شہر قائد کا ایک اور شہری ہنی ٹریپ کے ذریعے کچے کے ڈاکوؤں کے جال میں پھنس گیا، اغوا کرنے کے بعد ڈاکوؤں نے رہائی کے عوض دو کروڑ روپے کا تاوان، قیمتی گھڑی اور موبائل فون کا مطالبہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے رہائشی نوجوان کی کچے کے ڈاکوؤں نے زنجیروں میں جکڑی اور اسلحے کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو اہل خانہ کو بھیج کر رہائی کے عوض 2 کروڑ روپے، راڈو گھڑی اور قیمتی موبائل فون مانگ لیا۔

ڈاکوؤں نے اسلحے کے سائے سائے میں بنائی گئی تشدد کرتے ہوئے بنائی اور پھر اسے اہل خانہ کے واٹس ایپ پر سینڈ کر دیا جس میں نوجوان رہائی کیلیے فریادیں کررہا ہے۔

 مغوی کے نوجوان کے بھائی تیمور نے الفلاح پولیس کی جانب سے تعاون نہ کرنے پر گزشتہ روز سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو اپنے بھائی کے اغوا سے متعلق درخواست جمع کرائی جس میں انھوں نے بتایا کہ وہ ملیر عظیم پورہ کا رہائشی ہے میرا بھائی جنید جو کہ گزشتہ جمعے 24 اکتوبر کو شام 5 بجے دوستوں کے ہمراہ گھومنے گیا تھا جس کے بعد 29 اکتوبر کی شب ساڑھے دس بجے کے قریب میرے بھائی کے نمبر سے مجھے کال موصول ہوئی جس پر کوئی اجنبی شخص تھا اور بھائی کے اغوا کا بتا رہا تھا۔

نوجوان کے مطابق کالر نے رہائی کے عوض 2 کروڑ مطالبہ کیا اور نہ دینے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی جبکہ گزشتہ روز جمعرات کی صبح ساڑھے سات بجے کے قریب میرے بھائی کے نمبر سے میری ہمشیرہ کے نام پر میرے بھائی کی ویڈیو بھیجی جس میں اس پر تشدد کیا جا رہا تھا۔

 درخواست گزار کے مطابق جب الفلاح تھانے گئے تو انھوں نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا اور بدتمیزی بھی کی۔

اس حوالے سے مغوی جنید کے بھائی تیمور نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان کا بھائی ہنی ٹریپ کی وجہ سے ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنس گیا جبکہ آئی جی سندھ کو درخواست دینے کے بعد کشمور سے ڈی ایس پی رینک کے افسر کی کال آئی تھی جنھیں ہم نے تمام صورتحال سے آگاہ کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے میرے بھائی کی رہائی کے عوض 2 کروڑ روپے تاوان کے ساتھ راڈو گھڑی اور قیمتی موبائل فون بھی مانگا ہے اور 5 دن کا وقت دیا تھا جس میں سے 3 دن تو گزر چکے ہیں اور اب صرف 2 روز باقی رہے گئے ہیں۔

مغوی کے بھائی نے مطالبہ کیا کہ پولیس میرے بھائی کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔

 انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ الفلاح پولیس ہمیں کشمور جا کر مقدمہ درج کرانے کا مشورہ دے رہی ہے تاکہ ہم بھی اغوا ہوجائیں۔

 ایک سوال کے جواب میں مغوی کے بھائی نے بتایا کہ میرا بھائی پیزا شاپ پر 1100 روز اجرت پر کام کرتا تھا ، تین ماہ قبل اس کی شادی ہوئی ہے اور اس کی اہلیہ میکے گئی ہوئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رہائی کے عوض میرے بھائی کروڑ روپے کے بھائی بھائی کے بتایا کہ ڈاکوو ں

پڑھیں:

ڈکی بھائی کی اہلیہ سے رشوت لینے پر این سی سی آئی اے افسران کی گرفتاری کا انکشاف

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ( این سی سی آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز اور دیگر افسران کے خلاف رشوت لینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف " ڈکی بھائی" کی اہلیہ عروب جتوئی کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے کے افسران نے یوٹیوبر کی فیملی سے 90 لاکھ روپے رشوت کے طور پر وصول کیے۔ ایف آئی آر کے مطابق، تفتیشی افسر شعیب ریاض نے 60 لاکھ روپے رشوت وصول کی اور یہ رقم یوٹیوبر کے دوست عثمان نے فراہم کی۔ اس کے بعد شعیب ریاض نے ملزم کا جوڈیشل ریمانڈ کرانے کے لیے مزید 30 لاکھ روپے وصول کیے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شعیب ریاض نے 50 لاکھ روپے اپنے فرنٹ مین کو ایک کار شو روم کے مالک کے پاس رکھوائے، جبکہ 20 لاکھ روپے خود اپنے پاس رکھے اور ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز کو اس رقم میں سے 5 لاکھ روپے دیے۔ مقدمہ میں ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں نو این سی سی آئی اے افسران کا ذکر کیا گیا ہے جن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ ان افسران میں چوہدری سرفراز، زاور احمد، علی رضا، شعیب ریاض، یاسر رمضان، مجتبیٰ ظفر اور محمد عثمان شامل ہیں، جو کچھ دنوں سے لاپتہ تھے۔ آج ایف آئی اے نے چھ این سی سی آئی اے افسران کو گرفتار کیا، جن کے وکیل نے لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دائر کی، جس میں افسران کی فوری پیشی کی استدعا کی گئی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد سے نہ اہل خانہ کو ملاقات کی اجازت دی گئی اور نہ ہی ایف آئی آر کی کاپی فراہم کی گئی، جو کہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ گرفتار افراد کو 24 گھنٹوں میں عدالت کے سامنے پیش کرنا ضروری ہے، مگر انہیں روکا گیا اور ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے کو ہدایت دی جائے کہ وہ افسران کو فوراً عدالت میں پیش کرے تاکہ انصاف اور قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز کو گزشتہ ماہ مختلف تنازعات کی بنا پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور انہیں اسلام آباد ہیڈکوارٹرز رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • روجھان کچہ، پولیس کی بروقت کارروائی، 4 مغوی بازیاب
  • پنجاب پولیس کا کچہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، 4 مغوی بازیاب
  • شہری کو اغوا کرکے تاوان طلب کرنے کیخلاف کیس: ڈی آئی جی، ایس ایس پی سمیت دیگر کو نوٹس جاری
  • سی سی ڈی کے انسپکٹر نے اہلکاروں کے ہمراہ شہری کو اغواء کرلیا
  • 6گھنٹے میں سوا کروڑ روپے کے ای چالان ، شہریوں کا شدید غم و غصے کا اظہار
  • کراچی میں ای چالان کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد کے چالان
  • ڈکی بھائی کی اہلیہ سے رشوت لینے پر این سی سی آئی اے افسران کی گرفتاری کا انکشاف
  • کراچی : صرف 6گھنٹوں میں شہریوں پر سوا کروڑ روپے سے زائد کے ای چالان جاری
  • کراچی میں رات گئے پولیس مقابلے، 4 زخمی ڈاکوؤں سمیت 5 ملزمان گرفتار، ایک فرار