ طور پر ختم ہو جائیں گی۔

اسنیپ بیک کو فعال کرنے کے لیے تین یورپی ممالک کے غیر قانونی اقدام کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جوہری معاہدے میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ واضح ہے اور اس کی تشریح کی ضرورت نہیں ہے، تینوں یورپی ممالک کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدام اس کارروائی کے مترادف ہے جو امریکہ نے جے سی پی او اے کے حوالے سے کرنے کی کوشش کی تھی، جبکہ وہ خود جے سی پی او اے سے دستبردار ہو گیا تھا اور اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسے وہ حقوق استعمال کرنے چاہئیں جو جے سی پی او اے نے اس کے لیے فراہم کیے تھے اور ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ عالمی برادری نے اس وقت غیر قانونی اور ناجائز قرار دیا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ عمل اس کے برعکس نہیں ہے، یورپی ممالک جو امریکہ کے ساتھ تھے انہوں نے معاہدے کے متن اور دفعات کو غلط استعمال کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی پابندیاں بحال کرنے کی کوشش کی، لیکن انہیں سلامتی کونسل کے بعض ارکان اور خاص طور پر ناوابستہ تحریک کے ممالک سمیت متعدد ممالک کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ بہت سے ممالک نے اس اقدام کو غیر قانونی اور عالمی اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے، لہذا ان یورپی ممالک کا دعویٰ قانونی وجوہات کی بنا پر قابل قبول نہیں ہے۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کی جے سی پی او اے یورپی ممالک نہیں ہے کرنے کے کہا کہ

پڑھیں:

اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، علاقائی و عالمی امور پر گفتگو

سٹی 42 : برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کی ۔ 

دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ اور حالیہ اعلیٰ سطح کے  روابط پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دوسری جانب پاکستان کے نامزد سفیر برائے رومانیہ، الیاس محمود نظامی نے بھی نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سے الوداعی ملاقات کی۔ اسحاق ڈار نے محمود نظامی کی بطور ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا) خدمات کو سراہا اور انہیں نئی ذمہ داریوں میں کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

فیصل آباد میں مقیم 119 افغان مہاجروں نے رضا کار انہ طور پر پاکستان چھوڑ دیا

اس موقع پر وزیرِ خارجہ نے امید ظاہر کی کہ وہ پاکستان اور رومانیہ کے تعلقات کے فروغ اور وسعت کے لیے مؤثر کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، علاقائی و عالمی امور پر گفتگو
  • برطانوی ہائی کمشنر کی نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات
  • اسحاق ڈار کو یورپی یونین کی نائب صدر کا فون‘ علاقائی‘ عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کو تیار ،مزید ممالک جلدشامل ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کو یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس کا ٹیلی فون
  • ٹرمپ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن پر فرد جرم عائد
  • ایران پاک افغان کشیدگی کم کرنے وسائل استعمال کریگا؛مسعود پزشکیان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے 2 عہدے رکھنے پر سوال اٹھا دیا
  • ایف آئی اے کی کارروائی ، غیر قانونی طور پر ایران جانیکی کوشش کرنیوالے 13افراد گرفتار