’قوم برسوں ان کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی‘، خواجہ آصف کا سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم برسوں اُن کے اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کون ہیں، انہیں کن جرائم کی سنا دی گئی؟
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری اپنے بیان میں وزیر دفاع نے لکھا کہ قوم برسوں اُن کے اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
قوم برسوں فیض حمید صاحب اور جنرل باجوہ کے بوۓ ھوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
اللہ ھمیں معاف کرے، طاقت اوراقتدار کو
اللہ کی عطا سمجھ کے اس کی مخلوق کے لئے استعمال کی توفیق عطا فرماۓ۔ خوف خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے۔۔ آمین
ISPR
Rawalpindi, 11 December, 2025:
On August 12, 2024,…
— Khawaja M.
’اللہ ہمیں معاف کرے، طاقت اور اقتدار کو اللہ کی عطا سمجھ کر اس کی مخلوق کے لیے استعمال کرنے کی توفیق دے۔ حکمرانوں کا شیوہ خوفِ خدا بنے، آمین۔‘
انہوں نے اپنی پوسٹ میں آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز بھی شیئر کی جس کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی مکمل کرتے ہوئے سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو تمام الزامات میں قصوروار قرار دے کر 14 سال سخت قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ 11 دسمبر 2025 کو جاری کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق مقدمے میں سرکاری اختیارات کے غلط استعمال، سیاسی مداخلت اور فوجی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق شواہد پیش کیے گئے، جنہیں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے قابلِ سزا جرم قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید فیلڈ جنرل کورٹ مارشل وزیر دفاع خواجہ محمد آصفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ر فیض حمید فیلڈ جنرل کورٹ مارشل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آئی ایس
پڑھیں:
سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت کا طویل اور اہم مقدمہ اپنے فیصلے تک پہنچ گیا، جہاں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے انہیں 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سناتے ہوئے تمام الزامات میں قصوروار قرار دے دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کو 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی، پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت شروع کی جانے والی یہ کارروائی مجموعی طور پر 15 ماہ تک جاری رہی، جس دوران متعدد سماعتیں ہوئیں اور دفاع و استغاثہ کے دلائل تفصیل سے سنے گئے۔
فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے بتایا کہ مقدمے میں سابق لیفٹیننٹ جنرل کے خلاف چار سنگین نوعیت کے الزامات کی بنیاد پر کارروائی مکمل کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اپنے اختیارات اور سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال اور متعلقہ افراد کو غیر قانونی طور پر نقصان پہنچانے جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے مکمل قانونی تقاضوں کی پاسداری کرتے ہوئے کارروائی مکمل کی، ملزم کو اپنی پسند کی دفاعی ٹیم رکھنے کا پورا اختیار دیا گیا اور اسے وہ تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے جو اسے آئینی و فوجی قوانین کے تحت حاصل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جامع اور محنت طلب قانونی عمل کے بعد عدالت نے یہ قرار دیا کہ ملزم تمام الزامات میں ملوث تھا۔
فوجی حکام کے مطابق عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے ہوگا اور فیصلے کی روشنی میں تمام متعلقہ فوجی و قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ حالیہ برسوں کے سب سے نمایاں فوجی مقدمات میں سے ایک تصور کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ 29 نومبر 2022 کو لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی، سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 12 اگست 2024 کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب سپریم کورٹ کے حکم پر ٹاپ سٹی کیس کی کورٹ آف انکوائری کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید پاک فوج میں اہم ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں، وہ نہ صرف ڈی جی آئی ایس آئی کے منصب پر فائز رہے بلکہ بعدازاں کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر بھی خدمات انجام دیتے رہے، جہاں انہیں ملک کی سیکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی کے امور میں مرکزی حیثیت حاصل رہی۔