افغانستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے، رائٹرز
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
ایک روز قبل ایک افغان سرکاری ذریعے نے بتایا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان اہم معاملات پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور ایک مشترکہ اعلامیے کے اجرا کی امید تھی، جس میں جنگ بندی میں توسیع، تجارتی راستوں کی بحالی اور قیدیوں کی رہائی شامل تھی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے سرکاری میڈیا اور پاکستان کے ایک سیکیورٹی ذریعے نے رائٹرز کو بتایا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے۔ ایک روز قبل ایک افغان سرکاری ذریعے نے بتایا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان اہم معاملات پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور ایک مشترکہ اعلامیے کے اجرا کی امید تھی، جس میں جنگ بندی میں توسیع، تجارتی راستوں کی بحالی اور قیدیوں کی رہائی شامل تھی۔
12 اکتوبر کو پاکستان نے طالبان کی سرحدی چوکیوں پر حملے کیے۔ استنبول مذاکرات، دوحہ میں ہونے والی گزشتہ نشست کا تسلسل تھے، جس میں دونوں فریقین نے ایک ہفتے کی سرحدی جھڑپوں کے بعد فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ اگرچہ اب تک جنگ بندی برقرار ہے، لیکن باہمی عدم اعتماد بدستور گہرا ہے۔ استنبول مذاکرات کا مقصد ایک باضابطہ سیکورٹی تعاون کا فریم ورک تشکیل دینا تھا تاکہ مستقبل میں ایسے تنازعات کے اعادے کو روکا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
محسن نقوی اور عراقی وزیر داخلہ جنرل عبدالامیر الشمری کے درمیان برسلز میں اہم ملاقات
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور عراقی وزیر داخلہ جنرل عبدالامیر الشمری کے درمیان برسلز میں اہم ملاقات ہوئی جس میں پاک عراق دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی تعاون اور زائرین کی سہولت کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کی وزارات داخلہ کے درمیان تعاون کو پائیدار اور مؤثر بنیادوں پر مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ عراقی وزیر داخلہ نے پاکستان کی جانب سے زائرین گروپس کو باقاعدہ منظم اور ریگولیٹ کرنے کے حالیہ اقدامات کو بھرپور سراہتے ہوئے کہاکہ آپ کے دور میں پہلی بار زائرین گروپس کو منظم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے جو قابل تحسین ہیں۔عراقی وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستانی وزارتِ داخلہ کی فراہم کردہ فہرست میں شامل تمام زائرین کو عراق آنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ زائرین کو مقررہ مدت سے زائد قیام کی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے قریبی رابطے میں رہیں گے تاکہ زائرین کی فیسیلیٹیشن اور نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی زائرین کی سلامتی، عزت اور سہولت حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔دونوں وزرائے داخلہ نے سیکیورٹی تعاون، انسداد دہشت گردی، انسانی سمگلنگ کی روک تھام اور معلومات کے تبادلے کیلئے مشترکہ میکنزم کو مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔اس موقع پر عراقی وزیر داخلہ نے جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ملاقات میں زائرین کی سہولت، سیکیورٹی تعاون اور دوطرفہ روابط کو مزید مضبوط بنانے کا مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔