افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
سٹی42: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں۔ اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی.
مولانا فضل الرحمان نے یہ باتیں اپنے گھر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھتو کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب میں کہیں۔ سوالات کے جواب مین مولانا نے بتایا کہ انہیں اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم وہ اپوزیشن میں ہی رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلاول سے ملاقات مین کسی آئینی ترمیم پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ بلاول بھٹو کے ساتھ خیر سگالی ملاقات تھی، جس کا کوئی ایجنْڈا نہیں تھا، بلاول نے انہیں اپنے گھر پر آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، ملاقاتیں جاری رہیں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے سوالات کے جواب میں کہا، مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی ہے نہ ایسی بات ہوئی.
پاکستان کے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے پی پی پی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں قومی و سیاسی امور پر بات چیت،رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کی دعوت قبول کرلی۔
مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو سے کہا، آپ کے والد آصف زرداری ملاقات کرنے آئے،آپ بھی کئی بار آئے ،ہم ملاقات کرنے ضرور جائیں گے۔
غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے سے ملکی معیشت مستحکم، اسٹیٹ بینک کا اعتراف
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات خیر سگالی تھی،یہ ایجنڈا میٹنگ نہیں تھی۔ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں کسی آئینی ترمیم پر بات نہیں ہوئی۔
افغانستان کے ساتھ تنازعہ پر فضل الرحمان کا موجودہ مؤقف
مولانا فضل الرحمان نے میڈیا کے نمائندوں کو سوالات کے جواب میں بتایا کہ مافغانستان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے لئے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے ۔ مولانا نے کہا، ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے ہم۔ملکی مفاد کے پیش نظر ہی کام کریں گے۔ اگر چہ پالیسی پر اختلافات ہیں، اس کے باوجود ہم پاکستان کی مشکلات میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے ۔ پاکستان اور افغانستان میں کشیدگی دونوں ممالک کے لئے مفید نہیں۔
کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظر انداز نہ کیا جائے: مشعال ملک
مولانا فضل الرحمان نے کسی کا نام لئے بغیر کہا، رویے شدت کی طرف جارہے ہیں ،رویوں میں نرمی اور لچک لانا ہوگی۔ بیانیہ بنانا اور پھر اس کی تشہیر کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے ۔
فضل الرحمان نے کہا، اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی.
مولانا فضل الرحمان ماضی میں افغانستان کی طالبان حکومت کے عمائدین کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے لئے کابل جا چکے ہیں، ان کی ان ملاقاتوں کا کوئی عملی نتیجہ نہیں نکلا تھا اور افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردوں کی آمد مسلسل بڑھتی گئی۔ مولانا فضل الرحمان ایک عرصہ سے افغان طالبان کے ساتھ "لچک دار رویہ" اپنانے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنے کی وکالت کرتے آ رہے ہیں۔ اس وقت بھی پاکستان اور افغان طالبان کے نمائندے ترکیہ کے شہر استنبول میں مذاکرات کر رہے ہیں جن کا مرکزی نکتہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردوں کی آمد روکنا ہے۔
پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی مقرر
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کے ساتھ بلاول بھٹو زرداری سوالات کے جواب افغانستان سے نے بتایا کہ
پڑھیں:
بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے فیکٹری ناکے پر روک دیا
بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے فیکٹری ناکے پر روک دیا، اس موقع پر علیمہ خان کی جانب سے کارکنان کو پرسکون رہنے کی ہدایت کی گئی۔
علیمہ خان کارکنان کو ناکے سے پیچھے ہٹاتی رہیں اور کارکنوں سے مخاطب ہو کر انہوں نے کہا کہ پولیس کے ساتھ ہماری کوئی لڑائی نہیں، پولیس والے ہمارے بھائی ہیں، یہ ہمارے ساتھ بہت اچھے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کارکنوں کو اس لیے پیچھے کر رہی ہوں کیوں کہ خواتین ساتھ ہیں، پولیس والے خود پریشان ہیں، ملاقات کی اجازت عرصے سے نہیں دی جا رہی، میری بہن نے گزشتہ ملاقات پر کوئی سیاسی گفتگو نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیے علیمہ خان کا گورکھ پور ناکے پر دھرنا 10 گھنٹے بعد ختمعلیمہ خان نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو کس کے احکامات پر قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے؟ ہم ملاقات کے لیے آئے، پچھلے ایک ماہ سے اسی مقصد کے لیے آ رہے ہیں، صحافی سوچ کر بات کیا کریں ورنہ میں بات نہیں کروں گی۔
دوسری جانب روالپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کا وقت ختم ہو گیا۔
آج بانی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے مشاورت کی۔
اس مشاورت میں ثناء اللّٰہ مستی خیل، ڈاکٹر شبیر قریشی اور دیگر بھی شریک ہوئے۔