پولینڈ میں 150 ٹن آلو مفت سمجھ کر لوٹ لیے گئے، مالک کے ہوش اُڑ گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وارسا: پولینڈ کے جنوبی مشرقی علاقے ڈیبرویکا میں ایک حیران کن غیر معمولی اور عبرت انگیز واقعہ پیش آیا، جس نے سوشل میڈیا کے منفی اثرات کو ایک بار پھر بے نقاب کردیا ہے۔
یہ عجیب معاملہ اس وقت شروع ہوا جب سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک مقامی کسان 150 ٹن آلو فروخت کرنے میں ناکام رہا ہے اور اب وہ تمام آلو مفت بانٹنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔
یہ خبر پھیلتے ہی وہاں لوگوں کا ہجوم امڈ آیا۔ درجنوں کاریں، ٹریکٹر اور ٹرک کھیت کی سمت روانہ ہوگئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے سیکڑوں افراد وہاں پہنچے اور 150 ٹن آلوؤں کے ڈھیر سے بوریوں میں آلو بھر کر اپنے گھروں کو لے گئے۔ کسی نے اجازت لی، نہ کسی نے پوچھا کہ یہ آلو واقعی مفت ہیں یا نہیں۔
چند گھنٹوں بعد جب اصل مالک پیوٹر گریٹا وہاں پہنچا تو منظر دیکھ کر اس کے ہوش اڑ گئے۔ کھیت خالی پڑا تھا اور تمام آلو غائب تھے۔ وہ آلو دراصل اس کی ملکیت تھے، جو اس نے کسانوں سے خریدے تھے اور عارضی طور پر کھیت میں ذخیرہ کیے ہوئے تھے۔ گریٹا نے اسے چوری قرار دیا اور مقامی انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ “مفت آلو بانٹنے” والی پوسٹ کسی جعل ساز یا شرارتی فرد نے خود سے پھیلائی تھی۔ کسان کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ایک بے بنیاد افواہ نے چند گھنٹوں میں سیکڑوں لوگوں کو بہکا دیا اور لاکھوں زلوٹی (پولینڈ کی کرنسی) کا نقصان کروا دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اشتہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> اشتہار
گلزار