کراچی: گلشن اقبال سے3 خواتین کی لاشیں ملنے کا واقعہ،متاثرہ فیملی کے ڈیڑھ کروڑ کی مقروض ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں ملنے کے واقعے کے حوالے سے پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ متاثرہ فیملی نے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا قرض لیا ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق مذکورہ فیملی کے 75 لاکھ روپے کے قرض سے متعلق شکایت بھی موصول ہو چکی ہے، گھر اور ایک گاڑی بھی کرائے پر لی ہوئی ہے، گھر میں موجود دوسری گاڑی بینک لیز پر ہے، بیٹا پراپرٹی کا کام کرتا ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق بیٹے نے جوس میں نیند کی گولیاں لیں، بیٹے کے نیند کی گولیاں لینے کی وجہ سے اس کی حالت غیر ہوئی، جبکہ والد کے پاس سے ایک خط ملا ہے جس کی مزید جانچ کر رہے ہیں۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ والد اور بیٹے کو حراست میں لیا ہوا ہے، خواتین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ان کی موت کی وجہ سامنے آ سکے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کراچی: گھر سے ملنے والی خواتین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل، پولیس کا بیان سامنے آ گیا
---فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشن اقبال کے گھر سے خواتین کی ملنے والی تینوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ایسٹ زبیر شیخ کے مطابق تینوں خواتین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا ہے، موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
ایس ایس پی ایسٹ زبیر شیخ کا کہنا ہے کہ واقعہ کافی حد تک مشکوک لگتا ہے، تین خواتین میں سے ایک کی موت دو روز قبل ہوئی، خواتین کی اموات کے حوالے سے گھر کے سربراہ محمد اقبال کو معلوم تھا۔
کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال بلاک ون میں گھر سے 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ محمد اقبال نے ہی تینوں لاشوں کے حوالے سے ون فائیو کو اطلاع دی، ایک لاش محمد اقبال کی اہلیہ، دوسری بیٹی، تیسری بہو کی تھی۔
زبیر شیخ کے مطابق گھر میں موجود محمد اقبال کا بیٹا یاسین تشویشناک حالت میں ملا تھا، یاسین کا بیان حاصل کرنے کے لیے پولیس رات میں اسپتال گئی تھی، کیس کے حوالے سے یاسین کا بیان اہمیت کا حامل ہے۔