امید ہے کہ پاکستان اور افغانستان باہمی تنازعات بات چیت سے حل کرینگے، چین
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
بیجنگ میں معمول کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک کشیدگی میں کمی لائیں گے اور خطے کو پُرامن اور مستحکم رکھیں گے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چین بین الاقوامی برادری کیساتھ پاک افغان تعلقات میں بہتری کیلئے کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی پر چینی وزارت خارجہ کا بیان سامنے آیا ہے۔ بیجنگ میں معمول کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں چین کے روایتی دوست ہیں، امید ہے کہ دونوں ممالک تنازعات بات چیت سے حل کرتے رہیں گے۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک کشیدگی میں کمی لائیں گے اور خطے کو پُرامن اور مستحکم رکھیں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ پاک افغان تعلقات میں بہتری کے لیے کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ
پڑھیں:
بھارتی وزیر خارجہ کے مسلح افواج کیخلاف بیانات انتہائی اشتعال انگیز اور گمراہ کن ہیں، دفتر خارجہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)بھارت کے وزیرِ خارجہ کے اشتعال انگیز بیان پر پاکستان نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم مہم کا حصہ ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی وزیر خارجہ کے انتہائی اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ تبصروں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام قومی ادارے بشمول مسلح افواج، ملکی سلامتی کے اہم ستون ہیں جو مادرِ وطن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت پرعزم ہیں۔دفتر خارجہ کے مطابق مئی 2025 کی کشیدگی نے پاکستانی افواج کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور بھارتی جارحیت کے مقابلے میں ذمہ دارانہ مگر بھرپور دفاعی عزم کو پوری دنیا کے سامنے نمایاں کیا۔ کوئی بھی پروپیگنڈا اس حقیقت کو مسخ نہیں کر سکتا۔
دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد خطے اور بیرونِ ملک بھارت کی تخریبی سرگرمیوں اور پاکستان میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی سے توجہ ہٹانا ہے۔ ایسا اشتعال انگیز بیانیہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھارت کے عدم احترام کی واضح مثال ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کے مسلح افواج سے متعلق بے بنیاد باتیں بنانے کے بجائے بھارت کو اُس ہندوتوا نظریے کا جائزہ لینا چاہیے جس نے بھارت میں ماورائے عدالت قتل، پرتشدد کارروائیوں، من مانی گرفتاریوں اور عبادت گاہوں کی مسماری کو عام کر رکھا ہے۔ بھارتی ریاست اور قیادت دونوں مذہب کے نام پر انتہا پسندی کے اس عذاب کے یرغمال بن چکے ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم وہ اپنے قومی مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے پوری طرح متحد اور پرعزم ہے۔
ایکس سروس مین سوسائٹی کا جنرل عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی حمایت کا اعلان
مزید :