ایران کا دفاعی لحاظ سے 12 روزہ جنگ کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقتور ہو چکا ہے، جنرل نقدی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
اپنی گفتگو میں ایرانی جنرل نے کہا کہ نے کہا ٹرمپ مستقبل میں استکباری نظام بلکہ خود امریکہ کی تباہی اور زوال کا باعث بنے گا، وہ کم فہم ترین صدور میں سے ایک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سابق معاون کوارڈینیٹر جنرل محمد رضا نقدی نے ملکی دفاعی صلاحیتوں میں مسلسل پیشرفت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہمارے دفاعی آلات اور توانائیاں 12 جنگ روزہ کے زمانے کے مقابلے میں کہیں زیادہ مضبوط اور پیشرفتہ ہیں، اور یہ ترقی تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دفاعی ٹیکنالوجی مکمل طور پر مقامی اور خودانحصاریت کا نتیجہ ہے، اسی لیے اسے ہم مسلسل ترقی اور جدیدیّت کی طرف لے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگی حالات میں فوجی ضروریات اپنی انتہا کو پہنچتی ہیں، اور یہ فطری بات ہے کہ ہماری صلاحیتیں بھی اسی رفتار سے بڑھائی جائیں، 12 روزہ جنگ کے تجربے کے بعد آج ہم نہ صرف اس سے زیادہ جدید آلات رکھتے ہیں بلکہ ہماری فوجی و صنعتی توانائیاں بھی کئی گنا بڑھ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا ٹرمپ مستقبل میں استکباری نظام بلکہ خود امریکہ کی تباہی اور زوال کا باعث بنے گا، وہ کم فہم ترین صدور میں سے ایک ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
یو اے ای ساتویں سال بھی دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ رکھنے والا ملک قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رواں سال 2025 کے لیے عالمی مالیاتی ادارے آرٹن کیپیٹل نے اپنے تازہ ترین عالمی پاسپورٹ انڈیکس کا اعلان کر دیا ہے، جس میں دنیا کے سب سے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
اس سال بھی ایک مسلم ملک نے تمام دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے اور اس کے شہری دنیا کے 179 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس اعزاز نے اس ملک کی عالمی سطح پر مثبت قانونی اور پرامن کردار کو بھی اجاگر کیا ہے۔
آرٹن کیپیٹل کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) دنیا کے سب سے طاقتور پاسپورٹ کے اعزاز سے مسلسل ساتویں سال نوازا گیا ہے، جس میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار پالیسیز، مضبوط اقتصادی استحکام اور مربوط سفارتی تعلقات نے اہم کردار ادا کیا۔ کورونا وبا کے دوران جب دیگر ممالک کے پاسپورٹس کی عالمی حیثیت متاثر ہوئی، یو اے ای کے پاسپورٹ پر اس کے اثرات محدود رہے، جو اس ملک کی مستقل ساکھ اور عالمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سال کے انڈیکس میں سنگاپور نے بھی نمایاں ترقی دکھائی اور 30 ویں نمبر سے اٹھ کر دوسرے نمبر پر جگہ بنائی، جہاں وہ اسپین کے ساتھ مشترکہ طور پر کھڑا ہے۔ ان دونوں ممالک کے شہری 175 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کر سکتے ہیں۔
تیسرے نمبر پر دس ممالک مشترکہ طور پر ہیں، جن کے پاسپورٹ ہولڈرز 174 ممالک میں ویزا فری سہولت حاصل کرتے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، جرمنی، سویڈن، فن لینڈ، لکسمبرگ، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز، آئرلینڈ، ڈنمارک، یونان، آسٹریا، بیلجیئم، پرتگال، ملائیشیا اور جاپان کے پاسپورٹس کو اس فہرست میں تیسرا مقام حاصل ہوا۔
ہنگری، پولینڈ، ایسٹونیا، سلوواکیہ، سلووانیا اور کروشیا کے پاسپورٹس رکھنے والے افراد 173 ممالک کا سفر ویزے کے بغیر کر سکتے ہیں اور یہ ممالک فہرست میں مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر ہیں۔
یمن، بنگلا دیش، شمالی کوریا، فلسطین اور اریٹیریا نے اپنی پوزیشن میں قابلِ ذکر بہتری دکھائی ہے اور بھارت کا پاسپورٹ اس فہرست میں 69 ویں نمبر پر ہے۔
فہرست کے نچلے حصے میں سب سے کمزور پاسپورٹس میں افغانستان، شام اور عراق شامل ہیں، پاکستان کمزور ترین پاسپورٹس رکھنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر آیا ہے اور صومالیہ کے ساتھ مشترکہ طور پر فہرست میں 91 ویں مقام پر موجود ہے۔