کراچی میں مسجد کے قریب ندی سے انسانی سر برآمد، پولیس نے تحقیقات شروع کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
ڈاکس تھانے کے علاقے مچھر کالونی اللہ والی مسجد کے قریب ندی سے ایک انسانی سر ملا ہے جسے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے ڈاکس تھانے منتقل کر دیا گیا۔ ایس ایچ او ڈاکس نند لال نے بتایا کہ ملنے والی سر کی عمر 35 سے 40 سال معلوم ہوتی ہے اور فوری طور پر سر کی شناخت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے بتایا کہ چند روز قبل گلشن اقبال تھانے کے علاقے گلشن اقبال بلاک 5 پوسٹ آفس کے قریب ایک انسانی دھڑ ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نالے سے ملنے والے سر اور گلشن اقبال سے ملنے والے دھڑ کا ڈی این اے کروایا جائے گا تاکہ معلوم ہو سکے کہ ملنے والا سر اور دھڑ ایک ہی انسان کا ہے یا الگ الگ انسانوں کے ہیں۔ پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سانحہ گلشن اقبال، متاثرہ فیملی کے ڈیڑھ کروڑ کے مقروض ہونے کا انکشاف
کراچی (نیوزڈیسک) گلشنِ اقبال میں فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کے واقعے کے حوالے سے پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ متاثرہ فیملی نے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا قرض لیا ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق مذکورہ فیملی کے 75 لاکھ روپے کے قرض سے متعلق شکایت بھی موصول ہو چکی ہے، گھر اور ایک گاڑی بھی کرائے پر لی ہوئی ہے، گھر میں موجود دوسری گاڑی بینک لیز پر ہے، بیٹا پراپرٹی کا کام کرتا ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق بیٹے نے جوس میں نیند کی گولیاں لیں، بیٹے کے نیند کی گولیاں لینے کی وجہ سے اس کی حالت غیر ہوئی، جبکہ والد کے پاس سے ایک خط ملا ہے جس کی مزید جانچ کر رہے ہیں۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ والد اور بیٹے کو حراست میں لیا ہوا ہے، خواتین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ان کی موت کی وجہ سامنے آ سکے گی۔