پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے سینئر اداکار محمود اختر نے حال ہی میں ایک گفتگو کے دوران ڈراموں کے بدلتے رجحانات اور مبینہ مغربی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

محمود اختر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران ڈرامہ سازی کے کئی مراحل دیکھے، تاہم موجودہ دور میں ڈراموں کا معیار اور موضوعات ان کی نظر میں تشویشناک انداز میں تبدیل ہو رہے ہیں اور یہ مغربی طرز اختیار کرتے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستانی ڈرامے حقیقت پسندی اور مضبوط کہانیوں کی وجہ سے پہچانے جاتے تھے۔ بعد ازاں ڈائجسٹ کہانیوں کی مقبولیت کے باعث مواد میں بتدریج تبدیلی آئی، مگر اب صورتحال اس سے بھی آگے بڑھ چکی ہے۔

 انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعض مغربی ادارے مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے فنڈنگ کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ایسی اقدار اور رویے فروغ پا رہے ہیں جو پاکستانی معاشرتی اور ثقافتی روایات کے منافی ہیں۔

محمود اختر نے کہا کہ اس رجحان پر سنجیدگی سے بات نہیں ہو رہی، اس پر توجہ دینی ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے،  19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین  کاکہنا ہےکہ  فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔

ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

واضح رہےکہ  اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان نے محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی حمایت کردی ہے، اسد قیصر
  • پاک بھارت فضائی جھڑپ میں 8 طیارے گرائے گئے، ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنا دعویٰ دہرادیا
  • میرے لباس کے مختصر ہونے کی ذمہ دار  پاکستانی قوم ہے ، سامعہ حجاب
  • امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
  • بلاول کو وزیراعظم بنانے کیلئے 27ویں ترمیم کا سودا کیا جا رہا ہے، ایاز لطیف پلیجو
  • حکومت عدالتی نظام کو مزید مؤثر اور مضبوط بنانے کے لیے آئینی ترمیم پر غور کر رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • ٹرمپ نے ظہران ممدانی کے جیتنے پر نیویارک کی فنڈنگ میں کٹوتی کی دھمکی دیدی
  • حیدری ماڈل مارکیٹ بنانے پر تاجر حافظ نعیم کے شکر گزار ہیں،محمود حامد
  • غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید