پشاور میں جعلی ادویات بنانے والے گھر پر چھاپہ، ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
ضلعی انتطامیہ نے پشاور کے علاقہ سیٹھی ٹاون میں ایک مکان پر چھاپے کے دوران سرکاری اسپتالوں کی ادویات برآمد کرکے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جائے وقوعہ کے مکان کو سیل کردیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ پشاور کی جانب سے غیر قانونی اور جعلی ادویات کی اطلاع پر اسسٹنٹ کمشنر (سٹی) کی قیادت میں محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹر کے ہمراہ سیٹھی ٹاؤن کے علاقے میں کارروائی کی گئی۔
کارروائی کے دوران ایک رہائشی مکان سے بڑی مقدار میں سرکاری ادویات برآمد کرلی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ ادویات مختلف سرکاری اسپتالوں کے لیے مخصوص تھیں جنہیں غیر قانونی طور پر ذخیرہ کر کے فروخت کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔
کارروائی کے دوران ادویات کو موقع پر ضبط کر کے مکان کو سیل کر دیا گیا جبکہ دو افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ پشاور عوام کے صحت کے تحفظ کے لیے ادویات کی غیر قانونی فروخت، ذخیرہ اندوزی، اور جعلی مصنوعات کی تیاری کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور نے واضح کیا کہ ایسے عناصر جو عوام کی صحت سے کھیلنے کے مرتکب ہیں، کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ غیر معیاری یا مشکوک ادویات کی فروخت کے متعلق فوری طور پر ضلعی انتظامیہ یا محکمہ صحت کو آگاہ کریں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دکی میں پوست کی غیر قانونی کاشت پر بڑی کارروائی، 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل
بلوچستان کے ضلع دُکی میں پوست کی غیرقانونی کاشت کے خلاف ضلعی انتظامیہ اور محکمہ داخلہ بلوچستان نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دیے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے مطابق، زمینداروں کے نام ڈپٹی کمشنر دُکی کی سفارش پر فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے۔ اس اقدام کا مقصد پوست کی کاشت کی روک تھام اور انسدادِ منشیات کے قوانین پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔
مزید پڑھیں: طالبان کی پابندی کے باوجود افغانستان میں پوست کی کاشت میں کئی گنا اضافہ
محکمہ داخلہ بلوچستان نے وضاحت کی ہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کسی بھی دہشت گردانہ سرگرمی یا تنظیم میں ملوث نہ ہونے کی ضمانت دیں گے۔ یہ ضمانت 5 لاکھ روپے کے سیکیورٹی بانڈ کی صورت میں جمع کرائی جائے گی، جسے ڈپٹی کمشنر یا ڈی پی او کی ویری فکیشن کے بعد قبول کیا جائے گا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ جب تک کسی زمیندار کا نام فورتھ شیڈول میں شامل رہے گا، اس کی تمام جائیدادیں ضبط تصور کی جائیں گی اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ذریعے کی جائے گی۔
فورتھ شیڈول میں شامل زمینداروں کو اپنی سفری تفصیلات اور رہائشی ٹھکانوں۔کے بارے میں لیویز اور مقامی پولیس کو پیشگی اطلاع دینا اور اجازت لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: صوابی میں 150ایکڑ اراضی پر کاشت پوست کی فصل تلف کر دی گئی
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ زمیندار فورتھ شیڈول میں نام شامل کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست بھی دے سکتے ہیں، تاہم اس کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق یہ کارروائی بلوچستان میں منشیات کی کاشت کے خاتمے اور قانون کی بالادستی کے سلسلے میں ایک اہم پیشرفت تصور کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان پوست ضلع دکی محکمہ داخلہ