پاک افغان مذاکرات میں ایسی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جس سے زیادہ امیدیں وابستہ کی جائیں، خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 30 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات میں ایسی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جس سے زیادہ امیدیں وابستہ کی جائیں۔ خواجہ آصف نے کہاکہ افغان طالبان کے ساتھ مزاکرات میں ابھی تک کوئی بریک تھرو نہیں ہوا نا ہی ایسی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی کہ جس سے زیادہ امیدیں وابستہ کی جاسکیں۔

انہوں نے کہا قطرکے وزیردفاع اور ترکی کیانٹیلیجنس چیف مذاکرات میں کامیابی کے لیے کوشاں ہیں، ترکی اورقطر کی کوشش ہے کہ مذاکرات میں کسی قسم کا تعطل نہ ہو، ہمارا وفد کل رات واپسی کے لیے ائیرپورٹ پہنچ چکا تھا مگر پھر قطر اورترکی کی جانب سیکہا گیا کہ ہمیں مذاکرات کیحوالیسیایک اورموقع دیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیاکہ کابل کے وفد سے بات کرتے ہیں اورکوئی راستہ نکالنیکی کوشش کرتے ہیں، ابھی تک مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوئیلیکن وفد ابھی تک استنبول میں ہے، دوست ممالک کے کہنے پر کابل کے رویے میں بدلا آتا ہے اور دہشتگردوں کی پشت پناہی نہیں کریگاتویہ ایک اہم نکتہ ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہوسکتاہے یہ بات ہورہی ہوکہ اگر مذاکرات شروع کررہیہیں توکچھ نہ کچھ نتائج ہونیچاہئیں، ان تمام شرائط کی بنیاد امن ہے اور اگر امن نہیں ہوگا تو آگے نہیں بڑھا جاسکتا، بھارت کے کہنے پر دہشتگردی یا ٹی ٹی پی کی پشت پناہی ہوگی تو کچھ نہیں ہوسکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا جب تک امن اوراعتماد کی بحالی نہیں ہوگی تب تک تجارت یا دیگرمثبت پیشرفت ممکن نہیں، اگر وہ ضد پر اڑیہیں یاہندوستان کی پراکسی کاکردار اداکر رہیہیں توکچھ نہیں کہاجاسکتا، پاکستان کے امن کو تہہ بالا کرنے کی کوشش کی گئی تو “اینج تے اینج ہی سہی۔”

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعظم کی سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والوں کی شناخت کیلیے تحقیقات کی ہدایت وزیر اعظم کی سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والوں کی شناخت کیلیے تحقیقات کی ہدایت نیشنل ایکشن پلان کے تحت کام اس طرح کیا جائے جس میں عوام کا نقصان نہ ہو، علی امین سینئر صحافی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کی کوشش ناکام ،صادق آباد پولیس نے تین اجرتی قاتل گرفتار کر لئے ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آگئی باجوڑ: پاک-افغان سرحد پر خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 4 دہشتگرد ہلاک آزاد کشمیر میں سیاسی ہلچل، وزیراعظم انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اہم پیشرفت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جس سے زیادہ امیدیں وابستہ کی ایسی کوئی پیشرفت نہیں ہوئی مذاکرات میں خواجہ آصف پاک افغان کی کوشش

پڑھیں:

افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: امیر متقی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے اور جو کوئی بھی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیر خارجہ امیر خان متقی نے علما کی جانب سے ایک روز قبل متفقہ طور پر منظور کی گئی ایک پانچ نکاتی قرارداد کی توثیق کی۔

کابل یونیورسٹی میں افغانستان کے 34 صوبوں سے جمع ہونے والے سینکڑوں علمائے نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں موجودہ نظام کی حمایت، علاقائی سالمیت کے دفاع، افغانستان کی سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے، افغانوں کی بیرونِ ملک عسکری سرگرمیوں میں شمولیت کی مخالفت اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر زور دیا گیا تھا۔

امیر خان متقی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، علما کے فتوے کی بنیاد پر افغان قیادت اپنی سرزمین سے کسی کو دوسرے ممالک میں عسکری سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت نہیں دیتی۔

افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی امارت کی قیادت کسی کو دوسرے ممالک میں عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں دے گی، لہٰذا جو بھی افغان اس ہدایت کی خلاف ورزی کرے گا، علما کے مطابق اس کے خلاف اسلامی امارت کارروائی کر سکتی ہے۔

اگرچہ امیر خان متقی نے کسی ملک کا نام نہیں لیا تاہم عام خیال یہی ہے کہ یہاں مراد پڑوسی ملک پاکستان ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین رواں برس اکتوبر میں سرحدی جھڑپوں کے بعد سے تناؤ کی کیفیت ہے، پاکستان کا اصرار ہے کہ افغانستان میں موجود کالعدم ٹی ٹی پی کے عسکریت پسند سرحد پار حملے کرتے ہیں۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے دوحہ اور اس کے بعد استبول میں مذاکرات کے بعد اگرچہ دوحہ اور ترکی کی ثالثی سے امن پر عارضی طور پر اتفاق ہوا ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے دوطرفہ تجارت رکی ہوئی ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران افغان علما کی قرارداد پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ ہم افغان علما کے بیان کا جائزہ لینے کے لیے اسے دیکھیں گے لیکن اس کے باوجود ہم افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہیں گے۔

امیر خان متقی نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ ان واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغان پہلے سے زیادہ متحد اور ہم آہنگ ہیں، علما کے فتوے کی بنیاد پر موجودہ نظام کا تحفظ صرف سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری نہیں بلکہ تمام شہریوں کا مشترکہ فرض ہے۔

افغان وزیر خارجہ کے مطابق کی قرارداد کی بنیاد پر اسلامی ممالک کو باہمی اچھے تعلقات برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، پہلے کی طرح علما نے ایک بار پھر نصیحت کی ہے کہ مسلمانوں کو باہمی اتحاد اور ایک دوسرے کو قبول کرنے کی روش برقرار رکھنی چاہیے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات میں پیشرفت، بات چیت کا دوسرا دور آج ہوگا
  • پی ٹی آئی نے ملک کو نقصان پہنچایا، سازش کے تحت نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی، وزیر اطلاعات
  • سازشی عناصر آج بھی عمران خان کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں: خواجہ آصف
  • سازشی عناصر عمران خان کو واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں: خواجہ آصف
  • افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، امیر متقی
  • طالبان اور افغان اولمپک کمیٹی مذاکرات؛ خواتین کھلاڑیوں کیلیے ممکنہ پیش رفت کی امید
  • افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: امیر متقی
  • بیرون ملک عسکری سرگرمیاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ایک ہزار افغان علما کی قرارداد
  • افغانستان سے باہر عسکری سرگرمیاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: امیر متقی
  • افغان علما کا فتویٰ: ایک خوشگوار اور اہم پیشرفت