لاہور: غازی آباد میں خاتون کا چھٹی کرنے پر کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
لاہور:
لاہور کے علاقے غازی آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا واقعہ سامنے آگیا۔
پولیس کے مطابق 9 سالہ مقدس نامی بچی تاج باغ کے علاقے میں ناہید نامی خاتون کے گھر کام کرتی تھی، ایک روز قبل مقدس نے چھٹی کی تو ناہید نامی خاتون اس کے گھر پہنچ گئی اور وہاں مبینہ طور پر بچی پر تشدد کیا۔
واقعے کے دوران مقدس کے منہ سے خون بہنے لگا جس کے بعد ملزمہ ناہید اپنے شوہر سہیل کے ہمراہ فرار ہوگئی۔
اہلِ محلہ نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ غازی آباد پولیس نے بچی کی والدہ ثمینہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں طالبہ کو قتل کرنے والے ملزم پر فرد جرم عائد
اسلام آباد:اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں طالبہ کو قتل کرنے والے ملزم پر فرد جرم عائد کردی۔
22 سالہ طالبہ ایمان افروز کے قتل کے کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی۔ ملزم فیروز نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کر لیا۔
مقتولہ کی جانب سے وکیل سردار قدیر عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس کی اگلی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے، ایمان افروز کے قتل کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ رواں سال اپریل کے مہینے میں پیش آیا تھا جب ایمان اسلام آباد کی اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں اپنی سہیلیوں کے ساتھ مقیم تھی۔
پولیس کے مطابق میں جھنگ سے تعلق رکھنے والاملزم فیروز واردات کی نیت سے ہاسٹل میں داخل ہوا تو وہاں موجود لڑکیوں نے شورمچادیا جس پر ملزم نے انہیں خاموش رہنے کا کہا تاہم لڑکیوں نے مزاحمت کی تواس نے فائرنگ کردی۔
پولیس کا بتانا تھا کہ ملزم کی ایک گولی 22 سالہ ایمان کو لگی تھی جس سے وہ موقع پر دم توڑ گئی تھی جس کے بعد ملزم فرار ہوگیا اورواردات کے بعد روپوش رہا جسے پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے 17 جون کو گرفتار کیا تھا۔