کراچی، حوالہ ہنڈی اور غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
گرفتار ملزمان میں مصطفی، شکیل، امداد علی اور کاشف غوری شامل ہیں، ملزمان کی گرفتاری نیو چالی اور کینٹ اسٹیشن سے عمل میں آئی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی اے کے دو مختلف سرکلز نے حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اینٹی کرپشن سرکل اور اسٹیٹ بینک سرکل کراچی نے کارروائیوں کے دوران حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان میں مصطفی، شکیل، امداد علی اور کاشف غوری شامل ہیں، ملزمان کی گرفتاری نیو چالی اور کینٹ اسٹیشن سے عمل میں آئی، گرفتار ملزمان حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ہیں۔ گرفتار ملزم شکیل اور مصطفی کے قبضے سے مجموعی طور پر 60 لاکھ روپے برآمد کئے گئے۔
ملزم امداد علی اور کاشف غوری کے قبضے سے 15000 سعودی ریال، 4970 یو اے ای درہم، 22 ملین ایرانی ریال برآمد ہوئے، ملزمان کے قبضے سے 400 امریکی ڈالر، 96 عمانی ریال، 160 تھائی بھات، 1 لاکھ ازبک سوم، 49500 عراقی دینار، 15 چائینیز یوآن، 93 ملائیشین رنگٹ اور 8 لاکھ روپے بھی برآمد ہوئے۔ ملزمان بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج کا کاروبار کر رہے تھے، ان کے موبائل فونز، حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ڈیجیٹل شواہد برآمد کر لیے گئے، ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکے، اس حوالے سے مزید تفتیش شروع کر دی گئی، ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث
پڑھیں:
پشاور میں جعلی ادویات بنانے والے گھر پر چھاپہ، ملزمان گرفتار
ضلعی انتطامیہ نے پشاور کے علاقہ سیٹھی ٹاون میں ایک مکان پر چھاپے کے دوران سرکاری اسپتالوں کی ادویات برآمد کرکے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جائے وقوعہ کے مکان کو سیل کردیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ پشاور کی جانب سے غیر قانونی اور جعلی ادویات کی اطلاع پر اسسٹنٹ کمشنر (سٹی) کی قیادت میں محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹر کے ہمراہ سیٹھی ٹاؤن کے علاقے میں کارروائی کی گئی۔
کارروائی کے دوران ایک رہائشی مکان سے بڑی مقدار میں سرکاری ادویات برآمد کرلی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ ادویات مختلف سرکاری اسپتالوں کے لیے مخصوص تھیں جنہیں غیر قانونی طور پر ذخیرہ کر کے فروخت کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔
کارروائی کے دوران ادویات کو موقع پر ضبط کر کے مکان کو سیل کر دیا گیا جبکہ دو افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ پشاور عوام کے صحت کے تحفظ کے لیے ادویات کی غیر قانونی فروخت، ذخیرہ اندوزی، اور جعلی مصنوعات کی تیاری کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور نے واضح کیا کہ ایسے عناصر جو عوام کی صحت سے کھیلنے کے مرتکب ہیں، کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ غیر معیاری یا مشکوک ادویات کی فروخت کے متعلق فوری طور پر ضلعی انتظامیہ یا محکمہ صحت کو آگاہ کریں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔