ٹرمپ نے ایک بار پھر تھائی لینڈ اور کموڈیا میں جنگ بندی کروادی
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا اصل امن معاہدے پر واپس جانے پر آمادہ ہو گئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے اعظم سے اہم گفتگو ہوئی اور دونوں ممالک نے آج سے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ سڑک کنارے بم دھماکا حادثاتی تھا جس میں کئی تھائی فوجی ہلاک ہوئے، تھائی لینڈ نے دھماکے کے بعد سخت جواب دیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک بڑے تصادم سے بچنے کیلئے تیار ہیں اور تھائی لینڈ اور کمبوڈیا امریکا کے ساتھ تجارت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر امریکی صدر کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جارہا تھا۔
تھائی فوج کا کہنا تھا کہ کمبوڈین دستوں نے اوبون رتچاتھانی صوبے کے نام یوئن ضلع کے چونگ بوک علاقے میں متعدد مقامات پر پہلے فائرنگ کی، جس میں ایک تھائی فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے تھے۔
کمبوڈیا کی وزارت دفاع کے مطابق تھائی فوج نے علی الصبح دو مختلف مقامات پر حملے کیے، جبکہ کمبوڈین فوج نے کئی روز سے جاری اشتعال انگیزی کے باوجود جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ جولائی میں یہ سرحدی تنازع پانچ روزہ جنگ میں تبدیل ہوگیا تھا، جس میں کم از کم 48 افراد ہلاک اور تین لاکھ افراد کو عارضی طور پر نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ اس دوران دونوں ملکوں نے راکٹ اور بھاری توپ خانوں کا کھلے عام استعمال کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تھائی لینڈ اور
پڑھیں:
حماس: اسرائیل پر حملوں میں کمی کی یقین دہانی کروادی، غیرمسلح ہونے سے صاف انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مستقبل میں اسرائیل پر حملوں میں کمی کی یقین دہائی کروا دی تاہم غیر مسلح ہونے سے صاف انکار کر دیا۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے یقین دہانی کروائی کہ مزاحمتی تنظیم غزہ سے اسرائیل پر مستقبل میں ہونے والے حملوں ک
و روکنے کیلیے اقدامات کرے گی، لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہتھیار ڈالنا تنظیم کیلیے ایسا ہے جیسے اس کی روح چھین لینا۔
حماس رہنما خالد مشعل نے جنگ بندی مذاکرات کے پہلے مرحلے کے اختتام کے ساتھ اس کے تسلسل میں کمی کے خدشات کے درمیان اہم مسائل پر حماس کے مؤقف کی وضاحت کی۔
منگل کو حماس نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھتا ہے تو جنگ بندی آگے نہیں بڑھ سکتی۔
خالد مشعل نے مزید بتایا کہ حماس غزہ کیلیے کسی غیر فلسطینی انتظامیہ کو قبول نہیں کرے گی جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد بورڈ آف پیس کے ممکنہ ارکان کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
فائنینشل ٹائمز نے منگل کو رپورٹ کیا کہ برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی اس بورڈ کیلیے نامزدگی کو متعدد عرب اور مسلمان ممالک کی مخالفت کے بعد مسترد کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ حماس پہلے ہی ٹونی بلیئر کی شمولیت کی مخالفت کر چکی ہے اور اس کے عہدیدار حسام بدران نے انہیں ناپسندیدہ شخصیت اور نحوست کی علامت قرار دیا تھا۔
حسام بدران کا کہنا تھا کہ انہوں نے فلسطینی کاز، عربوں یا مسلمانوں کیلیے کبھی کوئی بھلائی نہیں کی اور برسوں سے ان کا مجرمانہ اور تباہ کن کردار سب پر عیاں ہے۔