کرس براڈ نے آئی سی سی کی بھارت نوازی کا پول کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
پیسے کی طاقت سے ورلڈ کرکٹ کو تباہ کردیا، ہر معاملے میں خصوصی رعایت دی جاتی ہے
مجھے ایک فون کال موصول ہوئی اور کہا گیا کہ کوئی حل نکالو، ہاتھ ہلکا رکھو، سابق میچ ریفری
سابق میچ ریفری کرس براڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی بھارت نوازی کا پول کھول دیا۔کرس براڈ نے کہا کہ آئی سی سی کی جانب سے بھارت کے خلاف کوڈ آف کنڈکٹ کے معاملے میں ہاتھ ہلکا رکھنے کا کہا گیا تھا۔ ایک میچ میں بھارتی ٹیم 4 اوورز پیچھے تھی، سلو اوور ریٹ کا جرمانہ یقینی طور پر بنتا تھا۔آئی سی سی کے سابق میچ کرس براڈ نے یہ بھی کہا کہ مجھے ایک فون کال موصول ہوئی اور کہا گیا کہ کوئی حل نکالو، ہاتھ ہلکا رکھو، کیوں کہ یہ بھارتی ٹیم ہے۔انہوں نے کہا کہ فون کال کے بعد میں نے ٹائم کیلکولیشن میں موقع نکالا تھا، اگلے میچ میں سارو گنگولی نے دوبارہ وہی حرکت کی اور آفیشلز کی ایک نہ سنی۔سابق میچ ریفری نے کہا کہ میں نے جب پوچھا کہ ایسا پھر ہوا ہے، اب کیا کرنا ہے، تو کہا گیا کہ صرف گنگولی کو سزا دیں۔اُن کا کہنا تھا کہ کھیل میں کافی سیاست شامل ہے، اب لوگ سیاسی پیچیدگی سمجھ کر فیصلے کرتے، سارا پیسہ بھارت کے پاس ہے، اس نے عملی طور پر آئی سی سی پر قابو کرلیا ہے۔کرس براڈ نے کہا کہ مطمئن ہوں اب آئی سی سی میچ آفیشلز کا حصہ نہیں کیوں کہ یہ کافی سیاسی پوزیشن ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کرس براڈ نے نے کہا کہ سابق میچ کہا گیا
پڑھیں:
سابق فرانسیسی صدر نے جیل کی زندگی کو جہنم قرار دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی نے کہا ہے کہ جیل میں انہوں نے زندگی کا سب سے مشکل ترین بستر محسوس کیا۔ سابق صدر نے اپنی نئی کتاب میں پیرس کی لا سانتے جیل میں گزارے گئے 20 دن کا ذکر کیا ،جس میں انہوں نے جیل کے دِنوں کو جہنم کی زندگی قرار دیا۔ کتاب میں نکولس سرکوزی نے لکھا کہ اگر جیل کے بڑے آہنی دروازے کو نظرانداز کریں تو ان کا سیل ایک سستے ہوٹل کی طرح لگتا تھا۔ انہوں نے کتاب میں مزید لکھا ہے کہ سیل میں سونے کے لیے سخت گدا اور پلاسٹک جیسا تکیہ دیا گیا جبکہ بیت الخلا میں ایک شاور تھا جس سے پانی کی صرف چند بوندیں ہی گرتی تھیں۔ واضح رہے کہ نکولس سرکوزی فرانس کی پانچویں جمہوریہ کے پہلے سابق صدر ہیں جنہیں عملی طور پر قید کی سزا دی گئی اور اِسے ملک کی سیاسی تاریخ کا ایک غیرمعمولی واقعہ قرار دیا گیا تھا۔ 70 سالہ نکولس سرکوزی کو 2007 ء کے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم کے لیے لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی سے فنڈنگ لینے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔