قومی ایئر لائن پر پابندی سے حکومت کو کافی نقصان ہوا، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
تصویر، جیو نیوز اسکرین گریب
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائن پر پابندی سے حکومت کو کافی نقصان ہوا، ہم نے اس کے معیار کو دوبارہ بحال کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی ایئر لائن کے برطانیہ فلائٹ آپریشن بحالی کا افتتاح کیا۔ اسلام آباد میں ہونے والی تقریب میں برطانوی ہائی کمشنر، پاکستان کے سیکریٹری دفاع اور دیگرحکام شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی ایئر لائن کے روٹس دوبارہ بحال ہوئے، سفارتی عملے کو سلام پیش کرتا ہوں، سفارتی عملے کی کوششوں سے پابندی کا خاتمہ ہوا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر جین میرٹ کا تعاون اس عمل میں کلیدی رہا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی ایئر لائن
پڑھیں:
ٹی ایل پی کے باب کا خاتمہ، وفاقی حکومت نے دہشتگرد قرار دےکر پابندی لگا دی
سٹی42: پنجاب حکومت کی درخواست پر وفاقی حکومت نے لبیک تنظیم کو دہشتگرد قرار دینے اور اس پر پابندی لگانے کی منطوری دے دی۔
تحریک لبیک عرف ٹی ایل پی کو دہشتگرد تنظیم قرار دے کر کالعدم کرنے کا نوٹیفیکیشن کسی بھی وقت متوقع ہے۔
آج پرائم منسٹر ہاؤس میں ہونے والے اہم اجلاس میں وفاقی کابینہ نے بار بار ریاست کے اداروں پر حملے کرنے اور ریاست کے اہلکاروں پر بلا جواز بار بار تشدد کرنے، بار بار شدید نوعیت کا اشتعال پھیلانے، شاہراہیں بلال کر کے شدید خوف و ہراس پھیلانے، پبلک لائف کو یرغمال بنانےکے ساتھ ساتھ عوام کو بھی بار بار شدید خوف و ہراس اور دباؤ میں لانے کی ذمہ دار مذہبی تنظیم ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کر رہے تھے۔ اجلاس میں پنجاب کی حکومت کی بھیجی ہوئی سمری پیش کی گئی جس میں پنجاب کی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سنگین جرائم کی وجہ سے اس تنظیم پر پابندی گانے کی سفارش کی تھی۔ وفاقی کابینہ نے اس درخواست کا تفصیل سے جائزہ لینے کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی ۔
خریداروں کیلئے بڑی خوشخبری، پاکستان میں سستے سولر پینلزتیار
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے ضابطے کی کارروائی ک مکمل کرنے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو احکامات جاری کردیئے ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے ایک ہفتہ پہلے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کے لئے قواعد کے مطابق ریفرنس بنا کر وفاقی وزارت داخلہ کو بھیجا گیا تھا۔ پنجاب حکومت نے تحریک لبیک کے معاملہ کو پنجاب کی سوبائی کابینہ کے اجلاس میں تفصیل کے ساتھ ڈسکس کیا تھا اور فیصلہ کیا تھا کہ مستقلاً تشدد اور دہشتگردی مین ملوث اس تنظیم پر پابندی لگانے کے لئے وفاقی حکومت کو مراسلہ بھیجا جائے۔ صوبائی حکومت کے بھیجے ہوئے ریفرنس میں اس تنطیم پر پابندی لگانے کی وجوہات تمام شواہد کے ساتھ موجود ہیں۔
لاہور دنیاکے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا
آج ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزارت داخلہ نے سمری کابینہ کے ارکان کے سامنے پیش کی، جس میں ٹی ایل پی پر پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ کی سیکشن الیون بی ون کے تحت تجویز کی گئی۔
وزارتِ داخلہ کی سمری
وزارتِ داخلہ نے آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹی ایل پی کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے اور اس کو کالعدم قرار دینے کی جو سمری پیش کی اس میں کہا گیا کہ ٹی ایل پی پر نفرت انگیز تقاریر کرنے پر پابندی عائد کی جائے، ٹی ایل پی فرقہ وارانہ انتہاپسندی اور تشدد میں ملوث ہے۔ ٹی ایل پی بین الاقوامی تعلقات خراب کرنےکا باعث بھی بنی۔
برقعہ پوش خواتین قیمتی انگوٹھیوں کا باکس چوری کر کے فرار
چارج شیٹ میں کہا گیا کہ ٹی ایل پی اقلیتوں کے خلاف تشدد میں ملوث ہے۔
ٹی ایل پی ہجوم کے تشدد میں ملوث ہے۔
ٹی ایل پی نے نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
ٹی ایل پی ہتھیار سازی میں بھی ملوث ہے۔
ٹی ایل پی نےمحرم کے مہینےمیں شیخوپورہ اور میانوالی میں فرقہ وارانہ تشدد کیا۔ تشدد کے دوران 70 لوگ زخمی اور 5 افراد جاں بحق ہوئے۔
پنجاب حکومت کا لاؤڈ سپیکر ایکٹ کا نفاذ لازمی اور مزید سخت کرنے کا فیصلہ
چارج شیٹ کے مطابق ٹی ایل پی کے حالیہ مظاہروں میں 6 افراد زخمی ہوئے۔ ایک پولیس اہلکار شہید ہوا۔
ٹی ایل پی کے مظاہروں میں 47 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ بعض اہلکار عمر بھر کے لیے معذور ہوگئے۔
ٹی ایل پی کے تشدد سے بھرے دس سال پر ایک نظر
پنجاب پولیس نے سنہ 2016 سے 2025 تک اس تنظیم کے پُرتشدد حملوں کے دوران ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی تفصیل 16 اکتوبر کو جاری کردی تھی۔
امریکا نے روس کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد
لاہور: پنجاب پولیس نے2016 سے2025 کے دوران مذہبی جماعت کی جانب سےکیےگئے پُرتشدد مظاہروں اور احتجاج کے دوران جانی اور مالی نقصانات کی تفصیل جاری کر دیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق ٹی ایل پی کے مظاہرین نے پنجاب بھر میں 11 پولیس ملازمین کو شہید کیا جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ، ڈنڈوں اور فائرنگ سے 1648 ملازمین زخمی ہوئے۔
ریکارڈ کے مطابق زخمی ہونے والے 69 ملازمین مستقل معذور جبکہ 202 شدید زخمی ہوئے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مظاہرین کے تشدد سے 16 شہری جاں بحق جبکہ 54 شدید زخمی ہوئے۔
ٹی ایل پی کے احتجاج میں 97 گاڑیاں توڑ پھوڑ کرکے مکمل ناکارہ اور 2گاڑیاں جلائی گئیں، احتجاجوں میں پولیس کی 10 عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق ٹی ایل پی کے پر تشدد مظاہرین پر 305 مقدمات دہشتگردی دفعات تحت درج ہوئے، تحریک لبیک کے پر تشدد مظاہرین پر480 دیگر دفعات کے تحت درج ہوئے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق حالیہ مقدمات میں 1529 نامزد 17ہزار812نامعلوم ملزمان کے خلاف درج ہوئے۔
Waseem Azmet