برآمدات پر نافذ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج فوری ختم کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251125-08-23
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملکی برآمدات پر نافذ کردہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج کو فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے قائم کردہ ذیلی ورکنگ گروپ کے سفارشات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا پچھلے 5 سال کا عالمی معیار کے مطابق تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں موجودہ رقم کے بہترین استعمال کے لیے پرائیویٹ سیکٹر سے موزوں چیئرمین کو منتخب کیا جائے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں موجود رقم کو صرف ملکی برآمدات میں اضافے، متعلقہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، برآمدی سیکٹر کی افرادی قوت کی ہنر مندی، ٹریننگ اور عالمی معیار کی جدید سہولتوں کے لیے استعمال کیا جائے اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت جاری پروگرام اور تماما سکیمز کا بھی تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کردار کا اصلاحاتی جائزہ اور تشکیل نو کی جائے، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا غیر متعلقہ اور غیر منطقی استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پاکستان کی برآمدی اشیاء کی تشہیر اور پروموشن وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے صنعت کاروں کو فوری طور پر ہر ممکن سہولت پہنچانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
’فنڈز کا مسئلہ نہیں،‘ وزیرِاعلیٰ سندھ کی شہریوں کیلئے فوری اور معیاری کام کی ہدایت
---فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ فنڈز کا مسئلہ نہیں، مجھے شہریوں کے لیے فوری اور معیاری کام چاہیے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کی زیرِ صدارت کراچی کی سڑکوں اور گلیوں کی تعمیرِ نو پر اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیرِ بلدیات ناصر حسین شاہ، میئر مرتضیٰ وہاب اور چیف سیکریٹری آصف شاہ سمیت دیگر شریک ہوئے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ شدید بارشوں کے بعد کراچی کی سڑکیں زبوں حالی کا شکار ہیں، میگا پروجیکٹس جاری ہیں جس کے باعث بھی ٹریفک کے مسائل ہیں، چاہتا ہوں شہر میں ترقیاتی کام تیز کیے جائیں تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔
اجلاس کے دوران میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔
مرتضی وہاب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ شہر کی 315 اندرونی گلیاں کافی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔
اس پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ تمام انٹرنل اسٹریٹ کی اسکیمیں منظور کر کے تیزی سے کام کروایا جائے، کراچی بھر میں اسٹریٹ لائٹس کی بھی مناسب تنصیب اور مرمت کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو میئر کراچی نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ شہر کے 60 اہم سڑکیں بھی دوبارہ تعمیر ہونی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ جو گلیاں بنائی جائیں وہاں نکاسی آب کا باقاعدہ نظام بنایا جائے، جو 60 اہم شاہراہیں دوبارہ تعمیر ہونی ہیں اِن کے نکاسی نظام بھی تعمیر کریں۔
میئر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ کراچی کے ترقیاتی کام پر 25 ارب روپے کا لاگت کا تخمینہ ہے۔
اس پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ فنڈز کا مسئلہ نہیں ہے عوام کی سہولت کے لیے معیاری کام ہونا چاہیے۔
دورانِ اجلاس وزیرِ اعلیٰ سندھ نے میئر کراچی کو کیماڑی میں آر او پلانٹس کے افتتاح پر مبارکباد دی۔
اِن کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام کے لیے صاف پانی، اچھی سڑکیں اور بہترین امن و امان یقینی بنانا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ سیف سٹی پروجیکٹ کی شروعات سے ٹریفک کے حادثات میں کمی آئی ہے۔