زوبین گارگ کی اہلیہ نے شوہر کے ہاتھ سے لکھا ہوا آخری خط شیئر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
بھارتی ریاست آسام سے تعلق رکھنے والے معروف آنجہانی گلوکار زوبین گارگ کی اہلیہ گریما گارگ نے اپنے مرحوم شوہر کا ہاتھ سے لکھا ہوا آخری خط سوشل میڈیا پر شیئر کردیا۔
گریما گارگ نے انسٹاگرام پر ایک تصویر کے ساتھ زوبین کا آخری خط شیئر کیا، جو دراصل ان کی آخری فلم ’’روئی روئی بینالے‘‘ کی تشہیری مہم کا حصہ تھا۔ یہ فلم 31 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہے۔
پوسٹ کے ساتھ گلوکار کی اہلیہ نے جذباتی پیغام بھی لکھا ’تم نے 15 ستمبر کو اپنے چاہنے والوں کے لیے جو خطوط لکھے، ان کے ہر لفظ میں محبت جھلکتی ہے۔ مگر میرے دل میں ایک سوال مسلسل چل رہا ہے19 ستمبر کو کیا ہوا؟ کیسے اور کیوں؟ جب تک ان سوالوں کے جواب نہیں ملتے، سکون نہیں مل سکتا‘۔
A post common by Garrima Saikia Garg (@garima.
زوبین گارگ کے ہاتھ سے لکھے گئے اس خط میں تحریر تھا: ’’ذرا انتظار کرو، میری نئی فلم آنے والی ہے۔ ضرور دیکھنے آنا۔ محبت کے ساتھ، زوبین دا۔‘‘
یا علی مدد علی گانے سے مشہور گلوکار کے مداح اس خط کو اور زوبین کی اہلیہ کے پیغام کو پڑھ کر گہرے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ زوبین گارگ 19 ستمبر کو سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ کے دوران ہلاک ہوگئے تھے جس کی تاحال تحقیقات جاری ہیں اور گلوکار کے ساتھ جائے وقوعہ پر موجود افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
زوبین کی موت کی خبر نے ان کے چاہنے والوں کو گہرے صدمے میں مبتلا کردیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل زوبین گارگ کی اہلیہ کے ساتھ
پڑھیں:
بھارتی گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ کو نسلی تعصب کا سامنا
MUMBAI:بالی ووڈ کی چمک دمک اور دلکش دنیا میں تنقید اور ٹرولنگ اکثر سامنے آتی ہے جہاں اس طرح کے واقعات سے بچنا اداکاروں اور فن کاروں کو ممکن نہیں ہوتا اور وہ اسٹار جن کو دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے انہیں ایسے ناموافق حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ کے ساتھ بھی آسٹریلیا میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا اور انہوں نے بتایا کہ انہیں پرفارم کرتے ہوئے نسلی تعصب اور دقیانوسی تصورات کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس واقعے میں جو چیز سب سے زیادہ نمایاں رہی وہ نفرت یا تنقید نہیں تھی بلکہ دوسانجھ کا منظم اوراحترام پر مبنی طاقت ور پیغام تھا جس نے دنیا بھر میں موجود ان کے مداحوں کا دل جیت لیا۔
دلجیت دوسانجھ نے اپنے عالمی دورے کے دوران پیش آنے والے تجربے کے بارے میں بتایا کہ جب وہ آسٹریلیا پہنچے تو انہیں ایئرپورٹ پر ان کی تصویریں لینے کے لیے روکا گیا لیکن اس کے بعد جو تبصرے سامنے آئے، وہ ان کے لیے حیران کن تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں آسٹریلیا آیا تو چند ایجنسیوں نے میری تصاویر شائع کیں، پھر کسی نے مجھے وہ تبصرے بھیجے جو لوگ کر رہے تھے اور وہ لوگ کہہ رہے تھے کہ 'نیا اوبر ڈرائیور آگیا ہے' یا 'نیا 7–11 اسٹور کا ملازم پہنچ گیا ہے'۔
دلجیت نے بتایا کہ انہوں نے ایسے بہت سے نسلی تبصرے دیکھے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دنیا ایک ہونی چاہیے اور اس میں کوئی سرحدیں نہیں ہونی چاہئیں۔
تنقید کے باوجود دلجیت دوسانجھ نے ان منفی تبصروں کا انتہائی وقار اورانکساری کے ساتھ سامنا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ٹیکسی یا ٹرک ڈرائیور سے تشبیہ دیے جانے پر کوئی اعتراض نہیں۔
گلوکار اور اداکار نے مزید کہا کہ انہیں ٹیکسی ڈرائیور یا ٹرک ڈرائیور سے موازنہ کیے جانے سے کوئی دکھ نہیں ہوتا بلکہ وہ محنت کش لوگوں کی دل سے عزت کرتے ہیں کیونکہ یہی وہ لوگ ہیں جو اس دنیا کا نظام چلاتے ہیں۔
دلجیت نے کہا کہ مجھے ٹیکسی یا ٹرک ڈرائیور سے تشبیہ دیے جانے پر کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگر ٹرک ڈرائیور نہ ہوں تو آپ کے گھر تک روٹی بھی نہیں پہنچے گی، میں ناراض نہیں ہوں اور میری محبت سب کے لیے ہے، یہاں تک کہ ان لوگوں کے لیے بھی جو میرے بارے میں ایسے تبصرے کرتے ہیں۔
دلجیت دوسانجھ کے مداحوں نے اس ردعمل پر کہا کہ دلجیت نے ان کا دل جیت لیا ہے اور انہیں سلام پیش کیا۔
رپورٹ کے مطابق دلجیت دوسانجھ نے حال ہی میں 15 اکتوبر کو اپنا اورا نامی البم جاری کیا ہے اور عالمی فنکار جیکسن وانگ کے ساتھ "Buck" نامی گانے پر بھی تعاون کیا ہے، دلجیت نے فلم کان کے لیے بھی گانا گایا ہے۔